کراچی ،دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام،رینجرز سے مقابلے میں خاتون سمیت 5دہشت گرد ہلاک ،4اہلکار زخمی

اردو بازار گلی نمبر تین کی ایک عمارت پر چھاپے کے دوران دہشت گردوں نے رینجرز کو دیکھتے ہی دستی بموں اور خودکار ہتھیاروں سے حملہ کردیا مقابلے کے دوران اردو بازار کا علاقہ کئی گھنٹوں تک میدان جنگ بنارہا ، دھماکے کے نتیجے میں مبینہ دہشت گردوں کیساتھ موجود تقریبا 5سالہ بچہ بھی ہلاک دہشت گردوں کے زیراستعمال فلیٹ کو سیل کردیاگیا، تحقیقات کیلئے فلیٹ کے مالک اور دہشت گردوں کے چار ضامنوں سمیت 10افراد کو حراست میں لے لیا چائے کے ہوٹل کا مالک فلیٹ کا بھی مالک ،رشتے داروں کورہائش کیلئے دیا ہوا تھا،بڑی تعداد میں خود کار اسلحہ، گولیاں اور دستی بم برآمد ہوئے

منگل 25 اپریل 2017 16:48

کراچی ،دہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام،رینجرز سے مقابلے میں خاتون سمیت ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اپریل2017ء) رینجرز نے شہر قائد میںدہشت گردی کا بڑا منصوبہ ناکام بناتے ہوئے مقابلے میں خاتون سمیت کالعدم تنظیم کے 5دہشت گردوں کو ہلا ک کردیا ۔مقابلے کے دوران اردو بازار کا علاقہ کئی گھنٹوں تک میدان جنگ بنارہا ۔ینجرز نے دہشت گردوں کے زیراستعمال فلیٹ کو سیل کردیاجبکہ تحقیقات کے لئے فلیٹ کے مالک اور دہشت گردوں کے چار ضامنوں سمیت 10 افراد کو حراست میں لے لیا، پولیس کی تحقیقاتی ٹیم نے ڈی آئی جی کی سربراہی میں جائے وقوعہ کا جائزہ لیا اور شواہد جمع کئے۔

پاکستان رینجرز سندھ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ترجمان نے بتایا کہ رینجرز نے اتحاد ٹاؤن کے علاقے میں کارروائی کرتے ہوئے ایک کالعدم جماعت کے انتہائی مطلوب دہشت گرد کو گرفتار کیا۔

(جاری ہے)

گرفتار دہشت گرد کی نشاندہی پر رینجرز نے 24 اپریل کی شام 7 بجکر 17 منٹ پر اردو بازار گلی نمبر تین کی ایک عمارت پر چھاپہ مارا جس کے بعد عمارت میں چھپے مبینہ دہشت گردوں نے رینجرز کو دیکھتے ہی دستی بموں اور خودکار ہتھیاروں سے حملہ کردیا۔

ترجمان نے مزید بتایا کہ حملے کی زد میں آکر رینجرز کے 4 اہلکار زخمی بھی ہوئے جس کے بعد رینجرز نے فورا عمارت کا محاصرہ کرلیا۔رینجرز کی جانب سے جاری بیان میں یہ بھی بتایا گیا کہ محاصرہ کرنے پر 4 دہشت گردوں بشمول ایک خاتون نے خود کو ایک کمرے میں محصور کرلیا۔یہ بھی بتایا گیا کہ مشتبہ دہشت گردوں اور رینجرز کے درمیان 7 گھنٹوں تک فائرنگ کا تبادلہ ہوا جو رات 2 بجکر 45 منٹ تک جاری رہا۔

رینجرز کے مطابق اس دوران ملزمان نے وقفے وقفے سے تین دھماکے بھی کیے جبکہ فرار ہونے کی کوشش میں ایک مبینہ دہشت گرد رینجرز کی گولیوں کا نشانہ بن گیا اور دیگر تین نے مبینہ دہشت گردوں نے خود کو دھماکے سے اڑالیا۔ترجمان نے بتایا کہ دھماکے کے نتیجے میں مبینہ دہشت گردوں کے ساتھ موجود تقریبا 5 سالہ بچہ بھی ہلاک ہوگیا جبکہ مکان سے بڑی تعداد میں خود کار اسلحہ، گولیاں اور دستی بم برآمد ہوئے۔

رینجرز کے مطابق ایک دہشت گرد کی شناخت محمد زاہد کے نام سے ہوئی جبکہ دھماکے کی وجہ سے لاشیں مسخ ہونے جانے سے دیگر کی شناخت نہ ہوسکی۔قبل ازیں پولیس حکام کے مطابق سیکیورٹی اہلکاروں اور ملزمان کے درمیان فائرنگ اور دستی بم حملے کے واقعے میں 4 رینجرز اہلکار، ایک دکاندار اور ایک راہ گیر بچہ زخمی ہوا۔ذرائع کے مطابق دہشت گردوں کے زیراستعمال فلیٹ کے مالک کو سیکورٹی ادارے نے محمودآباد سے گرفتارکرلیا ہے۔

جبکہ فلیٹ کو بھی رینجرزنے سیل کردیا ہے۔ذرائع کے مطابق چائے کے ہوٹل کا مالک فلیٹ کا بھی مالک ہے، اس نے اپنے رشتے داروں کورہائش کے لیے فلیٹ دیا تھا جنہوں نے دو سے تین ماہ قبل یہاں رہائش اختیار کی تھی ۔قریبی رہائشیوں کا کہنا ہے کہ ان کا علاقے میں کسی سے ملنا جلنا نہیں تھا۔ذرائع کے مطابق دو سے ڈھائی ماہ قبل دہشت گرد اس فلیٹ میں منتقل ہوئے تھے،متعلقہ تھانے میں کرایہ داری ایکٹ کے تحت اندراج نہیں تھا۔

ذرائع کے مطابق مارے جانے والے دہشت گرد چائے فروش کی مدد سے اس فلیٹ میں روپوش تھے۔دوسری جانب ڈی آئی جی سائوتھ آزاد خان نے فارنزک ٹیم کے ہمراہ فلیٹ کا دورہ کیااور واقعے کی جگہ کا جائزہ لیا۔ڈی آئی جی سائوتھ کے مطابق تحقیقاتی حکام ،فارنزک ٹیم کے سروے اور شواہد جمع کرنے کے بعد کارروائی کو مزید آگے بڑھایا جائے گا۔