سی ڈی اے اور اسلام آباد انتظامیہ غفلت کے مرتکب اہلکاروں کے خلاف کارروائی اور ادارے کیلئے باعث ندامت بننے والوں کے خلاف ایکشن نہ لینے والے افسران کی بھی جواب طلبی کرے، راولپنڈی اور اسلام آباد کے شہریوں کی سفری مشکلات میں اضافہ کسی صورت قابل برداشت نہیں، سپارکو کی مدد سے سیٹلائٹ امیجری کے جدید نظام کی تنصیب کو آئندہ ایک ماہ میں مکمل کیا جائے، درختوں کی غیر قانونی کٹائی کو روکنے، جنگلات اور پہاڑی علاقوں کی موثر مانیٹرنگ اور سی ڈی اے کی جانب سے متعلقہ قوانین کی انفورسمنٹ کو یقینی بنانے کیلئے موثر نظام رائج کیا جائے، وزیرِ داخلہ چوہدری نثار علی خان کی اعلی سطح اجلاس کو ہدایت

بدھ 26 اپریل 2017 20:18

سی ڈی اے اور اسلام آباد انتظامیہ غفلت کے مرتکب اہلکاروں کے خلاف کارروائی ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 اپریل2017ء) وزیرِ داخلہ چوہدری نثار علی خان نے سی ڈی اے اور اسلام آباد انتظامیہ کو ہدایت کی ہے کہ غفلت کے مرتکب اہلکاروں کے خلاف کارروائی کے ساتھ ساتھ اپنے ادارے کیلئے باعث ندامت بننے والوں کے خلاف ایکشن نہ لینے والے افسران کی بھی جواب طلبی کی جائے۔ وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان کی زیر صدارت سینئر افسران کااجلاس بدھ کو یہاں منعقد ہوا ۔

اجلاس میں وزیرِ داخلہ نے نادرا اور اسلام آباد ٹریفک پولیس کو سخت تنبیہہ کی کہ راولپنڈی اور اسلام آباد کے شہریوں کی سفری مشکلات میں اضافہ کسی صورت قابل برداشت نہیں۔ انہوں نے کہاکہ اگرلوگوں کی زندگیوں میں آسانیاں پیدا نہیں کر سکتے تو ان کی مشکلات میں اضافہ بھی نہ کریں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ سارا سارا دن میڈیا پر چلنے والی رپورٹس کے باوجود نادرا اور ٹریفک پولیس کی جانب سے شہریوں کی مشکلات کا ازالہ کیوں نہیں کیا جاتا۔

ہر مسئلے پر وزارتِ داخلہ کو ہی کیوں مداخلت کرنا پڑتی ہے، ادارے اپنا کام خود کیوں نہیں کرتے۔ وزیرِ داخلہ نے کہاکہ اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو متعلقہ محکموں میں بڑے عہدوں پر تعینات افسران کے حوالے سے سخت فیصلے کرنا پڑیں گے۔ وزیرِ داخلہ کا گذشتہ روز سپریم کورٹ میں مارگلہ پہاڑوں اور درختوں کی کٹائی کے حوالے سے ہونے والی کارروائی پر بھی نوٹس لیا۔

وزیرِ داخلہ نے چیف کمشنر اسلام آباد کو سپریم کورٹ کے جج صاحبان کے ریمارکس اور ہدایات پر فوری عمل درآمد کرنے کا حکم دیا، وزیرِ داخلہ نے اسلام آباد انتظامیہ سے استفسار کیاکہ اگر آپ کے نیچے یہ سب کچھ ہو رہا ہے تو آپ نے اس کا نوٹس کیوں نہیں لیا اورذمہ داران کے خلاف اب تک کوئی کارروائی کیوں نہیں کی گئی۔ انہوں نے ڈپٹی کمشنر کوہدایت کی کہ یہاں اجلاس سے اٹھ کر جائیں تو دفتر کی بجائے موقع پر پہنچیں اور متعلقہ محکموں کو بھی وہاںبلائیں ۔

انہوں نے ہدایت کی کہ مارگلہ پہاڑیوں پر درختوں کی غیر قانونی کٹائی اور پہاڑوں کی بلاسٹنگ سے متعلق جج صاحبان کی ہدایات کی روشنی میں ضروری کارروائی یقینی بنائی جائے۔ وزیر داخلہ نے وفاقی دارالحکومت کے داخلی اور خارجی راستوں پر ای ٹیگ ٹیکنالوجی کی تنصیب کے حوالے سے میڈیا رپورٹس کا نوٹس لیتے ہوئے نادرا اور اسلام آباد ٹریفک پولیس کی سرزنش کرتے ہوئے کہا کہ اس سلسلے میں پیدا ہونے والے ابہام پر فوری وضاحت کیوں نہیں کی گئی۔

انہوں نے کہا کہ آر ایف آئی ڈی ٹیکنالوجی جس کا مقصد شہریوں کو بار بار کے سیکیورٹی چیک کی زحمت سے بچانا ہے، کا استعمال آپشنل ہوگا تاہم بغیر ٹیگ والی گاڑیوں کے داخلے پر بھی کوئی پابندی نہیں ہوگی۔ ای ٹکٹنگ کے نظام کے حوالے سے اسلام آباد ٹریفک پولیس کی جانب سے بتایا گیا کہ آئندہ ایک ہفتے میں ای ٹکٹنگ کا نظام مکمل طور پر رائج کر دیا جائے گا جس کی رو سے موبائل فونز اور موبائل بینکنگ کے ذریعے چالان فیس کی ادائیگی ممکن ہوگی۔

مارگلہ کی پہاڑیوں پر غیر قانونی طور پر درختوں کی کٹائی اور پہاڑوں کی بلاسٹگ کے حوالے سے وزیرِ داخلہ کے سوال پر اسلام آباد انتظامیہ کی جانب سے بتایا گیا کہ بلاسٹنگ کے سلسلے میں جاری کردہ تمام پر مٹ کینسل کئے جاچکے ہیں اور وفاقی دارالحکومت کی حدود میں کسی مقام پر اس قسم کی کوئی سرگرمی نہیں ہورہی۔ درختوں کے غیر قانونی کٹائی کے حوالے سے وزیرِ داخلہ نے سی ڈی اے حکام کو ہدایت کی کہ سپارکو کی مدد سے سیٹلائٹ امیجری کے جدید نظام کی تنصیب کو آئندہ ایک ماہ میں مکمل کیا جائے۔

انہوں نے اسلام آباد انتظامیہ اور پولیس کو ہدایت کی کہ جدید نظام کو مزید موثر بنانے اورغیر قانونی کٹائی کے عمل میں ملوث بعض سی ڈی اے کے اہلکاروں کے خلاف کاروائی میں سی ڈی اے کو مکمل معاونت فراہم کی جائے۔ وزیرِ داخلہ نے کہا کہ درختوں کی غیر قانونی کٹائی کو روکنے، جنگلات اور پہاڑی علاقوں کی موثر مانیٹرنگ اور سی ڈی اے کی جانب سے متعلقہ قوانین کی انفورسمنٹ کو یقینی بنانے کیلئے موثر نظام رائج کیا جائے۔