مسلم لیگ (ن) کی حکومت مدرسہ اصلاحات کی بجائے تعلیمی اصلاحات لا رہی ہے ،ْ سر دار یوسف
مقصد معاشرے میں مختلف مذاہب کے درمیان ہم آہنگی سمیت نفرت انگیز ماحول کا خاتمہ ہے ،ْ پاکستان میں امن ہو گا، پوری دنیا میں قیام امن کیلئے ہم بہتر کردار ادا کرسکیں گے ،ْ41 ممالک کے اتحاد کی قیادت پاکستان کو ملنا اعزاز کی بات ہے ،ْ 18ویں ترمیم کے بعد تعلیم کا شعبہ مرکز کے پاس رہناچاہیے تھا ،ْ قومی سطح پر پالیسی بنانے میں مد د مل سکتی تھی ،ْمیڈیا سے گفتگو
منگل 25 اپریل 2017 18:44
(جاری ہے)
اس سے پہلے دو اجلاس منعقد ہو چکے ہیں یہ کونسل کا تیسراجلاس ہے ، کونسل میں ملک کے پانچو ں وفاق المدارس کے ذمہ دار نمائندے شریک ہوئے ہیں ۔
انہوں نے کہاکہ وزارت مذہبی امور کی طرف سے قومی اسمبلی میں تمام سرکاری اور پرائیویٹ سکولوں میں ناظرہ اوربا ترجمہ قرآن پاک کی لازمی تعلیم کابل پیش کرکے منظور کرایاگیا ۔ اب صوبوں کو چاہیے کہ وہ اس کی تقلید کریں۔ ان اقدامات سے معاشرے میں رواداری ، بردباری اور اہم آہنگی پیدا کرنے میں مدد ملے گی۔ مدارس اور سکولوں میں نصاب تعلیم میں بہتری لانے کے حوالے علماء و مشائخ کونسل کے حوالے سے منعقدہ اجلاس میں مشیرقومی سلامتی ناصر خان جنجوعہ نے بھی ہماری دعوت پر شرکت کی ہے ۔ انہوں نے تجاویز دی ہیں درحقیقت ہم ملک میں امن وسلامتی پر مبنی ایسا ماحول پیدا کرنا چاہتے ہیں تاکہ ملک کا ہر شہری امن کے ساتھ اپنی زندگی گزار سکے۔ انہوں نے کہاکہ علمائے کرام اور مشائخ عظام اس سلسلہ میں اپنی ذمہ داری پوری کریں ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ حکومت نے نفرت انگیز تقاریر کے سد باب کے لئے لائوڈ سپیکر کے استعمال پر پابندی عائد کررکھی ہے۔ انہوں نے کہاکہ علماء اور مشائخ کونسل کے صوبوں میں بھی الگ الگ بورڈز قائم ہیں اب سندھ میں بھی بورڈ کے قیام کے لئے پیش رفت ہو رہی ہے ۔ مدرسہ اصلاحات کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ ہماری حکومت مدرسہ اصلاحات کی بجائے تعلیمی اصلاحات لا رہی ہے جو نہ صرف مدارس بلکہ تمام سکولوں سمیت ہر جگہ کی جائے گی۔ نظام اصلاحات کے حوالے سے بھی پیش رفت میں بہتری آرہی ہے ۔ہم ڈنڈے کے زور پر نہیں بلکہ مشاورت کے ذریعے ایسا ماحول پیدا کررہے ہیں تاکہ ہر مسلمان اس ماحول کو جمہوری انداز میں اپنائے۔ جب تک مشاورت پرمبنی ماحول نہیں بنے گا عملدرآمد نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہاکہ 18ویں ترمیم کی وجہ سے تعلیم کا شعبہ صوبوں کے پاس چلا گیا جو قومی المیہ ہے اس سے قومی سطح پر پالیسی سازی میں بعض رکاوٹیں آئی ہیں کیونکہ کوئی بھی پالیسی بنانے کے لئے چاروں صوبوں سے مشاورت کرنی پڑتی ہے۔ 41 رکنی اتحاد میں پاکستان کی شمولیت کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ اس اتحاد کی پاکستان کو سربراہی ملنا اعزاز کی بات ہے کیونکہ یہ ہماری صلاحیتوں کے اعتراف کے ساتھ ساتھ بین الاقوامی برادری کی طر ف سے پاکستان پر اعتماد کا مظہر ہے ۔پاکستان اندرونی طور پر امن و امان کے حوالے سے مستحکم ہو گا تو عالمی سطح پر بھی بہتر کردار ادا کرسکے گا۔متعلقہ عنوان :
مزید اہم خبریں
-
مئی ریلی کیس،بیرسٹرگوہر، عمرایوب و دیگر کی عبوری ضمانت منظور
-
مولانا فضل الرحمن اور جماعت اسلامی کی تحریک تحفظ آئین میں باقاعدہ شمولیت دورنہیں، فواد چوہدری
-
پاکستان سی پیک کا دوسرا مرحلہ عزم اور تیزی سے مکمل کرے گا،احسن اقبالل
-
اسحاق ڈار 13مئی سے چین کا دورہ کریں گے
-
ایف بی آر کا نان فائلرز کی سمز بند نہ کرنے کیخلاف ٹیلی کام کمپنیوں کیخلاف عدالت جانے کافیصلہ
-
محسن نقوی کا اسلام آباد میں زیر تعمیر جیل کا دورہ،جیل کی تعمیر کا پہلا مرحلہ 6ماہ میں مکمل کرنے کی ہدایت
-
گلیوں اور نالیوں کی سیاست سے نکلنا ہوگا،علی امین گنڈا پور
-
وفاقی وزیراطلاعات سے پاکستان کے دورہ پر آئے بنگلہ دیشی صحافیوں کے وفد کی ملاقات
-
وزیراعظم کا متحدہ عرب امارات کے شاہی خاندان کے رکن شیخ ھزاع بن سلطان بن زید آل نیہان کیانتقال پراظہار تعزیت
-
فوا د چوہدری نے تحریک تحفظ آئین کی تحریک کو اپوزیشن کا سب سے مضبوط اتحاد قرار دیدیا
-
روسی ہیکر امریکا کی انتہائی مطلوب افراد کی فہرست میں شامل ‘گرفتاری میں معاونت پر10ملین ڈالر کا انعام مقرر
-
پیرس: ایک حملہ آور کی فائرنگ سے دو پولیس اہلکار زخمی
UrduPoint Network is the largest independent digital media house from Pakistan, catering the needs of its users since year 1997. We provide breaking news, Pakistani news, International news, Business news, Sports news, Urdu news and Live Urdu News
© 1997-2024, UrduPoint Network
All rights of the publication are reserved by UrduPoint.com. Reproduction without proper consent is not allowed.