وزیراعظم سے پارلیمینٹ اور جمہوریت کے بچائو کیلئے ہی استعفیٰ کا مطالبہ کر رہا ہوں،خورشید شاہ

بدھ 26 اپریل 2017 16:08

وزیراعظم سے پارلیمینٹ اور جمہوریت کے بچائو کیلئے ہی استعفیٰ کا مطالبہ ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 26 اپریل2017ء) قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ وزیراعظم کو پہلے بازو پکڑ کر استعفی دینے سے روکا تھا اب پارلیمینٹ اور جمہوریت کے بچائو کیلئے ہی ان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کر رہا ہوں،یہ مطالبہ ساری اپوزیشن کا متفقہ مطالبہ ہے۔اس امر کا اظہار انہوں نے بدھ کو پبلک اکائونٹس کمیٹی کے اجلاس کے بعد کیا۔

سیدخورشید شاہ نے کہا کہ پانامہ کیس میں دو سینئر ترین ججز نے وزیراعظم کے بارے میں براہ راست سخت ترین ریمارکس دیئے ہیں،تین ججز کے ذہنوں میں ابہام موجود ہے،وہ آخر میں جے آئی ٹی پر چلے گئے جبکہ ان تین ججز کی 225صفحات میں ابزرویشن کچھ اور ہے۔سید خورشید شاہ نے کہا کہ اب وزیراعظم کا بچائو ممکن نہیں ہے،پہلے میں نے پارلیمنٹ اور جمہوریت کیلئے وزیراعظم کا بازو پکڑ کر استعفی دینے سے روکا تھا۔

(جاری ہے)

اب ان سے پارلیمنٹ اور جمہوریت کے بچائو کیلئے اپوزیشن لیدر ان سے استعفیٰ کا مطالبہ کر رہا ہے جو کہ ساری اپوزیشن کا متفقہ مطالبہ ہے۔انہوں نے کہا کہ میں سارے سیاستدانوں کا احترام کرتا ہوں،قومی اسمبلی میں حکومت کے پاس 228ارکان موجود ہیں کوئی بھی رکن وزیراعظم بن سکتا ہے،ہم نے اپنے وزیراعظم کی قربانی دی تھی اور راجہ پرویز اشرف وزیراعظم بنے،حکمران جماعت کو بھی ایسا کرنا ہوگا یہی جمہوریت اور پارلیمنٹ کے مفاد میں ہے۔

ایک سوال کے جواب میں اپوزیشن لیڈر نے کہاکہ وہ چیئرمین پی اے سی کی حیثیت سے کسی مخصوص شیخ صاحب پر سگار پینے پر پابندی نہیں لگا سکتے،لگانی ہے تو مجموعی طور پر پابندی لگانا ہوگی۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ قومی خزانے کے عدالتی مقدمات کی وجہ سے پانچ ہزار ارب روپے پھنسے ہوئے ہیں،اٹارنی جنرل اور آئینی و قانونی ماہرین کو بلایا ہے تاکہ اس معاملے کے حل کیلئے واضح لائحہ عمل طے کرسکیں۔