حکومت جے آئی ٹی کو شفاف اور آزادانہ تحقیقات نہیں کرنے دیگی،افتخار چوہد ری

منگل 25 اپریل 2017 22:31

حکومت جے آئی ٹی کو شفاف اور آزادانہ تحقیقات نہیں کرنے دیگی،افتخار چوہد ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 اپریل2017ء) سابق چیف جسٹس سپریم کورٹ افتخار محمد چوہدری نے کہا ہے کہ پانامہ کا مقدمہ فرد واحد اور اس کے خاندان کے خلاف ہے دو ججوں نے نواز شریف کو صادق اور امین نہیں کہا، حکومت جے آئی ٹی کو شفاف اور آزادانہ تحقیقات نہیں کرنے دیگی۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے تحت نواز شریف استعفیٰ دیں نواز شریف کو پرویز مشرف نے سمجھوتہ کرکے سعودی عرب بھیجا تھا۔

منگل کے روز اپنے بیان میں سابق چیف جسٹس آف سپریم کورٹ افتخار محمد چوہدری نے کہا کہ نواز شریف این آر او کرکے بیرون ملک گئے تھے سابق آرمی چیف پرویز مشرف نے سمجھوتے کے تحت نواز شریف کو سعودی عرب بھیجا تھا۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے پانامہ کیس میں نواز شریف کو کلین چٹ نہیں دی دو ججز نے نواز شریف کو صادق اور امین نہیں کہا ہے اور باقی تین ججوں نے بھی نواز شریف کو معصوم قرار نہیں دیا سپریم کورٹ نے قطری خط بھی مسترد کردیا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی وزیراعظم کے ماتحت کام نہیں کر سکتی۔ حکومت بھی جے آئی ٹی کو آزادانہ کام نہیں کرنے دے گی ، جو شخص صادق اور امین نہیں وہ جے آئی ٹی کو شفاف تحقیقات کیسے کرنے دے گا۔ انہوں نے کہا کہ پانامہ کا کیس فرد واحد اور اس کے خاندان کے خلاف ہے۔ عوام کا پیسہ ملک سے باہر لے جایا گیا الیکشن کمیشن بطور ایم این اے نواز شریف کو ڈی نوٹیفائی کرے۔ سابق چیف جسٹس نے کہا کہ اصغر خان کیس کا حشر سب کے سامنے ہے ایسا نہیں ہونا چاہیے کہ جے آئی ٹی وزیراعظم کے پاس جائے بلکہ وزیراعظم جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوں۔ انصاف ہوتا نظر آنا چاہیے۔ (عابد شاہ)