اسکروٹنی کمیٹی نے نیب کے 100 سے زائد سینئر عہدیداروں کو شوکاز نوٹس جاری کردیا
ممکنہ طور پر وائٹ کالر جرائم سے نمٹنے کیلئے مطلوبہ تجربہ نہ ہونے پر ہٹایا جائے گا
بدھ 26 اپریل 2017 14:26
(جاری ہے)
نیب کی جانب سے کمیٹی کے سامنے پیش کی گئی رپورٹ میں ان 100 افسران کے تفتیش کے میدان میں تجربے کی کمی کا انکشاف ہوا تھا تاہم سیکریٹری نے عدالت کو کہا تھا کہ قانونی تقاضوں کو پورا کرنے کے لیے ان عہدیداروں کو شوکاز نوٹس جاری کردینا چاہیے تاکہ ہر کسی کو انفرادی طور پر اپنی صفائی پیش کرنے کا موقع مل سکے۔
سیکرٹری کی رپورٹ کے مطابق 4 ڈائریکٹر جنرل حسنین احمد (موجودہ ڈی جی ہیڈ کوارٹرز)، زبیر شاہ (ڈی جی آپریشنز)، الطاف باوانی (ڈی جی کراچی) اور ریٹائرڈ بریگیڈیئر فاروق نصیر اعوان (ڈی جی خیبرپختونخوا) بھی موجودہ پوسٹ کے متعلقہ معیار پر پورا نہیں اترتے۔رپورٹ کے مطابق نیب کے ڈی جی ہیڈ کوارٹرز کو 2004 میں 19ویں گریڈ میں تعینات کیا گیا ،ْاس سے قبل وہ پنجاب میں کمیونیکیشنز اینڈ ورکس اینڈ ویٹرنری ڈپارٹمنٹ میں ایس ڈی او کے طور پر کام کررہے تھے۔انھیں اپریل 2013 میں ڈی جی تعینات کیا گیا اور 21 گریڈ بھی دیا گیاجبکہ انھیں ڈسپلنری بنیادوں پر فوج سے خارج کرنے کو چھپانے کے الزامات کا بھی سامنا ہے ،ْڈی جی نیب آپریشنز کو 2004 میں اٴْس وقت 19ویں گریڈ میں تعینات کیا گیا تھا جب وہ خیبر پختونخوا کے ایک سرکاری ڈگری کالج میں استاد کی حیثیت سے خدمات سرانجام دے رہے تھے تاہم انھیں اپریل 2013 میں گریڈ 21 سے نواز کر ڈی جی بنا دیا گیا۔ڈی جی کراچی نے 2004 میں 19 گریڈ کے افسر کی حیثیت سے نیب میں شمولیت اختیار کی اور اپریل 2013 میں انھیں ترقی دی گئی وہ نیب میں شامل ہونے سے قبل بورڈ ا?ف انوسٹمنٹ میں کام کررہے تھے۔ڈی جی کے پی کو پاک فوج کی انجینئرنگ برانچ سے گریڈ 20 میں 2012 میں تعینات کیا گیا تھا اور اپریل 2013 میں انھیں ڈی جی بنا کر گریڈ 21 دیا گیا تھا۔نیب ایمپلائز ٹرمز اینڈ کنڈیشنز آف سروس 2002 کے مطابق تفتیش، انکوائری، تحقیق، قانونی معاملات، ٹریننگ، آگاہی، میڈیا اور مالی جرائم کے میدان میں تفتیش کے لیے 17 گریڈ کے ڈی جی کے عہدے کے لیے 12 سالہ تجربہ لازمی ہے۔سپریم کورٹ کے 31 مارچ کے احکامات کے مطابق نیب کے چند اعلیٰ افسران کو ‘متعلقہ تجربے’ پر پورا نہ اترنے پر گھر بھیج دیا گیا۔احکامات کے مطابق ‘میجر ریٹائرڈ سید برہان علی، میجرریٹائرڈ طارق محمد، میجرریٹائرڈ شبیر احمد اور مس عالیہ رشید نامی افسران نیب میں متعلقہ پوسٹ رکھنے کے اہل نہیں ہیں۔ڈی جی راولپنڈی ناصر اقبال کی تعیناتی بھی مشکوک ہوگئی ہے کیونکہ انھیں عدالت کے حکم پر ‘متعلقہ تجربے’ پر پورا نہ اترنے والے چار ڈائریکٹر جنرل کو فارغ کیے جانے کے بعد تعینات کیا گیا تھا نجی ٹی وی کے مطابق اس سلسلے میں نیب کے ترجمان نواز علی سے رابطہ کرنے کی کئی بارکوشش کی گئی تاہم وہ موقف دینے کیلئے دستیاب نہ ہوئے۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
امریکی سفیرکی اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی سے ملاقات پروضاحت
-
نامزد ملزم کو کیسے اپنے ہی کیس میں خود جج بننے کی اجازت دی جا سکتی؟
-
وزیراعظم شہبازشریف کی زیرصدارت انسداد سمگلنگ سے متعلق اہم اجلاس
-
نیلم جہلم پراجیکٹ نے پوری صلاحیت کے مطابق 969 میگاواٹ بجلی کی پیداوار دوبارہ شروع کردی
-
کیا ایک نام نہاد اور پلانٹڈ وزیراعظم خود یہ تعین کرےگا کہ وہ مجرم ہے یا نہیں؟
-
پی ٹی آئی کا چیف جسٹس قاضی فائز عیسٰی اور جسٹس عامر فاروق سے مستعفی ہونے کا مطالبہ
-
جرمنی میں الیکٹرک کارکی رجسٹریشن میں کمی
-
ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں مسلسل دوسرے ہفتے کمی
-
وفاقی وزارت خزانہ نے مارچ کی ماہانہ آؤٹ لک رپورٹ جاری کردی
-
خیبر پختونخوا کی چوبیس سرکاری یونیورسٹیاں وائس چانسلر سے محروم
-
پاکستان اپنے فلسطینی بھائیوں کے ساتھ کھڑا رہے گا اور ہر فورم پر ان کے لئے آواز بلند کرے گا، صدر مملکت آصف علی زرداری سے فلسطین کے سفیر احمد جواد ربیع کی ملاقات
-
گزشتہ تین روز میں سونے کی فی تولہ قیمت میں 5 ہزار 400 روپے بڑا اضافہ ہوگیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.