افغانستان:طالبان کا 3سکیورٹی چیک پوسٹوں پر حملہ ،8پولیس اہلکار ہلاک ،ضلع کا زمینی راستہ بھی کاٹ دیا گیا

حکومت نے حملہ آوروں کے خلاف کارروائی کیلئے مزید سیکیورٹی اہلکاروں کو علاقے میں روانہ کردیا، ترجمان

منگل 25 اپریل 2017 22:19

کابل (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 25 اپریل2017ء) افغانستان کے شمالی صوبے تخار میں طالبان نے 3 سیکیورٹی چیک پوسٹوں پر حملہ کردیا، جس کے نتیجے میں 8 افغان پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے جبکہ ضلع کا زمینی راستہ بھی کاٹ دیا گیا۔غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق صوبائی ترجمان ثنائ اللہ تیمور کے مطابق حملہ گذشتہ روز کیا گیا تھا اور کئی گھنٹے تک جاری رہنے والی مسلح چھڑپ کے بعد 3 پولیس افسران زخمی ہوئے، انھوں نے دعویٰ کیا کہ حملے میں 8 حملہ آور بھی ہلاک ہوئے۔

ترجمان کا کہنا تھا کہ حملے کے بعد عسکریت پسند ضلع درقاد اور خواجہ بہاؤ الدین کے درمیان زمینی راستہ منقطع کرنے میں کامیاب ہوگئے، لیکن حکومت نے حملہ آوروں کے خلاف کارروائی کیلئے مزید سیکیورٹی اہلکاروں کو علاقے میں روانہ کردیا۔

(جاری ہے)

خیال رہے کہ گذشتہ روز امریکی سیکریٹری دفاع جِم میٹِس نے اپنے دورہ کابل کے موقع پر اس عزم کا اعادہ کیا تھا کہ یہ جنگ امریکا کی سب سے بڑی جنگ بن چکی ہے جیسا کہ ٹرمپ انتظامیہ افغان شورش کے دوران سیکیورٹی اہلکاروں کی مدد کیلئے مزید فوجی دستے افغانستان بھیجنے کا فیصلہ کرچکی ہے۔

امریکی سیکریٹری دفاع نے طالبان کے خلاف افغان فورسز کی بھرپور مدد کی پیش کش کرتے ہوئے کہا کہ '2017 بھی ایک مشکل سال ہونے جارہا ہی'۔اس موقع پر انھوں نے روس پر الزام لگایا کہ وہ امریکا کی زیر نگرانی لڑنے والی افغان فورسز کے خلاف طالبان کو ہتھیار فراہم کررہا ہے، ان الزامات کو ماسکو نے مسترد کردیا۔یاد رہے کہ گذشتہ ہفتے طالبان نے ایک افغان بیس پر حملہ کیا تھا جس کے نتیجے میں 130 فوجی اہلکار اور افسران ہلاک ہوگئے تھے۔اس حملے کے بعد افغان وزیر دفاع اور آرمی چیف مستعفی ہوگئے، جس کے کچھ ہی گھنٹوں کے بعد امریکی سیکریٹری دفاع نے افغان صدر اشرف غنی سے کابل میں ملاقات کی تھی۔۔

متعلقہ عنوان :