راولپنڈی اور اسلام آباد کے شہریوں کی سفری مشکلات میں اضافہ کسی صورت قابل برداشت نہیں،لوگوں کی زندگیوں میں آسانیاں پیدا نہیں کر سکتے تو انکی مشکلات میں اضافہ بھی نہ کریں

وزیرداخلہ چوہدری نثار کی نادرا اور اسلام آباد ٹریفک پولیس کو سخت تنبیہ

بدھ 26 اپریل 2017 16:34

راولپنڈی اور اسلام آباد کے شہریوں کی سفری مشکلات میں اضافہ کسی صورت ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 اپریل2017ء) وفاقی وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان نے نادرا اور اسلام آباد ٹریفک پولیس کو سخت تنبیہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ راولپنڈی اور اسلام آباد کے شہریوں کی سفری مشکلات میں اضافہ کسی صورت قابل برداشت نہیں،لوگوں کی زندگیوں میں آسانیاں پیدا نہیں کر سکتے تو انکی مشکلات میں اضافہ بھی نہ کریں۔

بدھ کو وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان کی زیر صدارت سینئر افسران کی میٹنگ ہوئی جس میں وزیرِ داخلہ نے نادرا اور اسلام آباد ٹریفک پولیس کو سخت تنبیہ کی کہ راولپنڈی اور اسلام آباد کے شہریوں کی سفری مشکلات میں اضافہ کسی صورت قابل برداشت نہیں اگرلوگوں کی زندگیوں میں آسانیاں پیدا نہیں کر سکتے تو انکی مشکلات میں اضافہ بھی نہ کریںانہوں نے کہا سارا سارا دن میڈیا پر چلنے والی رپورٹس کے باوجود نادرا اور ٹریفک پولیس کی جانب سے شہریوں کی مشکلات کا ازالہ کیوں نہیں کیا جاتا ہرمسئلے پر وزارتِ داخلہ کو ہی کیوں مداخلت کرنا پڑتی ہی ادارے اپنا کام خود کیوں نہیں کرتی ۔

(جاری ہے)

وزیرِ داخلہ نے کہا اگر یہی صورتحال برقرار رہی تو متعلقہ محکموں میں بڑے عہدوں پر تعینات افسران کے حوالے سے سخت فیصلے کرنا پڑیں گے۔ انہوں نے گذشتہ روز سپریم کورٹ میں مارگلہ پہاڑوں اور درختوں کی کٹائی کے حوالے سے ہونے والی کاروائی پر بھی نوٹس لیا ۔وزیرِ داخلہنے چیف کمشنر اسلام آباد کو سپریم کورٹ کے جج صاحبان کے ریمارکس اور ہدایات پر فوری عمل درآمد کرنے کا حکم دیا اور اسلام آباد انتظامیہ سے استفسا ر کیا کہ اگر آپ کے نیچے یہ سب کچھ ہو رہا ہے تو آپ نے اس کا نوٹس کیوں نہیں لیا اور ذمہ داران کے خلاف اب تک کاروائی کیوں نہیں کی گئی انہوں نے ڈپٹی کمشنر کو ہدایت کی کہ یہاں میٹنگ سے اٹھ کر جائیں تو دفتر کی بجائے موقع پر پہنچیں اور متعلقہ محکموں کو بھی وہاں بلوائیں۔

مارگلہ پہاڑیوں پر درختوں کی غیر قانونی کٹائی اور پہاڑوں کی بلاسٹنگ سے متعلق جج صاحبان کی ہدایات کی روشنی میں ضروری کاروائی یقینی بنائی جائے۔وزیرِ داخلہنے سی ڈی اے اور اسلام آباد انتظامیہ کو ہدایت کی کہ غفلت کے مرتکب اہلکاروں کے خلاف کاروائی کے ساتھ ساتھ اپنے ادارے کے لئے باعث ندامت بننے والوں کے خلاف ایکشن نہ لینے والے افسران کی بھی جواب طلبی کی جائے۔