جے سی سی کی جانب سے گوادر میں اہم منصوبوں کی منظوری ، بعض منصوبوں پر کام شروع

بدھ 26 اپریل 2017 13:18

جے سی سی کی جانب سے گوادر میں اہم منصوبوں  کی  منظوری ، بعض منصوبوں پر ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 26 اپریل2017ء) چین پاکستان اقتصادی راہداری کی چھٹی مشترکہ تعاون کمیٹی (جے سی سی) نے گوادر میں اہم منصوبوں جن میں گوادر پورٹ کی اپ گریڈیشن، ایکسپریس وے،گوادر انٹرنیشل ایئر پورٹ اورگوادر فری زون و پورٹ ڈویلپمنٹ شامل ہیں کی منظوری دی ہے جن میں سے بعض منصوبوں پر کام شروع ہو گیا ہے۔ وزارت منصوبہ بندی وترقی کے ذرائع نے ’’اے پی پی‘‘ کو بتایا کہ وفاقی حکومت نے رواں مالی سال کے دوران چین پاکستان اقتصادی راہداری کیلئے سرکاری شعبہ کے ترقیاتی پروگرام میں خطیر رقم مختص کی ہے ، حکومت مالی سال کے بجٹ میں اقتصادی راہداری کے منصوبے کو خصوصی اہمیت دے رہی ہے تاکہ اقتصادی و معاشی ترقی اور خوشحالی کے اہداف میں مدد حاصل کی جاسکے۔

(جاری ہے)

گوادر بندرگاہ کی استعداد بڑھانے کیلئے گوادر اپ گریڈیشن منصوبے پر فوری کام شروع کرنے پر اتفاق کیا گیا اس منصوبہ کے تحت موجودہ کثیر المقاصد ٹرمینل کی توسیع اور ایسٹ بے ایکسپریس وے، گوادر ایئر پورٹ پر کام تیز کرنے کے ساتھ ساتھ گوادر میں واٹر سپلائی سکیم بھی شروع کی جائیگی۔ گوادر شہر کو منصوبہ بندی کے تحت تعمیر کرنے کے لئے گوادر ماسٹرپلان کو مکمل کرنے کی ہدایت کی گئی۔

جے سی سی نے گوادرمیں 300 میگا واٹ بجلی کی پیداوار کے منصوبے کی منظوری پر اطمینان کا اظہار کیا۔ بجلی کی ضرورت پوری کرنے کیلئے کوئلے سے چلنے والے اس منصوبے پر کام کا آغاز ہو گیاہے۔ گوادر فری زون و پورٹ ڈویلپمنٹ کے مختلف منصوبوں اور گوادر ووکیشنل انسٹی ٹیوٹ کے تعمیراتی کام کو مزید تیز کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ گوادر فری زون میں سرمایہ کاری کا سلسلہ شروع ہوگیا ہے جہاں سٹیل، پیٹروکیمیکلز و دیگر صنعتوں کے قیام پر کام شروع ہوگیا ہے۔

سماجی شعبے کی ترقی کے ضمن میں چین کے تعاون سے گوادر ہسپتال کو 150 بیڈز تک اپ گریڈ کرنے ،تعلیم کے شعبے میں مزید کام کرنے، گوادر یونیورسٹی کے ساتھ صف اول کی چینی یونیورسٹی کے تعاون کے حوالے سے بھی فیصلہ ہوا ہے، چینی یونیورسٹی گوادر یونیورسٹی کے ساتھ مل کر میرین و میری ٹائم کے ساتھ ساتھ دیگر شعبوں میں تعاون فراہم کرے گی۔ گوادر کے ماہی گیروں اور کشتی بنانے والوں کے روزگار اور اسے تحفظ فراہم کرنے کیلئے اقدامات کئے جائیں گے ۔

پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ کے آغاز کے دو سال بعد پاکستان کے مقامی باشندوں کی زندگیوں میں خاطر خواہ بہتری اور تبدیلی آئی ہے۔ یہ پراجیکٹ چینی حکومت کی ’’ بیلٹ اینڈ روڈ اینیشی ایٹو‘‘ پراجیکٹ کا اہم عنصر ہے جو کہ چینی صدر کے دورہ پاکستان کے دوران 2015ء میں باضابطہ طور پر شروع کیا گیا تھا۔