وزیرخزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی قائم مقام امریکی نائب وزیر خارجہ ٹام شینن اور آئی ایم ایف کے ڈپٹی سے ملاقات

امریکہ سے باہمی تعلقات کو ایک بار پھر بلندی پر لے جانا چاہتے ہیں ،ْتمام پڑوسیوں کے ساتھ بہتر تعلقات کے خواہشمند ہیں ،ْاسحاق ڈار پاکستان سے دہشتگردی اور انتہا پسندی کے خاتمہ کے ذریعے امن وامان کی صورتحال میں مزید بہتری لائی جائیگی ،ْگفتگو افغان مسئلہ کے پائیدار حل افغانستان کی سیاسی قیادت کی مشاورت اور شرکت سے ہی یقینی بنایاجاسکتاہے ،ْوزیر خزانہ امریکا پاکستان کے ساتھ مل کر علاقائی اور جنوبی ایشیاء کی امن و امان کی صورتحال میں بہتری کا مشترکہ مقصد حاصل کرنا چاہتا ہے ،ْٹام شینن

منگل 25 اپریل 2017 13:43

وزیرخزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار کی قائم مقام امریکی نائب وزیر خارجہ ..
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 اپریل2017ء) وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ امریکہ سے باہمی تعلقات کو ایک بار پھر بلندی پر لے جانا چاہتے ہیں ،ْتمام پڑوسیوں کے ساتھ بہتر تعلقات کے خواہشمند ہیں۔وفاقی وزیر سینیٹر محمد اسحاق ڈار نے قائم مقام امریکی نائب وزیر خارجہ ٹام شینن اور آئی ایم ایف کے ڈپٹی منیجنگ ڈائریکٹر سے ملاقات کی ۔

اس موقع پر اسحاق ڈار نے کہاکہ امریکا سے باہمی تعلقات کو ایک بار پھر بلندی پر لے جانا چاہتے ہیں، تمام پڑوسیوں کے ساتھ بہتر تعلقات کے خواہشمند ہیں۔ اسحاق ڈارنے امریکی حکام کو بتایاکہ پاکستان امریکا کے ساتھ پہلے سے موجود دوطرفہ تعلقات میں استحکام اور وسعت چاہتا ہے تاکہ آنے والے وقت میں دونوں مالک کے باہمی دلچسپی کے شعبوں میں دو طرفہ تعاون کو مزید وسعت دی جاسکے۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ پاکستان باہمی عزت اور مشترکہ مفادات کے تحت ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتاہے ۔ملک سے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمہ کے لئے حکومت کے پختہ عزم کا اعادہ کرتے ہوئے وزیر خزانہ نے قائمقام ڈپٹی سیکرٹری کو بتایاکہ حکومت نے ملک بھر میں دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے کارروائیاں شروع کررکھی ہیں اور یقین ہے کہ ان کارروائیوں کے نتیجہ میں پاکستان سے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے خاتمہ کے ذریعے امن وامان کی صورتحال میں مزید بہتری لائی جائے گی۔

انہوںنے کہا کہا کہ پاکستان کے عوام اپنے قومی مفاد میں سکیورٹی اداروںکے ساتھ بھر پور تعاون کررہے ہیں تاکہ ملک میں امن و امان کی صورتحال کو مزید بہتر بنایا جاسکے ۔ انہوں نے کہاکہ دنیا میں کوئی بھی ایسا ملک نہیں ہے جس نے دہشت گردی کے خاتمہ کے لئے پاکستان کی طرح اتنی زیادہ انسانی جانوں کی قربانی دی ہو۔ انہوں نے امریکی حکام کو بتایاکہ پاکستان کی اقتصادی صورتحال میں بہتری ، امن و امان کی بہتر ی ، حکومت کی دانشمندانہ اور آزادانہ تجارتی پالیسیوں کی عکاس ہے۔

انہوں نے امریکی انتظامیہ کو یقین دلایا کہ ملک سے دہشت گردی اور انتہا پسندی کے عناصر کے خاتمہ کے حوالے سے کسی قسم کا دبائو برداشت نہیں کیاجائے گااور ایسے عناصر کے خلاف کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی تاکہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت خوشحال اور محفوظ پاکستان کا مقصد حاصل کیاجا سکے ۔وزیر خزانہ نے امریکا کے قومی سلامتی کے مشیر لیفٹیننٹ جنرل میک ماسٹر کے حالیہ دورہ پاکستان کو خوش آئند دیتے ہوئے کہاکہ اس سے پاکستان سمیت جنوبی ایشیاء کے خطے میں قیام امن کے مشترکہ مقاصد کے حصول میں مدد ملے گی ۔

افغانستان میں امن و امان کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے کہاکہ افغان مسئلہ کے پائیدار حل افغانستان کی سیاسی قیادت کی مشاورت اور شرکت سے ہی یقینی بنایاجاسکتاہے ۔ ٹام شینن نے ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے پاکستان کے ساتھ دو طرفہ تعلقات میں وسعت کے سلسلہ میں کہاکہ امریکا پاکستان کے ساتھ مل کر علاقائی اور جنوبی ایشیاء کی امن و امان کی صورتحال میں بہتری کا مشترکہ مقصد حاصل کرنا چاہتا ہے۔