پاکستان بھارت کے ساتھ کشمیر کے دیرینہ تنازعہ کے حل کیلئے ٹرمپ انتظامیہ کی مدد کاخواہاں ہے،پاکستان نے قبائلی علاقوں میں دہشت گردی کے نیٹ ورکس کو توڑنے اور دہشت گردوں کے صفایا کرنے کیلئے فوجی آپریشنز تیز کئے ہیں

وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار کا امریکی جریدے وال سٹریٹ جرنل کو انٹرویو

بدھ 26 اپریل 2017 18:50

پاکستان بھارت کے ساتھ کشمیر کے دیرینہ تنازعہ کے حل کیلئے ٹرمپ انتظامیہ ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 اپریل2017ء) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ پاکستان بھارت کے ساتھ کشمیر کے دیرینہ تنازعہ کے حل کیلئے ٹرمپ انتظامیہ کی مدد کاخواہاں ہے جبکہ خطے میں استحکام کیلئے امریکہ کی مدد کرنے کیلئے تیار ہے ۔امریکی جریدے وال سٹریٹ جرنل کو ایک انٹرویو میں انہوں نے کہاکہ پاکستان امریکہ کے ساتھ اپنے تعلقات کو از سرنومرتب کرنا چاہتاہے ، ہمیں دوستوں کی حیثیت سے آپس کے ابہام دور کرنے کی ضرورت ہے۔

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ نائن الیون کے بعد سے افغانستان میں جاری آپریشنز کو زیادہ کامیابی نہیں ملی، آپ ہر ایک طالبان کو تلاش کرکے مار نہیں سکتے اس کیلئے بہت طویل عرصہ چاہیے۔ وزیر خزانہ نے کہاکہ پاکستان افغانستان کے مسئلہ کے افغانوں کی زیر قیادت سیاسی حل پر یقین رکھتا ہے تاہم ہمیں یہ بھی دیکھنا ہے کہ نئی انتظامیہ کیاسوچ رکھتی ہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ ہمیں یقین ہے کہ نئی انتظامیہ اس معاملہ کو دیکھ رہی ہو گی ، ہمیں مل بیٹھ کر یہ دیکھنا ہوگا کہ کہاں کہاں خامیاں ہیں۔ اسحاق ڈار نے کہاکہ حکومت پاکستان نے قبائلی علاقوں میں دہشت گردی کے نیٹ ورکس کو توڑنے اور دہشت گردوں کے صفایا کرنے کیلئے فوجی آپریشنز تیز کئے ہیںجبکہ بارڈرسکیورٹی کو بھی بڑھایا گیاہے۔افغانستان کے حوالے سے انہوں نے کہاکہ ہم امن کی کوششوں میں ہر ممکن طریقے سے کردار ادا کرناچاہتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ہم توقع کرتے ہیں کہ امریکہ ایک مشترکہ دوست کی حیثیت سے مسئلہ کشمیر کے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق جلد از جلد خوش اسلوبی سے حل کی حوصلہ افزائی کرے گا۔