شرح نمو5 فیصد تک پہنچ گئی ، سیاسی استحکام کی بدولت مستقبل میں بڑے پیمانے پرسرمایہ کاری متوقع ہے،چینی صنعتوں کی منتقلی سے یہاں ملازمتوں کے بے شمار مواقع پیدا ہوںگے

کوئلے سے بجلی بنانے کیلئے جدید اور سپر کرٹیکل ٹیکنالوجی پلانٹس سے ماحول کو کوئی خطرہ نہیں ہوگا وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات احسن اقبال کا 106 ویں مینجمنٹ کورس کے شرکا ء سے خطاب

منگل 25 اپریل 2017 16:32

شرح نمو5 فیصد تک پہنچ گئی ، سیاسی استحکام کی بدولت مستقبل میں بڑے پیمانے ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 25 اپریل2017ء) وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی، ترقی و اصلاحات احسن اقبال نے کہاہے کہ پاکستان کی شرح نمو5 فیصد تک پہنچ گئی ہے اور دنیا کے بڑے معاشی اداروں نے یہاں سرمایہ کاری شروع کردی ہے،ملک میں سیاسی استحکام کی بدولت مستقبل میں بڑے پیمانے پرسرمایہ کاری متوقع ہے، سرمایہ کاری، پائیدار ترقی اور پیداواری صلاحیتوں میں جدت لانے کی وجہ سے ملکی معیشت کو استحکام حاصل ہوگا،چینی صنعتوں کی منتقلی سے یہاں ملازمتوں کے بے شمار مواقع پیدا ہوںگے۔

ان خیا لات کا اظہار انہوںنے منگل کو 106 ویں منجمنٹ کورس کے شرکا ء سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ وفاقی وزیر نے کہاکہ سرمایہ کاری، پائیدار ترقی اور پیداواری صلاحیتوں میں جدت لانے کی وجہ سے ملکی معیشت کو استحکام حاصل ہوگا،چینی صنعتوں کے منتقلی سے یہاں ملازمتوں کے بے شمار مواقع پیدا ہوںگے اس موقع سے فائدہ اٹھا کر پاکستان کو صنعتی ترقی کی راہ پر ڈالنا ہے، ہمیں اپنی غلطیوں سے سیکھنا چاہئے، مزید مواقع ضائع کرنے کی گنجائش نہیں یہاں سیاسی رسہ کشی اور قیادت کا فقدان معاشی ترقی کی راہ میں رکاوٹ بنا رہا ہے ۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ یورپ اور امریکا گلوبلائزیشن سے واپسی کا راستہ اختیار کررہے ہیں اور اپنی معیشت کو مقامی خطوط پراستوار کررہے ہیں اس کے برعکس چین متبادل کے طور پر سامنے آیا ہے اور علاقائی روابط استوار کرکے نئے منڈیوں کی تلاش کررہا ہے ۔ انہوںنے کہاکہ ویژن 2025 ء کے تحت جغرافیائی حالات سے مستفید ہوکر پاکستان کو جیو اکنامک خطوط پر استوار کرنے کی کوشش کررہے ہیں، چین پاکستان اقتصادی راہداری ون بلٹ ون روڈاور ویژن 2025 ء کا وژن ہے۔

انہوںنے کہاکہ 2013 ء سے قبل پاکستان کی شناخت دنیا کے خطرناک ترین ملک کے طور پر کی جاتی رہی ،سی پیک کے بعد پاکستان کو بلین ڈالرز چینی سرمایہ کاری کیلئے جنت قرار دیا گیا، آج مغربی میڈیا پاکستان کو نئی ابھرتی ہوئی معیشت کے طور پر پیش کررہا ہے ،ہماری موجودہ نسل نے ٹیکنالوجیز میں تیز ترین ترقی و تبدیلی کا دور دیکھا ہے، تختی سے فور جی کی جانب سفر یقینا ایک خوشگوار تبدیلی ہے مگر بڑاچیلنج یہی ہے کہ کیاہم ان تبدیلیوں کو قبول کرنے کیلئے تیار ہیں۔

سی پیک کے تحت چین انفراسٹرکچر اور توانائی کے شعبے میں سرمایہ کاری کررہاہے ،توانائی کے شعبے میں35 ارب ڈالر سرمایہ کاری آئی پی پی موڈ میں ہے، اسے قرض کہنا درست نہیںمقامی کوئلے پر انحصار کرنے کی وجہ سے بجلی کی قیمت کم ہوگی بجلی کی پیداوار سے برآمدات کی شرح میں اضافہ ہوگا انفراسٹرکچر کے شعبے میں 11ارب ڈالر آسان شرائط پر قرضوں کے مد میں دیے گئے ہیں جس کی ادائیگی 20 سالوں میں ہوگی پوری دنیا میں کوئلے سے بجلی پیدا کرنے کیلئے جدید ٹیکنالوجی استعمال ہورہی ہیں ،کوئلے سے بجلی بنانے کیلئے پاکستان میں جدید اور سپر کرٹیکل ٹیکنالوجی پلانٹس لگ رہے ہیں جس سے ماحول کو کوئی خطرہ نہیں ہوگا۔

انہوںنے کہاکہ کوئلہ پاکستان کا بلیک گولڈ ہے جس سے پہلی دفعہ موجودہ حکومت نے استعمال کرنے کا فیصلہ کیاسول سروسز میں شامل افسران کو ملک میں اصلاحات اور پائیدار ترقی کیلئے کام کرنا ہوگا۔