پا نامہ کیس پر سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ نئے پاکستان کی نوید ہے،پرویزخٹک

کارکن وزیر اعظم پر مستعفی ہونے کیلئے دباؤ بڑھانے ،احتجاجی جلسوں کی تیاری کریں ،وزیراعلی خیبرپختونخوا

منگل 25 اپریل 2017 22:42

پا نامہ کیس پر سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ نئے پاکستان کی نوید ہے،پرویزخٹک
پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اپریل2017ء) وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا پرویز خٹک نے کہا ہے کہ پا نامہ کیس پر سپریم کورٹ کا تاریخی فیصلہ نئے پاکستان کی نوید ہے ۔انہوں نے اس کامیابی پر پاکستان تحریک انصاف کے کارکنوں کو مبارکباد دی ہے اور ان پر زور دیا ہے کہ وزیر اعظم نواز شریف پر مستعفی ہونے کے لئے دباؤ بڑھانے اور احتجاجی جلسوں کے لئے تیاری کریں تاکہ کرپٹ حکمران ٹولے سے جلد از جلد نجات حاصل کرکے کرپشن فری پاکستان کی منزل قریب سے قریب تر لائی جا سکے۔

وہ وزیراعلیٰ ہائوس پشاور میں پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی اور عہدیداروں کے اعزاز میں منعقدہ تقریب سے خطاب کر رہے تھے ۔پرویز خٹک نے کہا کہ پانامہ سکینڈل میں حکمران خاندان کی چوری ثابت ہوچکی ہے وزیراعظم نواز شریف کوضمیر کی اواز پر فوری مستعفی ہوجانا چاہئے تمام سیاسی جماعتیں اور عوام مل کر وزیراعظم پر اخلاقی دبائوڈال رہی ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہمارے بہادر کارکنوں کے احتجاج کے سامنے نواز شریف کی مستعفی نہ ہونے کی ضدریت کی دیوار ثابت ہوگی ملک کی اعلیٰ عدلیہ کے اس تاریخ ساز فیصلے کا سہرا پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور بہادر کارکنوں کو جاتا ہے جنہوں نے حکمران ٹولے کی بدعنوانیوں کے خلاف شروع دن سے احتجاج شروع کیا۔

کارکنوں نے کرپشن کے خلاف عوامی شعور بھی بیدار کیا ہے جو بجائے خود بڑی کامیابی ہے اب لوگ جان چکے ہیں کہ انکے ساتھ ہاتھ ہو رہا ہے اور انکے حقوق پامال کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پٹھان فطری طور پر عمران خان اور پی ٹی آئی سے پیار کرتے ہیں کیونکہ اس پارٹی کی لیڈر شپ کی صاف گوئی، عزم و ہمت، بہادری اور کچھ کر دکھانے کی صلاحیت ضرب المثل بن چکی ہے۔

اب حکمران قومی دولت کی لوٹ مار نہیں کر سکیں گے اور قوم کا پیسہ چند حکمران خاندانوں کے اللوں تللوں کی بجائے غریب عوام کی فلاح و بہبود پر خرچ ہو گا۔ پرویز خٹک نے کہا کہ پی ٹی آئی جمعہ کو اسلام آباد سے احتجاجی جلسوں کا نیا سلسلہ شروع کر رہی ہے نوشہرہ، ایبٹ آباد اور صوبے کے دوسرے علاقوں میں ایک درجن سے رائد جلسوں کا پروگرام بنایا گیا ہے اسی طرح صوبے کے مختلف شہروں میں دس تا بارہ جلسے ہونگے جس میں کارکن پوری تیاری اور نظم و ضبط کے ساتھ شریک ہوں۔ انہوں نے کہا کہ کارکن ملک بھر میں آپس میں رابطے میں رہیں اور ایک دوسرے کو احتجاجی پروگرام سے آگاہ کریں اس موقع پر وزیراعلیٰ نے شرکاء کی معروضات بھی سنیں اور انکے ازالے کی یقین دہانی کرائی۔