میاں چنوں ‘ڈلیوری کیس کے دوران ہیلتھ ورکر کی مبینہ غفلت سے بچہ جاں بحق

جاں بحق بچے کو شاپر میں ڈال کر زمین پر پھینک دیا‘ڈرگ انسپکٹر نے غیر قانونی ہسپتال کو سیل کردیا‘ورثاء سراپا احتجاج

بدھ 26 اپریل 2017 21:44

میاں چنوں (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 اپریل2017ء) ڈلیوری کیس کے دوران ہیلتھ ورکر کی مبینہ غفلت سے بچہ جاں بحق،جاں بحق بچے کو شاپر میں ڈال کر زمین پر پھینک دیا،ڈرگ انسپکٹر نے غیر قانونی ہسپتال کو سیل کردیا،ورثاء سراپا احتجاج تفصیلات کے مطابق محنت کش اصغر علی سکنہ 110پندرہ ایل نے میڈیا کو بتایا کہ میاں چنوں کے نواحی گائوں109پندرہ ایل میں عذرا نامی سرکاری لیڈی ہیلتھ ورکر نے پرائیویٹ ہسپتال بنا رکھا ہے ،جہاں پروہ خواتین کے ڈلیوری آپریشن کرتی ہے،گزشتہ روز عذر لیڈی ہیلتھ ورکر نے میری بیوی کاڈلیوری کیس کیا تو اسی دوران لیڈی ہیلتھ ورکر کی مبینہ غفلت سے میرا بچہ انتقال کرگیا،بعدازاں اُس نے ہمارے ساتھ انتہائی ہتک آمیز رویہ اختیا رکرتے ہوئے کہاکہ بچے کو گٹر میں پھینک دو،ڈرگ انسپکٹر اور میڈیا ٹیم کے پہنچنے پر لیڈی ہیلتھ ورکر موقع سے فرار ہوگئی،جبکہ لیڈی ہیلتھ ورکر نے مردہ بچے کو پلاسٹک بیگ(شاپر) میں ڈال کرہسپتال میں پھینک رکھا تھا،مردہ بچے کو شاپر سے نکال کر ورثاء کے حوالے کردیا،ڈرگ انسپکٹر نوید سرگانہ نے غیر قانونی ہسپتال کو سیل کرکے ہسپتال میں موجود سرکاری ادویات کو قبضہ میں لے لیا،متاثرین نے وزیر اعلیٰ پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ مذکورہ لیڈی ہیلتھ ورکر کیخلا ف بھرپور کاروائی عمل میں لائی جائے۔

متعلقہ عنوان :