پنجاب کی5 بڑے شہروں کی200سے زائد مقامات پر فری انٹرنیٹ کی سہولت کاآغاز

مری کے 16مقامات پر بھی انٹرنیٹ کی مفت سہولت فراہم ،وزیراعلیٰ نے کمپیوٹرکابٹن دبا کر پروگرام کا آغاز کیا پنجاب کے تمام تھانے کمپیوٹرائزڈ، ایف آئی آر میں ردوبدل کے امکانات ختم،شہبازشریف

بدھ 26 اپریل 2017 20:00

پنجاب کی5 بڑے شہروں کی200سے زائد مقامات پر فری انٹرنیٹ کی سہولت کاآغاز
لاہور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 اپریل2017ء) پنجاب حکومت نے صوبے کے 5بڑے شہروں لاہو ر،راولپنڈی ، فیصل آباد ، ملتان اور بہاولپور کے 200سے زائد مقامات پر فری انٹرنیٹ (وائی فائی ہاٹ سپاٹس )سروس کا آغاز کردیا ہے جبکہ مری کے 16مقامات پر بھی انٹرنیٹ کی مفت سہولت فراہم کی گئی ہے -حکومت پنجاب کے اس شاندار پروگرام سے لاکھوں شہری مستفید ہوں گے اور انہیں رابطوں میں آسانی آئے گی- وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہبازشریف نے ارفع کریم سافٹ ویئر ٹیکنالوجی پارک میں مفت انٹرنیٹ سروس کا باقاعدہ افتتاح کیا اوراس ضمن میں کمپیوٹرکابٹن دبا کر پروگرام کا آغاز کیا-وزیراعلی شہبازشریف نے افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ صوبے کے پانچ بڑے شہروں میں مفت انٹرنیٹ سروس کا اجراء حکومت پنجاب کا شاندار پروگرام ہے اور صوبے کو ڈیجیٹل نظام کی جانب منتقل کرنے کے حوالے سے ایک اہم اقدام ہی-مری کے 16مقامات پر فری انٹرنیٹ سروس سے یہاں آنے والے سیاحوں کو فائدہ ہوگا-انہوںنے کہاکہ پنجاب حکومت نے صوبے میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے فروغ کے لئے انقلابی اقدامات اٹھائے ہیں اور مختلف اداروں میں جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کارلا کران اداروں کی استعداد کار بڑھائی گئی ہی-انہوں نے کہاکہ لینڈ ریکارڈ انفارمیشن مینجمنٹ سسٹم حکومت پنجاب کا ایک ایسا اقدام ہے جس سے عوام کو پرانے اور فرسودہ نظام او رپٹواری کلچر سے نجات ملی ہے اوراس نئے نظام سے زمین کے معاملات کو آسان بنادیا گیا ہے اور پنجاب کی 5کروڑ 60لاکھ دیہی آبادی کو اس نئے نظام سے فائدہ پہنچا ہی-پرانے نظام میں غریب کسان کو رشوت اور وقت کے ضیاع کے بعداپنی زمین کی فرد ملکیت ملتی تھی جبکہ نئے نظام میں اسے 30منٹ میں فرد ملکیت بغیر رشوت دئیے مل رہی ہے جبکہ زمین کے انتقال کے معاملات صرف 45منٹ میں طے ہوتے ہیں-اراضی کے معاملات میں رشوت کا سایہ ختم ہوچکا ہے اور دیہی آبادی کو بے پناہ سہولت میسر آئی ہی-کسانوں کو پٹواری کلچر سے نجات ملی ہے ، کرپشن ختم ہوئی ہے اور وقت کی بچت ہوئی ہی-انہوں نے کہاکہ عالمی بینک نے بھی حکومت پنجاب کے اس اقدام کو شاندار قرار دیا ہی- عالمی بینک کے تعاون سے اس نئے نظام کے اجراء کا کریڈ ٹ حکومت پنجاب اور اس کی پوری ٹیم کو جاتاہے اور اس نئے نظام سے پنجاب جدید دور میں داخل ہواہی-انہوںنے کہاکہ پنجاب کے تمام تھانوں کو کمپیوٹرائزڈ کر دیا گیاہے اور اب ایف آئی آر کا اندراج کاغذ پر نہیں بلکہ کمپیوٹر کے ذریعے ہوتا ہے جس سے اس میں کسی بھی قسم کے ردوبدل کے امکانات ختم ہوگئے ہیں- انہوںنے کہاکہ صوبے کے تمام تھانوں میں آئی ٹی ٹیکنالوجی کو فروغ دینا حکومت پنجاب کا ایک بڑا کارنامہ ہے اور اس حوالے سے سابق انسپکٹر جنرل پولیس مشتاق سکھیرا کی کاوشیں لائق تحسین ہیں،جن کے پختہ عزم کی بدولت ہی یہ کارنامہ سرانجام دیا گیاہے اور مجھے یقین ہے کہ موجودہ انسپکٹر جنرل پولیس اس شاندار کام کو مزید آگے بڑھائیں گی- انفارمیشن ٹیکنالوجی کے حوالے سے پولیس افسر شاہی سے آگے نکل گئی ہے -انہوںنے کہاکہ پنجاب حکومت نے صوبے کے تمام سرکاری سکولو ںمیں آئی ٹی لیبز قائم کی ہیں اور اب سکولوں میں 50ہزار ٹیبلٹس دئیے جا رہے ہیں جو کہ جدید نظام سے مستفید ہونے کی جانب ایک اور اقدام ہی- انہوںنے کہاکہ ڈینگی کی وباء کے دوران بھی جدید ٹیکنالوجی سے استفادہ کیا گیااور دن رات بے پناہ محنت کی گئی اور ایک ٹیم ورک کے طور پر دکھی انسانیت کی خدمت کی گئی-ڈینگی کا ماڈل ایک سبق ہے اوراگر اس ماڈل کو زندگی کے تمام شعبوں میں اپنا لیا جائے تو انقلاب برپا ہوگا اور پاکستان مشکلات سے نکل کر ترقی کی راہ پر گامزن ہوگا اور عالمی برادری میں باوقار مقام حاصل کر لے گا- انہوںنے کہاکہ پاکستان کا مستقبل انفارمیشن ٹیکنالوجی سے جڑا ہے ،جدید علوم کو فروغ دے کر ہی ہم تیز رفتاری سے آگے بڑھ سکتے ہیں- انہوںنے کہاکہ ارفع کریم سافٹ ویئر پارک میں انفارمیشن ٹیکنالوجی یونیورسٹی کام کررہی ہے تاہم بیدیا ں روڈ پر اربوں روپے کی اراضی پر انفارمیشن ٹیکنالوجی یو نیورسٹی کے نئے کیمپس کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے اور اس مقصد کے لئے زمین وائس چانسلر انفارمیشن ٹیکنالوجی ڈاکٹر عمر سیف کے حوالے کر دی گئی ہے او ر انہوںنے ایک سال کے اندر اس یونیورسٹی کے قیام کا وعدہ کیا ہی- انہوںنے کہاکہ بیدیا ں روڈ پر قائم ہونے والی انفارمیشن ٹیکنالوجی یونیورسٹی ہر لحاظ سے ایک شاہکار ہوگی جس سے ہمارے نوجوان مزید با اختیار ہوںگے او راس یونیورسٹی کے قیام کے لئے مالی سال کے بجٹ میں فنڈ مختص کئے جائیں گی- وزیراعلی نے توانائی بحران کے خاتمے کے لئے کاوشوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ بھکی میں گیس کی بنیاد پر بڑا منصوبہ لگایا گیا ہی- 1180میگا واٹ کے اس منصوبے کا سنگ بنیاد 9اکتوبر 2015ء کو رکھا گیا اور 19اپریل 2017ء کو اس منصوبے کا افتتاح کیا گیا او راس منصوبے میں 50ارب روپے کی بچت کی گئی اور یہ بچت حقیقی طو رپر کی گئی ہے - بھکی گیس پاور پلانٹ کی ٹربائن کی کارکردگی آج دنیا میں سب سے زیادہ ہی- ماضی میں گدو پاور پلانٹ میں لگنے والی ٹربائن کی کارکردگی 54فیصد ،جبکہ نیپرا کا بنچ مارک 57فیصد ہے -اس کے برعکس بھکی میں لگنے والی ٹربائن کی کارکردگی 61.9فیصدہے جو دنیا میں سب سے زیادہ ہی- انہوںنے کہاکہ ایک طرف 985میگا واٹ کا نیلم جہلم پاور پراجیکٹ ہے جو 18سال گزرنے کے بعد بھی نا مکمل ہے جبکہ دوسری جانب 1180میگا واٹ کا بھکی پاور پلانٹ ہے جو 18ماہ کی ریکارڈ مدت میں مکمل ہواہے اوراس کے پہلے مرحلے میں 717میگا واٹ بجلی نیشنل گرڈ میں شامل ہورہی ہی- بھکی پاور پلانٹ کو 18ماہ کی مدت میں مکمل کرنا ایک عالمی ریکارڈ ہی- انہو ںنے کہاکہ بھکی پاور پلانٹ اور توانائی کے دوسرے منصوبے جو تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں عزم،ہمت اور تڑپ کی داستان سنا رہے ہیں او ریہ طریقہ پاکستان کو آگے لے جانے کا ہی-چیئرمین پنجاب انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ ،مشیر ڈاکٹر عمر سیف نے صوبے میں ای گورننس کے فروغ اور تعلیم ، صحت ،پولیس اوردیگر اداروں میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے استعمال کے حوالے سے کئے جانے والے اقدامات پر روشنی ڈالی-انہو ںنے فری انٹرنیٹ سروس کے اجراء کے اعراض و مقاصد بھی بیان کئی- انہوںنے کہاکہ وزیراعلی شہبازشریف محنت او رغیر معمولی رفتار سے کام کرنے کے عادی ہیںاورانہوںنے اپنے کام سے اپنا نام بنایا ہے اور دنیامیں آج ’’پنجاب سپیڈ‘‘ کی اصطلاح عام ہوچکی ہے جس کا کریڈ ٹ وزیراعلی شہبازشریف کو جاتاہے جنہوںنے ہر موقع پر محنت ،دیانت او ررفتار کے جھنڈے گاڑے ہیں- صوبائی وزیر خزانہ ڈاکٹرعائشہ غوث پاشا نے اپنے خطاب میں مفت انٹرنیٹ سروس کے پروگرام کو ای گورننس کے فر وغ اور معیشت کی ترقی کے حوالے سے اہم اقدام قرار دیا -صوبائی وزراء، اراکین اسمبلی ، پنجاب کے اعلی حکام او رآئی ٹی ماہرین نے تقریب میں شرکت کی- تقریب کے اختتام پر وائس چانسلر انفارمیشن ٹیکنالوجی یونیورسٹی ڈاکٹر عمر سیف نے وزیر اعلی کو یادگاری شیلڈ پیش کی جبکہ وزیراعلی نے مفت انٹرنیٹ سروس پروگرام کے پراجیکٹ مینجر سجاد غنی ،ماہرین اور افسران کو یاد گاری شیلڈز دیں-

متعلقہ عنوان :