کراچی کیلئے جنگ لڑ رہا ہوں ،ْوسیم اختر

منگل 25 اپریل 2017 13:50

کراچی کیلئے جنگ لڑ رہا ہوں ،ْوسیم اختر
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اپریل2017ء) میئر کراچی وسیم اختر نے کہاہے کہ کراچی میٹرو پولیٹن کارپوریشن (کے ایم سی) کی بہتری، شہر میں تجاوزات کا خاتمہ اور کراچی میں سرسبز مقامات بالخصوص باغ ابن قاسم کی بحالی ان کی اولین ترجیحات ہیں ،ْسندھ حکومت کی جانب سے کے ایم سی کے اختیارات پر قبضے کے نتیجے میں شہر کو پہنچنے والے نقصانات کا ازالہ کریں گے۔

کے ایم سی عمارت میں واقع اپنے دفتر میں ایک انٹرویو میں وسیم اختر کا کہنا تھا کہ وہ شہر قائد کے سب سے بڑے اور سرسبز باغ کی رونقیں دوبارہ بحال کریں گے جو ایک دور میں تفریح کی غرض سے آنے والے سیکڑوں افراد کی آماجگاہ ہوا کرتا تھا۔انہوںنے کہاکہ وہ باغ ابن قاسم کو بحریہ ٹاؤن کے حوالے کرنے کی اجازت نہیں دیں گے اور اس معاملے پر کسی غیر عدالتی تصفیے کی گنجائش نہیں۔

(جاری ہے)

باغ ابن قاسم کی ابتر صورتحال پر بات کرتے ہوئے میئر کراچی نے کہاکہ سب سے بڑا مسئلہ فنڈز کی عدم دستیابی کا ہے 'مجھے دوسرے فنڈز اس کام کیلئے استعمال کرنے پڑتے ہیں لیکن ان ذرائع سے بھی صرف 40 ملین روپے اکھٹے ہو پائے ہیں، جو کچھ بھی نہیں ہیں، اس رقم سے ہم ایسی موٹرز کی تنصیب کررہے ہیں جن کے ذریعے استعمال شدہ پانی کو ری سائیکل کرکے باغ کی آبیاری کی جاسکے کیونکہ اب وہاں کچھ بھی موجود نہیںیہاں تک کہ پائپ بھی۔

میئر کراچی کے مطابق میرے پاس بہت کم محکمے ہیں جن کے ذریعے میں کے ایم سی کو رواں دواں رکھنے کے لیے فنڈز حاصل کرسکوں، وہ محکمے جہاں میں واقعی کام کرسکوں وہ میرے ساتھ نہیں، واٹر اینڈ سیوریج بورڈ، سولڈ ویسٹ، بلڈنگ کنٹرول، سمیت ماسٹر پلان کے محکمے سندھ حکومت کے اختیار میں ہیں۔وسیم اختر نے کہا کہ کے ایم سی کا صفایا ان کئی جنگوں میں سے ایک جنگ ہے جن کا انہیں سامنا ہے۔

میئر کراچی کے مطابق وہ بحریہ ٹاؤن کی انتظامیہ کو آگاہ کرچکے ہیں کہ اب باغ ابن قاسم میں مزید ہیلی کاپٹر لینڈ نہیں کریں گے جیسا کہ 10 روز قبل کمپنی کے سی ای او کی شہر آمد کے موقع پر ہوا۔انہوں نے کہا کہ میں نے سول ایوی ایشن اتھارٹی سے رابطہ کیا اور انہوں نے بتایا کہ بحریہ کو باغ میں ہیلی کاپٹر لینڈ کرنے کی اجازت حاصل نہیں ،ْاس کے علاوہ جس وقت یہ ہیلی کاپٹر وہاں اترا باغ میں مالی کام کررہے تھے ،ْکیا ہوتا اگر وہ روٹر بلیڈز کی زد میں آجاتی ۔

متعلقہ عنوان :