انتخابی اصلاحات کی پارلیمانی کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس، انتخابی فہرستوں میں ووٹر کی رجسٹریشن اور حلقہ بندیوں کا پرانا طریقہ کار و فارمولا برقرار رکھنے کا فیصلہ

حلقہ بندیاں اور حد بندیاں آبادی، عوامی سہولیات، مواصلاتی اور انتظامی یونٹس کو مدنظر رکھ کر کی جائیں گی ،ْزاہد حامد

منگل 25 اپریل 2017 20:31

انتخابی اصلاحات کی پارلیمانی کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کا اجلاس، انتخابی ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اپریل2017ء) انتخابی اصلاحات کی پارلیمانی کمیٹی کی ذیلی کمیٹی کے اجلاس میں انتخابی فہرستوں میں ووٹرز کی رجسٹریشن کا پرانا طریقہ کار اور حلقہ بندیوں کا پرانا فارمولا برقرار رکھنے کا فیصلہ کیاگیا۔ کمیٹی کا اجلاس منگل کو کنوینئر زاہد حامد کی صدارت میں پارلیمنٹ ہائوس میں منعقد ہوا جس میں کمیٹی کے اراکین ڈاکٹر شیریں مزاری، صاحبزادہ طارق اللہ، نعیمہ کشور اور دیگر نے شرکت کی۔

اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے زاہد حامد نے بتایا کہ کمیٹی کے اجلاس میں ایک حلقے کے ووٹرز کا دوسرے حلقے کے ووٹرز سے تناسب 10 فیصد سے زائد نہ رکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ حلقہ بندیوں کا پرانا فارمولہ برقرار رکھنے کا فیصلہ بھی کیا گیا ہے جبکہ حلقہ بندیاں اور حد بندیاں آبادی، عوامی سہولیات، مواصلاتی اور انتظامی یونٹس کو مدنظر رکھ کر کی جائیں گی۔

(جاری ہے)

انہوں نے بتایا کہ انتخابی فہرستوں میں ووٹر کی رجسٹریشن کا پرانا طریقہ کار برقرار رکھنے پر اتفاق ہوا ہے۔ الیکشن کمیشن کے مطابق بہت سے ووٹرز کا ووٹ مستقل یا عارضی پتہ کی بجائے تیسرے پتہ پر درج ہے۔ انہوں نے بتایا کہ عارضی یا مستقل پتے پر رجسٹریشن کے طریقہ کار میں مستقبل میں عملدرآمد کیا جائے گا۔ موجودہ صورتحال میں اگر ایسا کیا گیا تو نئی انتخابی فہرستیں تیار کرنا پڑیں گی۔ انہوں نے بتایا کہ بدھ تک الیکشن رولز کا جائزہ مکمل کر لیا جائیگا۔

متعلقہ عنوان :