رواں برس کپاس کا پیداواری ہدف 10 ملینگانٹھ مقرر کیا گیا ہے،نعیم بھابھہ

بدھ 26 اپریل 2017 17:52

راولپنڈی۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 اپریل2017ء) صوبائی وزیر زراعت پنجاب محمد نعیم اختر خان بھابھہ نے کہا ہے کہ صوبہ پنجاب میں امسال 6ملین ایکڑ کپاس کے زیرکاشت رقبہ سی10ملینگانٹھ پیداوار کا ہدف مقرر کیا گیا ہے جس کے حصول کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں گے،کپاس کو ہماری ملکی معیشت میں غیر معمولی اہمیت حاصل ہے کیونکہ اس کا ہماری قومی GDP میں 1.5 فیصد اور معیاری زرعی مصنوعات کی تیاری میں 7 فیصد حصہ ہے۔

ملکی برآمدات کا 50تا 60 فیصد انحصار بھی زراعت پر ہے۔ انہوں نے کہاکہ کپاس کی کل پیداوار کا 74فیصد حصہ صوبہ پنجاب پیدا کرتا ہے۔ کاٹن زون میں زرعی ماہرین کی مشاورت سے اس سال کے آغاز سے گائوں کی سطح پر تربیتی مہم تیسرے مرحلے میں داخل ہوچکی ہے ۔

(جاری ہے)

کپاس کی فصل کو مون سون بارشوں کے نقصانات سے محفوظ رکھنے اور زیادہ پیداوار کے حصول کیلئے 6کروڑ روپے کی لاگت سے رین واٹر مینجمنٹ پائیلٹ پراجیکٹ کا آغاز کیا جاچکا ہے۔

کاٹن کی آف سیزن مینجمنٹ کے دوران 3810کاٹن فیکٹریوں 848 آئل ملز 919اینٹوں کے بھٹوں سے کچرے کے ڈھیر تلف کرائے گئے۔اور اس کے علاوہ ہزاروں چھڑیوں کے ڈھیروں کو اُلٹ پلٹ کرایا گیا۔ فرٹیلائزر کنٹرولرز نے اب تک مختلف کھادوں کے 1356 نمونہ جات حاصل کرکے لیبارٹریوں میں تجزیہ کے لیے بھجوائے جن میں سے 787کی رپورٹ موصول ہوچکی ہے جس کے مطابق 53نمونہ جات غیر معیاری قرار پائے۔

ملزمان کے خلاف 149 ایف آئی آرز کا انداراج کرایا گیا اور کل 13 لاکھ 63ہزار 625روپے مالیت کی جعلی کھادیں قبضہ میں لے کر حوالہ پولیس کیں۔ شعبہ پیسٹ وارننگ نے جعلی زرعی ادویات کیخلاف جاری مہم کے دوران یکم جنوری 2017سے 20اپریل 2017تک 1509نمونہ جات حاصل کیے جن میں سے 49 نمونہ جات غیر معیاری قرار پائے اب تک اس مکروہ دھندے میں ملوث ملزمان کیخلاف66 ایف آئی آرز کا اندراج کرایا گیا ہے اور 89 لاکھ 12ہزار9سو41روپے مالیت کی جعلی زرعی ادویات قبضہ میں لیکر حوالہ پولیس کی گئیں۔