PP23 ضمنی الیکشن، پانامہ لیکس کا فیصلہ آنے کے بعد مکمل سیاسی خاموشی چھا چکی ہے

بدھ 26 اپریل 2017 22:51

چکوال(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 اپریل2017ء) PP23کے ضمنی الیکشن اور اب پانامہ لیکس کا فیصلہ آنے کے بعد ضلع چکوال میں مکمل سیاسی خاموشی چھا چکی ہے۔ ان دونوں معرکوں میں مسلم لیگی سرخرو ہوئے ہیں جس کی وجہ سے وہ چھاتی تان کر گردش میں نظر آتے ہیں۔ پاکستان تحریک انصاف ضلع چکوال بھی پانامہ لیکس پر بیان جھاڑنے کے بعد اب آرام میں ہے۔

معلوم ہوا ہے کہ28 اپریل کے اسلام آباد کے جلسے میں پی ٹی آئی ضلع چکوال کو زیادہ سے زیادہ بندے لانے کی ہدایات جاری کر دی ہیں۔ ضلع چکوال میں اپوزیشن جماعتیں کچھ حد تک پی پی23کے الیکشن میں اکٹھی ہوئی تھیں مگر آنے والے عام انتخابات میں تمام سیاسی جماعتوں کا اکٹھا ہونا ناممکن ہے۔ پیپلز پارٹی بھی بہرحال پنجاب میں قسمت آزمائی ضرور کرے گی جس کا براہ راست فائدہ مسلم لیگ ن کو ہوگا۔

(جاری ہے)

تمام تر قباہتوں کے باوجود پاکستان پیپلز پارٹی کا ضلع چکوال کے چاروں صوبائی حلقوں میں چار سے آٹھ ہزار کا ووٹ اب بھی موجود ہے اور یقینا یہ ووٹ آنے والے عام انتخابات کے نتائج پر اثر انداز ہوگا۔ ضلع چکوال میں مستقبل کے عام انتخابات میں مسلم لیگ ن کا مقابلہ بہرحال پاکستان تحریک انصاف سے ہی ہوگا۔ پیپلز پارٹی بھی میدان میں رہی اور دیگر اپوزیشن جماعتوں نے بھی مقامی حالات کے مطابق ایڈجسٹمنٹ کی تو میدان مسلم لیگ ن کے ہاتھ ہی رہنے کا امکان ہے۔

پاکستان تحریک انصاف کو غیر معمولی کارکردگی اور صلاحیت دکھانی ہوگی اور ابھی سے آنے والے عام انتخابات کی تیاری کرنا ہوگی۔ مسلم لیگ ن کے اندر پکنے والی کچھڑی ہی اپوزیشن جماعتوں کو فائدہ پہنچا سکتی ہے اور اس ضمن میں میجر طاہر اقبال اور سردار ذوالفقار علی خان دلہہ کا کردار انتہائی اہم ہوگا۔ اگر دونوں اپنی پوزیشن مسلم لیگ ن میں ہی برقرار رکھنے میں کامیاب ہوتے ہیں تو پھر دیکھنا ہوگا کہ سردار غلام عباس اس غیر معمولی صورتحال میں کیا لائحہ عمل اختیار کرتے ہیں۔ بہرحال ضلع چکوال کا سیاسی منظر نامہ بڑی تیزی کے ساتھ تبدیل ہونے کی طرف گامزن ہے۔

متعلقہ عنوان :