کراچی:آئین کے مطابق مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس ہر 90 دن میں ہونا چاہیے،سید مراد علی شاہ

وزیر اعظم کی جانب سے 28اپریل کو مشترکہ مفادات کونسل کے ہونے والے اجلاس کو ملتوی کرنے کی مذمت کرتے ہیں عمران خان نے الیکشن کے بعد کراچی کا رخ بھی نہیں کیا یہ برساتی مینڈک ہیں، وزیر اعلیٰ سندھ کی عوامی اتحاد پارٹی کے ناظمین ودیگر کی پیپلز پارٹی میں شمولیت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو

بدھ 26 اپریل 2017 22:50

کراچی:آئین کے مطابق  مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس ہر 90 دن میں ہونا ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 26 اپریل2017ء) وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہاہے کہ وزیر اعظم نواز شریف نے 28اپریل کو مشترکہ مفادات کونسل کاہونے والا اجلاس ملتوی کردیا، جس کی میں سخت الفاظ میں مذمت کرتا ہوںاورآئین میں درج ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس ہر 90 دن میں ہونا چاہیے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے عوامی اتحاد پارٹی کے ناظم ، نائب ناظم اور کارکنان، سید ظفر شاہ، حسین شاہ، ریحان علی،حنیف ،معین الحسن و دیگر کی پیپلزپارٹی میں شمولیت اختیار کرنے کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔

وزیراعلیٰ سندھ سیدمراد علی شاہ نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی وہ واحد جماعت ہے جو عوامی خدمت پر یقین رکھتی ہے، ہم سب مل کرپورے سندھ اور دادو کی عوام کی خدمت کریں گے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اب عوامی اتحاد پارٹی ختم ہوچکی ہے اور اس پارٹی نے اپنے قریبی سا تھی کھو دیئے ہیںاورحیدرآباد ڈویڑنل صدر اور عہدیدار پی پی پی میں شامل ہورہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ عمران خان نے الیکشن کے بعد کراچی کا رخ بھی نہیں کیا، یہ برساتی مینڈک ہیں جو الیکشن میں نکلتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم شہید ذوالفقار علی بھٹو اور شہید بے نظیر بھٹوکے وڑن کو آگے لے کر چل رہے ہیںاور بہت جلد دوسری جماعت کے لوگ بھی پی پی پی میں شامل ہونگے اور اس وقت پی پی پی میں لوگ آرہے ہیں وہ سمجھتے ہیں کہ پی پی پی ہی واحد جماعت ہے جو عوامی خدمت کا جذبہ رکھتی ہے۔ایک سوال کے جواب میں وزیر اعلیٰ سندھ نے مشترکہ مفادات کونسل کے حوالے سے کہا کہ گیس کی فراہمی آرٹیکل 158میںموجود ہے،ہمارے لوگ گیس کی فراہمی نہ ہونے سے بہت پریشان ہیں،آرٹیکل 158کے تحت وفاق نے کہا تھا کہ ایک کمیٹی بنائیں گے ، جس صوبے میں گیس موجود ہے اٴْس صوبے کا پہلے حق ہے۔

وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا کہ میں نے مشترکہ مفادات کونسل کے اجلاس میں زور دیاتھا کہ گیس اور بجلی عوام کو نہیں مل رہی ہے اور سی سی آئی میں وفاق اپنا آئینی کردار ادا نہیںکررہا ہے۔ وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ پاکستان پیپلزپارٹی عوام کی پارٹی ہے اور جو بھی پارٹی میںآئے ہیں وہ عوام کی خدمت کے لیے آرہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ پی پی پی رہنما جام مدد علی نے جتنے ووٹ پہلے اٹھائے تھے اس سے زیادہ ابھی ووٹ اٹھائے ہیں۔

وائٹ پیپر کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ اگر کسی کو جان کا خطرہ ہے تو وہ سیکورٹی حاصل کرلے اور سیکیورٹی دینا پولیس کا کام ہے اور میں نے کسی کو بھی سیکورٹی نہیں دی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ کراچی میں ترقیاتی کام تیزی سے کیوں جاری ہے اس سے دوسری جماعت کو پریشانی ہورہی ہے۔ وزیراعلیٰ سندھ سید مراد شاہ نے پی پی پی کے اغوائ ہونے والے کارکنان کے حوالے سے کہا کہ وہ جس طریقے سے غائب ہوئے ہیں اس میں صوبے کے باہر کے لوگوںکا ہاتھ لگ رہا ہے۔

ایک اور سوال کے جواب میں وزیر اعلیٰ سندھ نے کہا کہ پچھلے سال بجٹ کا 60فیصد سے زائد خرچ ہوچکا ہے، اکیلا میں تیز چل سکتا ہوں اور مل کر میں دور تک جاسکتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ آئی جی سندھ کے معاملے کو سیاسی ایشو نہ بنایا جائے افسر ان کے تبادلے ہوتے رہتے ہیں۔ اس موقع پر سینئر صوبائی وزیر نثار کھوڑو نے کہا کہ عوامی اتحاد پارٹی سے تعلق رکھنے والے پاکستان پیپلزپارٹی میںشامل ہورہے ہیں۔

انہوں نے کہاکہ ملک میں بیشتر مسائل موجودہیںجس کو ہم حل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ سید ظفر شاہ اور ان کے دوست مضبوطی کے ساتھ آگے بڑھیں گے تو ہم اور مضبوط ہونگے اور ہم جمہوریت کو داغدار نہیںہونے دیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ قائد اعظم کے ملک میں اگر کوئی جھوٹا ہے تو قوم سے اسکی جان چھڑانا ہوگی اور وزیر اعظم کو عدالت نے جھوٹا قرار دیا ہے۔

اس موقع پر پی پی پی میں شمولیت اختیار کرنے والے عوامی اتحاد پارٹی کے ظفر شاہ نے کہا کہ ہم بنیادی طور پر پاکستان پیپلزپارٹی کے لوگ ہیں اور نواز شریف نے سندھ کو دھوکا دیا ہے۔انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو ہم ایک اچھی پارٹی نہیں سمجھتے اور پی پی پی وہ واحد پارٹی ہے جو پاکستان کی سب سے بڑی جماعت ہے۔انہوں نے کہاکہ ہم آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کی قیادت میں آگے بڑھیںگے جس سے پاکستان پیپلزپارٹی اور مضبوط ہوگی۔