Live Updates

خیبر پختونخوا اسمبلی اجلاس،ایوان گو نواز گو اور رو عمران رو کے نعرے سے گونج اٹھا ، مچھلی بازار کا منظر پیش کرنے لگا

ْحکومتی اور اپوزیشن کے مابین تلخ کلامی کے باعث ممبران اسمبلی ایک دوسرے کو ڈنڈے دکھاتے رہے

منگل 25 اپریل 2017 23:37

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 اپریل2017ء) خیبر پختونخوا اسمبلی میں اجلاس کے دوران گو نواز گو اور رو عمران رو کے نعرے سے گونج اٹھا اور ایوان مچھلی بازار کا منظر پیش کرتا رہا حکومتی اور اپوزیشن کے مابین تلخ کلامی کے باعث ممبران اسمبلی ایک دوسرے کو ڈنڈے دکھاتے رہے ۔منگل کے روز خیبرپختونخوااسمبلی کے اجلاس کے دوران جب حکومت نے احتساب ایکٹ میں ترمیم پیش کی تواپوزیشن کے اعتراض پر صوبائی وزیر شاہ فرمان نے کہاکہ خیبرپختونخوااحتساب کمیشن میں ڈی جی اور کرپشن کی تعیناتی کے لئے سرچ اینڈسکروٹنی کمیٹی حکومت اور اپوزیشن جماعتوں نے مل کربنائی تھی تاہم تمام ملبہ حکومت کے سرڈالاگیا اس ترامیم کے ذریعے اب احتساب کمیشن کے کمشنرز اورڈی جی کی تعیناتی پشاورہائیکورٹ کے ججوں پرمشتمل انتظامی کمیٹی کریگی ۔

(جاری ہے)

اس دوران اپوزیشن نے احتجاج شروع کیا اور سپیکر کے ڈیسک کا گھیرائو کیا تاہم ڈپٹی سپیکر مہرتاج روغانی نے اپوزیشن سے بات کرنے کے بجائے اسمبلی کی کارروائی جاری رکھی اور ترمیم کو کثرت رائے سے منظور کرلیا ترمیم منظورہوتے ہی اپوزیشن نے حکومت کے خلاف نعرہ بازی کی اور روعمران روکے نعرے لگائے اس دوران حکومت سے تعلق رکھنے والے رکن صوبائی اسمبلی ڈاکٹرحیدر نے ایک قرار داد ایوان میں پیش کی کہ پانامہ لیکس کیس میں دوججوں کافیصلہ سامنے آنے کے بعد وزیراعظم اپنااخلاقی جواز کھوچکے ہیں اس لئے وہ فوری طو رپر مستعفی ہوجائیں اس دوران ایوان میں کان پڑی آوازسنائی نہیں دے رہی تھی تاہم حکومت نے قرار داد کو منظور کرلیا اس دوران روعمران رو اور گونوازگوکے نعرے لگتے رہے ۔

اجلاس کے دوران کئی اراکین کے ساتھ ہاتھوں میں موجود بھیساکیاں لہراتے رہے سپیکر نے اجلاس کو جمعہ تک ملتوی کردیا۔اجلاس کے بعد میڈیاسے گفتگوکرتے ہوئے ن لیگ کے سرداراورنگزیب نلوٹھانے کہاکہ تحریک انصاف کو اب آسانی سے ایوان چلانے نہیں دینگے وہ اکثریت کی بنیاد پر قانون سازی کرناچاہتی ہے جوآئین کی بنیادی روکی خلاف ورزی ہے احتساب ایکٹ میں ترمیم کرکے تعیناتی کے اختیارات پشاورہائیکورٹ کے ججوں کو دئیے گئے ہیں اور پھرخود تحریک انصاف عدالتوں کے فیصلے تسلیم کرنے سے قاصرہوتی ہے ،سپیکر اسدقیصر اور صوبائی وزیرخزانہ مظفرسیدبینک آف خیبراوردیگرکئی مالی معاملات میں ملوث ہیں حکومت انکااحتساب کرے تو پھرہم جانیں کہ حقیقی معنوں میں احتساب کیاجارہاہے اس دوران مشیراطلاعات مشتاق غنی نے کہاکہ نوازشریف کی چوری پکڑی گئی ہے جن لوگوں کو ادویات کھانی چاہئے وہ مٹھائیاں کھارہے ہیں دوججوں نے کھل کراورتین ججوں نے مبہم اندازمیں وزیراعظم کو چورقراردیاہے اسی فیصلے کولیکر میدانوں میں نکلیں اور رابطہ عوامی مہم شروع کرینگے دو ماہ بعد جے آئی ٹی کے نتیجے میں جس وفاقی حکومت اور اس کی ٹیم کو جاناہے اس کو دوماہ پہلے ہی عزت سے چلے جاناچاہیئے ورنہ عوام انکاوہ عشرکرینگے کہ تاریخ میں اسکی مثال نہیں ملے گی۔

Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات