مکمل قیام امن تک رینجرز صوبہ میں خدمات انجام دے گی، گورنر سندھ

لوگ امن وامان میں تسلسل چاہتے ہیں،سب رینجرز اور دیگر قانون نافذ کرنے والے اداروں کی کارکردگی کے معترف ہیں ،محمد زبیر کراچی کی پہچان گندگی اور کچرے کے ڈھیر ہو چکی ہے ، بن قاسم ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کے ڈنر سے خطاب میں اظہار

منگل 25 اپریل 2017 22:42

مکمل قیام امن تک رینجرز صوبہ میں خدمات انجام دے گی، گورنر سندھ
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اپریل2017ء) گورنر سندھ محمد زبیر نے کہا ہے کہ صنعت کاروںاور تاجروں سمیت کراچی کے شہری امن و امان کے قیام میں رینجرز ، پولیس اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کے معترف ہیں ، جب تک کراچی کے عوام نہیں چاہیں گے رینجرز شہر سے کہیں نہیں جائے گی، شہری امن وامان میں تسلسل چاہتے ہیں تاکہ صورتحال مزید بہتر ہو سکے۔

انہوں نے کہا کہ کراچی میں امن و امان کے قیام سے سماجی معاشی ، معاشرتی ، ادبی اور سیاسی سرگرمیاں تیز ہو چکی ہیں ،2013 ء میں صورتحال اس قدر خراب تھی کوئی بھی سرمایہ کار کراچی آنے کو تیار نہیں تھا جب ان سے اجلاس کرنا مقصود ہو تا تھا تو ہمیں دبئی جانا پڑتا تھا یا پھر اسلام آباد میں ان سے اجلاس کرنا پڑتے تھے آج صورتحال ماضی کے با لکل برعکس ہے ۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہا ر انہوں نے Networking session of Bin Qasim Association of Trad & industry کے ڈنر سے خطاب میں کیا ۔ اس موقع پر پورٹ قاسم اتھارٹی کے چیئر مین آغا جان اختر ، KCCI کے صدر شمیم احمد فرپو ، ایمپلائرز فیڈریشن آف پاکستان کے صدر مجید عزیز ، بن قاسم ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کے چیئر مین بشیر جان محمد ، FPCCI کے صدر زبیر طفیل ، یٰسین ملک ، مسعود نقی اور دیگر نمایاں صنعت کار بھی شریک تھے ۔

گورنر سندھ نے مزید کہا کہ گذشتہ 20 سے 25 برس کے دوران جن وجوہات کے باعث امن و امان کی صورتحال خراب ہوئی تھی اس کا ہمیں بخوبی اندازہ ہے کیونکہ ہم سب کراچی کے شہری ہیں لیکن اب امن و امان کے قیام کے بعد بد قسمتی سے کراچی گندگی اور کچرے کے ڈھیر سے پہچانا جاتا ہے جس کے کراچی کے شہری قطعی حقدار نہیں ، کراچی میں آپریشن کے بعد اس شہر میں ترقیاتی کاموں کے ساتھ ساتھ صفائی پر بھرپور توجہ دینا چاہئے تھی تاکہ کراچی کو اس کا کھویا ہوا مقام واپس دلایا جاتا لیکن ایسا نہیں کیا گیا ۔

انہوں نے کہا کہ کراچی کے شہریوں کی بھی خواہش ہے کہ انھیں اچھی اور معیاری ٹرانسپورٹ ، تعلیمی ادارے ، صحت کے مراکز اور دیگر سہولیات حاصل ہوں جو کہ ان کا بنیادی حق بھی ہے ، کراچی ملک کا معاشی حب ہونے کے باوجود آج لاہور اور کراچی کے انفرااسٹرکچر میں واضح فرق ہے کیونکہ یہاں توجہ ہی نہیں دی گئی۔ بن قاسم ایسوسی ایشن کی جانب سے پورٹ قاسم کے اطراف کی سڑکوں کی خراب صورتحال سے متعلق شکایت پر گورنر سندھ نے کہا کہ اس ضمن میں ایک جامع پلان تیار کریں تاکہ وزیر اعظم سے اس پر بات کی جا سکے اس سلسلہ میں ، میں وزیر اعلیٰ سندھ سے بھی بات کروں گا تاکہ مسئلہ کو جلد از جلد حل کرایا جاسکے ۔

انہوں نے کہا کہ صنعتی ترقی اور اسے مزید تیز رفتاری سے فعال کرنے کے لئے انفرااسٹرکچر کی فراہمی بنیادی شرط ہے ، انفرااسٹرکچر کی بہتری سے نہ صرف صنعتوں کی فعالیت میں تیزی ممکن بلکہ صنعت کاری میں بھی اضافہ ممکن ہو گا ۔ انہوں نے کہا کہ ایل این جی کا ایک ٹرمینل تیار ہو چکا ہے دوسرا امسال جولائی میں مکمل ہو جائے گا دونوں ٹرمینل کی تکمیل سے گیس کی لوڈشیڈنگ کا خاتمہ یقینی ہو گا صنعتوں کو تسلسل سے درآمد کردہ ایل این جی گیس فراہم ہوگی ۔

تقریب سے خطاب میں بن قاسم ایسوسی ایشن آف ٹریڈ اینڈ انڈسٹری کے چیئر مین بشیر جان محمد نے بتایا کہ بن قاسم صنعتی علاقہ میں نئی صنعتوں کے قیام کی بہت گنجائش موجود ہے اس کے لئے ضروری ہے کہ اس صنعتی زون سے غیر ضروری ٹیکسز کا خاتمہ کیا جائے جو کہ صنعتی فعالیت کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہیں ، ہماری گورنر سندھ سے درخواست ہے کہ وہ صنعتی علاقہ کی لینڈ الاٹمنٹ کو بار بار تبدیل سے روکیں اس سے طویل مدتی سرمایہ کاری پر بھی منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں ۔

انہوں نے مزید بتایا کہ پورٹ قاسم صنعتی زون کی مرکزی شاہراہوں سے ٹریفک جام اور تجاوزات کا خاتمہ یقینی بنائیں تاکہ آمد ورفت میں رکاوٹ نہ ہو سکے ۔ FPCCI کے صدر زبیر طفیل نے بتایا کہ پورٹ قاسم پہلا صنعتی انڈسٹریل پورٹ ہے اس کی کارکردگی بہتر بنا کر پورے صنعتی شعبہ کی کارکردگی کو بہتر بنا یا جا سکتا ہے ۔

متعلقہ عنوان :