پاکستان اور اردن کے درمیان قریبی برادرانہ تعلقات ہیں ، پاکستان مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے منافع بخش مواقع فراہم کرتاہے ، امت مسلمہ کے درمیان اتحاد کے لئے اسلامی تعاون کی تنظیم کاپلیٹ فارم استعمال کر کے درپیش چلینجز کو حل کیا جائے، عوامی سطح پر روابط میں اضافہ کے لئے دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی ، تعلیمی ، تجارتی وفود کے باقاعدہ تبادلے ہونے چاہئیں

صدر مملکت ممنون حسین کی اردن کی سینیٹ کے صدر فیصل عاکف الفیاض کی قیادت میں وفد سے ملاقات میں اظہار خیال

منگل 25 اپریل 2017 18:51

پاکستان اور اردن کے درمیان قریبی برادرانہ تعلقات ہیں ، پاکستان مختلف ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 اپریل2017ء) صدر مملکت ممنون حسین نے پاکستان اور اردن کے درمیان روایتی دوستانہ تعلقات کو دونوں ممالک کے باہمی فائدے کے لئے ٹھوس اقتصادی شراکتداری میں تبدیل کرنے پر زور دیا ہے ،پاکستان اور اردن کے درمیان قریبی برادرانہ تعلقات ہیں جو مشترکہ تاریخ ، عقیدہ اور ثقافت میں جڑے ہوئے ہیں ۔

انہوںنے یہ بات منگل کو یہاں ایوان صدر میں اردن کی سینیٹ کے صدر فیصل عاکف الفیاض کے ساتھ وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہی ، اس موقع پر چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی اور اردن کے سفیر نواف خالف ساریریح بھی موجود تھے ۔صدر نے کہاکہ پاکستان اردن کے ساتھ اپنے تعلقات کو بڑی اہمیت دیتا ہے اور علاقائی اور بین الاقوامی فورمز پر ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کاخیر مقدم کرتاہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہاکہ پاکستان مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے منافع بخش مواقع فراہم کرتاہے ۔ انہوں نے اردن کے سرمایہ کاروں سے کہاکہ وہ ان مواقع سے فائدہ اٹھائیں ۔ صدر نے کہاکہ پاکستان کا نجی شعبہ اردن میں سرمایہ کاری میں دلچسپی رکھتاہے۔ انہوں نے کہاکہ اردن پاکستان کی ٹیکسٹائل کے شعبہ میں مہارت سے فائدہ اٹھا سکتاہے ۔ صدر نے امت مسلمہ کے درمیان اتحاد کے لئے اسلامی تعاون کی تنظیم کاپلیٹ فارم استعمال کرنے پر زور دیا اور کہاکہ امت مسلمہ کو درپیش چلینجز کو حل کیا جائے ۔

صدر نے کہاکہ اردن کی حکومت اور عوام نے مشکل کی ہر گھڑی میں ہمیشہ پاکستان کا ساتھ دیاہے ۔ صدر نے شام کے بے یار و مدد گار لوگوں کو پناہ فراہم کرنے پر اردن کی حکومت کی تعریف کی ۔ انہوں نے اس بات پر خوشی کااظہار کیاکہ اردن نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کی کونسل ، ایٹمی توانائی کے بین الاقوامی ادارہ کے بورڈ آف گورننس انٹرنیشنل ٹیلی کمیونکیشن یونٹس اور اقتصادی و سماجی کونسل کی رکنیت کے لئے پاکستان کو اپنی حمایت کا یقین دلایا۔

صدر نے کہاکہ ہر سال پاکستان کے فنی امدادی پروگرام کے تحت پاکستان نے مختلف تعلیمی اداروں میں فارمیسی ، ڈینٹسٹری اور انجینئرنگ کے شعبوں میں اردن کے طلباء کے لئے 31 نشستیں مختص کی ہیں۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ یہ طلباء دونوں ممالک کو ایک دوسرے کے مزید قریب لانے کے لئے ایک پل کاکردار ادا کریں گے۔ صدر نے کہاکہ عوامی سطح پر روابط میں اضافہ کے لئے دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی ، تعلیمی ، تجارتی وفود کے باقاعدہ تبادلے ہونے چاہئیں۔

انہوں نے دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعلقات میں اضافہ کے لئے تعاون کے نئے امکانات کاجائزہ لینے پر زور دیااور 2015ء میں پاکستان کو ایف 16 طیارے فراہم کرنے پر اردن کی حکومت کی تعریف کی ۔ اردن کے سینیٹ کے صدر فیصل عاکف الفیاض نے کہاکہ ارد ن اور پاکستان کے درمیان ٹھوس دوطرفہ تعلقات ہیں اور ان کا ملک پاکستان کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعاون میں اضافہ چاہتا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ اردن مختلف شعبوں میں پاکستان کی مہارت سے استفادے کاخواہاں ہے ۔انہوں نے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے کردارکو سراہا اور قربانیوں کوسلام پیش کیا اور کہاکہ دونوں ممالک اس لعنت کو جڑ سے اکھاڑنے کے لئے مشترکہ باہمی سوچ رکھتے ہیں۔ صدر نے اردن کے شاہ عبداللہ کے لئے اپنی نیک خواہشات کا اظہارکیااور انہیں دورہ پاکستان کی دعوت دی۔