کرپشن کو جڑوں سے اکھاڑ نے کے لیے احتساب کا موثر نظام ہو اور سب کا احتساب ہونا چاہیے ‘سراج الحق

لوٹی گئی قومی دولت ملک میں واپس آ جائے تو ملک و قوم کے تمام مسائل حل ہو سکتے ہیں مقتدر طبقہ احتساب کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے ‘امیر جماعت اسلامی

منگل 25 اپریل 2017 23:49

کرپشن کو جڑوں سے اکھاڑ نے کے لیے احتساب کا موثر نظام ہو اور سب کا احتساب ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اپریل2017ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ وزیراعظم اپنی نہیں تو ملک و قوم کی عزت کا خیال کریں اور اپنے خلاف ہونے والی تحقیقات مکمل ہونے تک وزارت عظمیٰ کے منصب سے الگ ہو جائیں اگر وزیراعظم اپنے اوپر کرپشن کے الزامات اور دھبوں کے باوجود کرسی سے چمٹے رہے تو تحقیقات پر شکوک و شبہات پیدا ہوں گے اور انگلیاں اٹھتی رہیں گی ، پانامہ الزامات پر تین وزرائے اعظم نے اپنے عہدوں سے استعفیٰ دیا ، ہمارے وزیراعظم کو اعلیٰ ترین عدالت کے دو ججوں نے مجرم قرار دیا مگر وہ پھر بھی استعفیٰ دینے کو تیار نہیں ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں نیشنل لیبر فیڈریشن کی تین روزہ ورکشاپ کے آخری سیشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

تربیت گاہ سے رانا محمود علی خان صدر نیشنل فیڈریشن پاکستان ، حافظ سلمان بٹ سیکرٹری جنرل لیبر فیڈریشن پاکستان نے بھی خطاب کیا ۔ سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ ملک پر 70 سال سے کرپٹ اور بدقماش ٹولہ مسلط ہے نام نہاد جمہوری دور ہو ،یا مارشل لاء ، اقتدار پر قابض اسی اشرافیہ کے وارے نیارے ہوتے ہیں ۔

پیپلز اور مسلم لیگ نے اقتدار پر قبضہ کے لیے باریاں مقرر کر رکھی ہیں اور اقتدار میں رہنے والی ان دونوں پارٹیوں میں اشرافیہ اور اسٹیٹس کو کی حامی قوتوں کا غلبہ ہے ۔ ان لوگوں نے سیاست اور جمہوریت کو اپنے گھر کی لونڈی بنا رکھاہے اور قومی اداروں کو یرغمال بنا کر مفادات کے لیے استعمال کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہاکہ دونوں پارٹیوں میں موجود قریبی رشتہ دار ایک دوسرے کی کرپشن کو تحفظ دیتے ہیں اسی لیے پیپلز پارٹی کا دور ہو یا مسلم لیگ کی حکومت ، ان میں سے کسی کا احتساب نہیں ہوتا ۔

انہوں نے کہاکہ ہم چاہتے ہیں کہ کرپشن کو جڑوں سے اکھاڑ نے کے لیے احتساب کا موثر نظام ہو اور سب کا احتساب ہو۔ انہوں نے کہاکہ اگر لوٹی گئی قومی دولت ملک میں واپس آ جائے تو ملک و قوم کے تمام مسائل حل ہو سکتے ہیں لیکن مقتدر طبقہ احتساب کی راہ میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے ۔ انہوں نے کہاکہ ہم چاہتے ہیں کہ وزیراعظم خود کو اداروں کے سامنے سرنڈر کر دیں اور تحقیقات تک اداروں کے سامنے ایک وزیراعظم کی بجائے ملزم کی حیثیت سے پیش ہوں ۔

انہوں نے کہاکہ جب تمام اپوزیشن گارنٹی دینے کو تیار ہے کہ اگر عدالت نے وزیراعظم کو کلیئر قرار دے دیا تو وہ دوباہ وزارت عظمیٰ سنبھال سکتے ہیں اس کے باوجود وزیراعظم کا مستعفی نہ ہونا ثابت کرتاہے کہ وہ اندر سے خوفزدہ ہیں اور کسی صورت بھی وزارت عظمیٰ سے الگ نہیں ہونا چاہتے ۔

متعلقہ عنوان :