وزیراعظم کے استعفیٰ کی حمایت نہیں کرتے، کاش عمران کی جگہ ہوتا تو مجھے بھی دس ارب کی آفر آتی،اسفندیارولی خان

آفر آئی ہے تو واضح کریں کس نے دی، کون آیا،الزامات نہ لگائیں، عمران ، نواز شریف، آصف زرداری کیساتھ نہیں سپریم کورٹ کے فیصلے کیساتھ کھڑے ہیں طالبان ترجمان ہو یا کوئی اور ،قاتل قاتل ہی ہوتا ہے،سزا ضرور ملنی چاہئے،سربراہ عوامی نیشنل پارٹی

بدھ 26 اپریل 2017 20:08

وزیراعظم کے استعفیٰ کی حمایت نہیں کرتے، کاش عمران کی جگہ ہوتا تو مجھے ..
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 اپریل2017ء) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے کہا ہے کہ کاش میں عمران خان کی جگہ ہوتا تو مجھے بھی دس ارب روپے کی آفر آتی،عمران خان بتائیں کہ الف والا ارب ہے یا ع والا عرب ہے،آفر آئی ہے تو واضح کریں کس نے دی، کون آیا،الزامات نہ لگائیں، نہ عمران خان،نہ نواز شریف اورنہ ہی آصف زرداری کے ساتھ کھڑے ہیں ہم سپریم کورٹ کے فیصلے کے ساتھ کھڑے ہیں۔

پشاور میں پارٹی رہنماء غلام احمد بلور کی رہائش گاہ پر پارٹی تھینک ٹینک میٹنگ کے بعد میڈیا سے گفتگو میں اسفندیارولی خان کا کہنا تھا کہ کاش میں عمران خان کی جگہ ہوتا تو مجھے بھی 10ارب روپے کی آفر آتی،عمران خان 10 ارب واضح کریں،الف والا ارب یا ع والا عرب ہے،عمران کو 10ارب کی آفر آئی ہے تو واضح کریں کہ کس نے دی ،کون آیا،الزامات نہ لگائیں،ان کا کہنا تھا کہ پاناما پر بننے والی جے آئی ٹی بھی سپریم کورٹ کے ماتحت ہوگی،پاناما کہ بارے میں جو فیصلہ سپریم کورٹ نے کیا وہ منظور ہے،نہ عمران خان،نہ نواز شریف اورنہ آصف زرداری کے ساتھ کھڑے ہیں،ہم سپریم کورٹ کے فیصلے کے ساتھ کھڑے ہیں، استعفی دینے کی بات کی حمایت نہیں کرتے،اے این پی کے سربراہ کا کہنا تھا کہ ہزاروں کے قاتل کو سزا ضرور ملنی چاہئے،طالبان کے ترجمان ہو یا کوئی اور قاتل قاتل ہی ہوتا ہے،اسفند یار ولی خان نے مشال قتل کیس پر سپریم کورٹ کے ازخود نوٹس لینے پر شکریہ ادا کیا ۔

(جاری ہے)

انہوں نے انکوائری میں اصل ملزمان کی نشاندہی اورسخت سے سخت سزا دینے کا مطالبہ کیا،پارٹی کے صوبائی صدر اور سابق وزیراعلیٰ امیر حیدرہوتی کا کہنا تھا کہ مشال قتل کیس میں مردان ناظم کے بیانات پارٹی پالیسی کے مطابق نہیں تھے،ضلعی ناظم کو شوکاز نوٹس بھیجا ہے اور ضلعی ناظم کو سخت وارننگ دی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہدایت اللہ مایار مشال قتل کیس میں ملوث نہیں۔