حکومت کی پالیسی ہے صوبے کی ہر تحصیل میں کم از کم ایک بوائز اور گرلز کالج ضرور موجود ہو،جام مہتاب ڈہر

صوبے بھر میں ان تحصیلوں میں کالج قائم کیے جا رہے ہیں ،ایوان میں ضمنی سوالات کے جوابات

منگل 25 اپریل 2017 18:16

حکومت کی پالیسی ہے صوبے کی ہر تحصیل میں کم از کم ایک بوائز اور گرلز کالج ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اپریل2017ء) سندھ کے وزیر تعلیم جام مہتاب حسین ڈاہر نے بتایا ہے کہ حکومت سندھ کی یہ پالیسی ہے کہ صوبے کی ہر تحصیل میں کم از کم ایک بوائز اور گرلز کالج ضرور موجود ہو ۔ اس مقصد کے لیے صوبے بھر میں ان تحصیلوں میں کالج قائم کیے جا رہے ہیں ، جہاں کالج موجود نہیں تھے ۔ منگل کو سندھ اسمبلی میں پرائیویٹ ممبرز ڈے کے موقع پر ارکان کے مختلف تحریری اور ضمنی سوالوں کا جواب دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وہ یہ دعویٰ نہیں کر رہے کہ ہر تحصیل میں طلباء و طالبات کے کالجز قائم کر دیئے گئے ہیں لیکن اس حوالے سے کام ضرور شروع کر دیا گیا ہے ۔

جن تحصیلوں میں کالجوں کا قیام باقی ہے ، آئندہ مالی سال کے بجٹ میں اس مقصد کے لیے مناسب فنڈز مختص کیا جائے گا ۔

(جاری ہے)

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ کیڈٹ کالج گڈاپ نے رواں تعلیمی سال سے کام شروع کر دیا ہے ۔ اس سال وہاں طلباء کو داخلے بھی دے دیئے گئے ہیں ۔ انہوں نے بتایا کہ کیڈٹ کالج کے قیام کے حوالے سے جو طریقہ کار ہے ، اس کے مطابق کسی بھی کیڈٹ کالج کو اس کے قیام کے وقت 100 ایکڑ اراضی فراہم کی جاتی ہے اور حکومت کی جانب سے اسے سپورٹنگ بجٹ بھی دیا جاتا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ کیڈٹ کالج کا بورڈ آف گورنر منتخب نمائندوں اور متعلقہ ڈپٹی کمشنرز کے علاوہ دیگر افراد پر مشتمل ہوتا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ کی یہ پالیسی ہے کہ ہر ضلع میں ایک کیڈٹ کالج کا قیام عمل میں لایا جائے ۔ جہاں جہاں اراضی دستیاب ہے ، وہاں کیڈت کالج قائم کیے جا رہے ہیں ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ حکومت سندھ کا محکمہ تعلیم سندھ ایجوکیشن فاؤنڈیشن کے تحت ہر ضعل میں اسکولوں کے قیام کے لیے کوشاں ہے اور فاؤنڈیشن کے تحت 850 اسکولز چل رہے ہیں ۔ ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے وزیر تعلیم نے بتایا کہ گورنمنٹ بوائز ڈگری کالج ابراہیم حیدری کراچی کی اسکیم 1994-95 میں منظور کی گئی تھی ۔ کالج کے قیام کے لیے کام شروع کر دیا گیا ہے ۔