پی آئی اے نے ایمریٹس ایئر لائنز اور سنگاپورایئر لائنز کی ترقی میں کلیدی کرداراداکیاتھا،ڈاکٹر عشرت حسین

پاکستان کی سالانہ معاشی ترقی کی شرح تین تاچارفیصد تک گرگئی جبکہ بھارت کی شرح 6 تا7 فیصد ہے،سابق گورنر اسٹیٹ بینک

بدھ 26 اپریل 2017 17:30

پی آئی اے نے ایمریٹس ایئر لائنز اور سنگاپورایئر لائنز کی ترقی میں ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 اپریل2017ء) سابق گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان ڈاکٹر عشرت حسین نے کہا کہ ایک زمانے میں پاکستان دنیا کی تیزی سے ابھرنے والی معیشتوں میں شامل تھی اور ملائشیاء اور انڈونیشیاء سے بھی آگے تھا ،مگر وقت کے ساتھ ساتھ اس کی معاشی ترقی میں گراوٹ آتی رہی۔1994 ء میں بھارت نے ہمیں سالانہ معاشی ترقی میں پیچھے چھوڑا اور2007 ء میں بنگلہ دیش نے۔

پاکستان کی سالانہ معاشی ترقی کی شرح تین تاچارفیصد تک گرگئی جبکہ بھارت کی شرح 6 تا7 فیصد ہے۔1999 ء کے بعد جب ہم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شرکت اختیار کی تو ملک میں انتہا پسندی بڑھی اور صدر وزیراعظم پر قاتلانہ حملے ہوئے مگر ہماری سالانہ معاشی ترقی کی شرح 2007 ء تک 7% رہی جس سے یہ مفروضہ غلط ثابت ہوتاہے کہ انتہا پسندی کی وجہ سے معیشت کمزور ہوتی ہے۔

(جاری ہے)

ایک اور مفروضہ ہے کہ پاکستان کی معیشت بیرونی قرضوں پر منحصر ہے جو بالکل غلط ہے جبکہ یہ مفروضہ کہ مغرب نے ہر فوجی حکومت کو تعاون فراہم کیا جس سے فوجی حکومتوں کے ادوار میں معاشی ترقی دیکھنے میں آئی بھی غلط ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جامعہ کراچی کے رئیس کلیہ سماجی علوم پروفیسر ڈاکٹر محمد احمد قادری کے زیر اہتمام اپلائیڈ اکنامکس ریسرچ سینٹر کی سماعت گاہ میں منعقدہ توسیعی لیکچر بعنوان: ’’انسٹی ٹیوشنز فارگروتھ ،ایکوئیٹی اینڈ سیکورٹی‘‘ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے مزید کہا کہ پی آئی اے جو آج زوال کا شکار ہے ،اس نے موجودہ دنیا کی بہترین ایئر لائنز جن میں ایمریٹس ایئر لائنز اور سنگاپورایئر لائنز شامل ہیں ان کی ترقی میں کلیدی کرداراداکیاتھا۔اچھے اور مضبوط ادارے بنانے کے لئے ضروری ہے کہ ملازمتیں میرٹ کی بنیاد پر دی جائیں ،سول سروسز کو ان کی ذمہ داریوں کے مطابق تربیت فراہم کی جائے ،حکومتی اداروں میں ملازمین کو محض سنیارٹی کی بنیاد پر نہیں بلکہ کارکردگی کی بنیاد پر ترقیاں دی جائیں۔

کرپشن کاخاتمہ اور شفافیت ہر سرکاری ادارے کا نصب العین ہونا چاہیئے۔اس موقع پر جامعہ کراچی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد اجمل خان نے کہا کہ ہمیں اپنی معیشت کو زراعتی معیشت سے علمی وتعلیمی معیشت بنانے کی ضرورت ہے۔چین نے اپنے طلبہ کو پی ایچ ڈی کی تعلیم کے لئے سرکاری خرچے پر امریکہ بھیجا اورانہوں نے واپس آکر چین کی معاشی ترقی میں کلیدی کردار اداکیا۔

تعلیم پر سرمایہ کاری کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے مگر اس سے فوری نتائج حاصل نہیں کئے جاسکتے ہیں،اگر حکومت جامعہ کراچی پر سرمایہ کاری کرے تو میں اعتماد سے کہہ سکتا ہوں کہ ہم قابل ذکر ترقی برپا کرسکتے ہیں۔جامعہ کراچی کے رئیس کلیہ سماجی علوم پروفیسر ڈاکٹر محمد احمد قادری نے کہا کہ معاشی ترقی کے لئے ہمیں مثبت رویوں اور مثبت اقدار کی ضرورت ہے۔معاشی ترقی کے لئے لازم ہے کہ ہم سب بحیثیت شہری اپنا کلیدی کردار اداکریں۔