بھارت، نئی دہلی کے بلدیاتی انتخابات میں عام آدمی پارٹی کی شکست

بی جے پی پہلے،عام آدمی پارٹی دوسرے،کانگریس کا تیسرانمبر،نتیجہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کافراڈہے،کجریوال

بدھ 26 اپریل 2017 14:51

نئی دہلی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 اپریل2017ء) بھارت کے دارالحکوت نئی دہلی میں بلدیاتی انتخابات کے دوران تینوں میونسپل کارپوریشنوں میں ٓعام آدمی پارٹی کو بھارتیہ جنتا پارٹی کے ہاتھوں شکست کا سامنا کرنا پڑا ،بی جے پی کو تینوں کارپوریشنوں میں دو تہائی سے بھی زیادہ نشستیں ملی ہیں اور عام آدمی پارٹی دوسرے نمبر پر رہی ۔

عام آدمی پارٹی نے اس شکست کے بعد الزام لگایا ہے کہ بی جے پی کی یہ جیت ’مودی لہر‘ کی وجہ سے نہیں بلکہ الیکٹرانک ووٹنگ مشینوں کے فراڈ کا نتیجہ ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق نئی دہلی کی ان تینوں کارپوریشنوں میں بی جے پی دس برس سے اقتدار میں تھی اور دہلی کی سیاسی تاریخ میں یہ غالباً پہلا ایسا موقع تھا جب میونسپلٹی کے انتخاب وزیراعظم کے نام پر لڑے گئے۔

(جاری ہے)

ان انتخابات کو ریاست کے وزیر اعلی اروند کیجریوال اور ان کی عام آدمی پارٹی کی کارکردگی کے بارے میں ریفرینڈم سمجھا جا رہا تھا۔عام آدمی پارٹی کے ترجمان گوپال رائے نے کارپوریشن میں پارٹی کی شکست کو تسلیم کرنے سے یہ کر انکار کر دیا کہ ووٹنگ مشینوں میں گھپلا کیا گیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ یہ مودی لہر نہیں ہے یہ ای وی ایم لہر ہے۔ انھوں نے کہا ان کی جماعت گذشتہ ڈیڑھ مہینے سے ووٹنگ مشینوں میں فراڈ کا معاملہ اٹھا رہی ہے لیکن ابھی تک اس سلسلے میں کوئی قدم نہیں اٹھایا گیا ہے۔

اروند کیجریوال کے سابق ساتھی اور جماعت سے منحرف ہونے والے رہنما یوگیندر یادو نے کہا ہے کہ ان انتخابات میں دلی کی عوام نے اروند کیجریوال سے اپنی ناراضگی کا اظہار کیا ہے۔عام آدمی پارٹی کے رہنما آشوتوش نے نتائج کے بعد نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ان کی جماعت کی جانب سے عوامی فلاح و بہبود کے لیے جو اقدامات کیے گئے ان کے باوجود بھارتیہ جنتا پارٹی کی فتح حیران کن ہے۔

کیجریوال کی حکومت نے سرکاری سکولوں کی حالت بہتر کی، ہسپتالوں میں علاج اور دوائیں مفت کر دیں، بجلی کی قیمت آدھی ہو گئی، پانی کی سپلائی مفت کر دی گئی ۔ اس کے بر عکس بی جے کی کارپوریشنز صرف کرپشن اور بدحالی کے لیے جانی جاتی تھیں لیکن اس کے باوجود اگر بی جے پی کی جیت ہو تو حیرانی ہی ہو گی۔پنجاب کے ریاستی انتخابات کے بعد عام آدمی پارٹی کی یہ دوسری شکست ہے لیکن اس شکست کے باوجود وہ پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن پارٹی ہے اور ان کارپوریشنوں میں وہ دوسرے نمبر پر ہے جہاں پہلی بار اس کے متعدد ارکان ہیں۔ مقامی انتخابات میں کانگریس تیسرے مقام پر رہی ہے۔بی جے پی کے رہنما منوج تیواری نے اس جیت کو وزیراعظم مودی کے کرشمے سے منسوب کیا ہے۔