مسلمانوں میں باہمی تفرقہ اللہ کی ناراضگی کا سبب ہی: سردار محمد یوسف
علما تقریر یا تحریر کی بجائے ایک میز پر بیٹھ کر اپنے اختلافات دور کریں: مشیر قومی سلامتی ناصر جنجوعہ قومی علماء و مشائخ کونسل کے تیسرے اجلاس میں کونسل کی سفارشات پر عملدرآمد کا جائزہ لیا گیا
منگل 25 اپریل 2017 21:58
(جاری ہے)
اس کے پہلے دو اجلاس بالترتیب 26 مئی اور 12 دسمبر، 2016 کو ہوئے۔
آج کے اجلاس میں کونسل کی45 سفارشات پر عمل درآمد کا جائزہ لینے کے ساتھ ساتھ اراکین سے مزید تجاویز حاصل کی جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ہم پاکستان کو ہر قسم کی انتہا پسندی ، نفرت انگیزی اور تعصب سے پاک کرنا اور آنے والی نسلوں کیلئے ایک بہتر اور مستحکم پاکستان چھوڑ کر جانا چاہتے ہیں۔ وزارت اس عمل کو بہت اہمیت دیتی ہے اسی لیے آج کے اس اجلاس میں وزارت کے تمام سینئر افسران شریک ہیں۔ سردار محمد یوسف نے کہا کہ اختلاف قرونِ اولیٰ کے مسلمانوں میں بھی تھے مگر ان میں کشادہ دلی اور رواداری بھی تھی۔ فرقہ واریت کا خاتمہ لازم ہے جس کیلئے کونسل اپنی خدمات سر انجام دے رہی ہے۔ اختلاف جب حدود سے تجاوز کرتا ہے تو قوم کی تباہی کا باعث ہوتا ہے۔ مدارس دینیہ کے نصاب میں سے اختلافی نصاب کا خاتمہ نصاب کمیٹی کا مقصد ہے۔ اس کونسل کو ادارے کی صورت بنانا ہو گا۔ اتحاد تنظیمات مدارس کے نمائندگان سے اجلاس کے بعد قرآن بل بنایا اور منظور کرایا گیا۔ قومی اسمبلی کی جانب سے بھی اس بل کو پذیرائی ملی اور متفقہ طور پر منظور ہوا۔ انہوں نے کہا کہ تعلیمی نصاب ایسا ہو کہ تمام طلبا پڑھ بھی سکیں اور عملی زندگی میں استفادہ بھی کریں۔ آپ کی تجاویز سے وزارت کی کارکردگی میں بھی بہتری آئی ہے۔ قومی سلامتی کے مشیر ناصر خان جنجوعہ نے کہا کہ علما کرام خوش قسمت ہیں کہ لوگوں کو اپنے رب سے روشناس کرواتے ہیں۔ آج بہت سے اسلامی ممالک تفرقہ کی وجہ سے کفار کے نشانے پر ہیں اور یہ آگ بہت تیزی سے ہمارے ملک کی طرف بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے حالات کی بہتری کیلئے علمائ کرام سے مؤثر کردار ادا کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے کہا کہ آج اگر ہم ایٹمی طاقت نہ ہوتے تو دنیا ہمیں کھا جاتی۔ آج چین اور روس جیسے ملک پاکستان سے تجارتی راستے کے خواہشمندہیں۔ پاکستان کا مستقبل ان شاء اللہ بہت شاندار ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ ہم اپنی صفوں میں دین کے نام پر اسلام دشمنی کرنے والے عناصر کو پہچانیں۔ جنرل (ر) جنجوعہ نے کہا کہ دینی اور عصری اداروں میں نصاب کی بہتری کیلئے کافی کام ہو چکا ہے مگر اس سے پہلے ہمیں اپنے رویے اور عمل میں تبدیلی لانا ہو گی۔ مستقبل قریب میں مدارس کے 35 لاکھ بچے بھی مقابلے کے امتحان، فوج اور دوسرے شعبوں میں جہاں چاہے جا سکیں گے۔ اس حوالے سے قوم کو عنقریب خوشخبری دیں گے۔وزرات کے شعبہ تحقیق و مراجع کے ڈائریکٹر جنرل نور سلم شاہ نے کونسل کی 45سفارشات اور ان پر عمل درآمد کی رپورٹ شق وار پڑھ کر سنائی۔ کونسل اراکین نے اس حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا اور نئی تجاویز بھی دیں ۔ اجلاس کے آخر میں وفاقی وزیر نے قابلِ عمل اور اہم تجاویر دینے پر تمام علما کرام کا شکریہ ادا کیا اور جلد عمل درآمد کی یقین دہانی کروائی۔مزید اہم خبریں
-
حکومت اپوزیشن مذاکرات، پبلک اکاؤنٹس و دیگر کمیٹیوں کی تشکیل کا فارمولا طے پانے کا امکان
-
ہم اربوں ڈالر یوکرین اور روس کے کسانوں کو تو دے دیتے ہیں تاہم چند ہزار اپنے کسانوں کو نہیں دے رہے
-
ہم نئی جماعت نہیں لا رہے،بس ملک کو ایک نئی سوچ کی ضرورت ہے
-
وہ ڈاکو جنہوں نے گندم امپورٹ کی، جو کسان کے گلے پر چھری پھیر رہے ہیں انہیں اسلام آباد میں الٹا لٹکائیں
-
اگر انتخابی نظام اور نئے الیکشن کی بات ہوتی ہے توسب بات کریں گے
-
SECP ایس ا ی سی پی کا انشورنس سیکٹر میں IFRS 17 لاگو کرنے پر زور
-
میں اگر پروآرمی یا پروانسٹیٹیوٹ ہوں تو میں بالکل پرو آرمی ہوں
-
وزیراعظم شہبازشریف سے چیئرمین بزنس مین گروپ محمد زبیر موتی والا کی سربراہی میں کراچی چیمبر کے وفد کی ملاقات، پاکستان میں کاروباری برادری کو درپیش مختلف مسائل کے حوالے سے بریفنگ
-
آصف علی زرداری سے آسٹریلیا کے ہائی کمشنر نیل ہاکنز کی ملاقات
-
کسی عمومی کمیٹی کے اوپر خصوصی کمیٹی کی تشکیل درست نہیں ،سپیکر قومی اسمبلی
-
متحدہ عرب امارات میں پاکستان سفارت خانہ ابوظہبی کی جانب سے یوم پاکستان کی مناسبت سے استقبالیہ کا اہتمام
-
بے ضابطگیوں اور آزادانہ مشاہدے پر پابندیوں نے انتخابی عمل پر شکوک و شہبات کو بڑھا دیا
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.