سید اویس قادرشاہ کی زیر صدارت سندھ اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کا اجلاس

درگاہ سیہون شریف میں ہونے والے دھماکے کے وقت سی سی ٹی وی کیمرے بجلی نہ ہونے کی وجہ سے بند تھے،آئی جی سندھ کا انکشاف درگاہ سیہون شریف اور درگاہ نورانی پر ہونے والے حملے کے ایک ہی نوعیت کے تھے،حملوں میں حفیظ بروہی گروپ ملوث ہے،ڈی آئی جی عامر فاروقی

منگل 25 اپریل 2017 18:57

سید اویس قادرشاہ کی زیر صدارت سندھ اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اپریل2017ء) آئی جی سندھ اے ڈی خواجہ نے سندھ اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کے اجلاس کے دوران انکشاف کیا ہے کہ درگاہ سیہون شریف میں ہونے والے دھماکے کے وقت سی سی ٹی وی کیمرے بجلی نہ ہونے کی وجہ سے بند تھے ۔جنریٹر چلنے کے باعث کچھ سی سی ٹی وی کیمروں کے نتائج بہتر نہیں تھے۔ منگل کو سندھ اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے کا داخلہ کا اجلاس چیئرمین سید اویس قادر شاہ کی صدارت میں منعقد ہوا ۔

اجلاس میں کمیٹی کے ارکان ،آئی جی سندھ ،ڈی آئی جی لاڑکانہ اور دیگر پولیس افسران شریک ہوئے ۔اجلاس کے دوران ڈی آئی جی سی ٹی ڈی عامر فاروقی نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ درگاہ سیہون شریف اور درگاہ نورانی پر ہونے والے حملے کے ایک ہی نوعیت کے تھے ۔

(جاری ہے)

دونوں حملوں کی ذمہ داری کالعدم داعش نے قبول کی ہے ۔ان حملوں میں حفیظ بروہی گروپ ملوث ہے جو وڈھ خضدار سے اپنا نیٹ ورک چلارہا ہے ۔

انہوںنے بتایا کہ سانحہ سیہون میں مزید ملوث ملزم کی گرفتاری کے لیے سندھ حکومت ایک کروڑ روپے کی ہیڈ منی کا اعلان کیا ہے ۔ہم تحقیقات کے لیے آئی ایس آئی، ایم آئی سمیت وفاقی اور پنجاب حکومت سے معاونت حاصل کرتے رہے ہیں۔جبکہ سی سی ٹی وی فوٹیج تحقیقات میں مددگار ثابت ہوئی ہے ۔ڈی آئی جی عامر فاروقی نے کہا کہ میڈیا کو چاہیے کہ وہ سانحات کے دوران ذمہ داری کے ساتھ رپورٹنگ کرے کیونکہ ملک دشمن عناصر چاہتے ہیں کہ میڈیا کے ذریعہ زیادہ سے زیادہ شور مچے ۔

اس موقع پر آئی جی سندھ نے کہا کہ درگاہ سیہون شریف میں ہونے والے دھماکے کے وقت سی سی ٹی وی کیمرے بجلی نہ ہونے کی وجہ سے بند تھے ۔جنریٹر چلنے کے باعث کچھ سی سی ٹی وی کیمروں کے نتائج بہتر نہیں تھے۔ انہوںنے کہا کہ جیوفینسنگ کی سہولت کی وجہ سے پولیس کی کارکردگی میں بہتری آسکتی ہے ۔یہ اہم سہولت پولیس کو ملنی چاہیے ۔

متعلقہ عنوان :