پاکستان اور بھارت شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن بن جائینگے ،چین

دونوں ممالک نے تنظیم میں شمولیت کیلئے جون2016 میں یاداشت پر دستخط کیے تھے

منگل 25 اپریل 2017 12:36

پاکستان اور بھارت شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن بن جائینگے ،چین
آستانہ، بیجنگ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 25 اپریل2017ء) شنگھائی تعاون تنظیم کے ممبران کو سیاست، سیکورٹی ، معیشت اور عوامی تبادلوں میں ہمہ جہت تعاون کو فرغ دینا چاہیے، ممبر ممالک کے استحکام اور ترقی کے لیے تعاون میں اضافہ ناگزیر ہے ، اس کے ممبران میں چین، قازقستان، کر غزستان، روس ، تاجکستان اور ازبکستان شامل ہیں،جون2016 میں پاکستان اور بھارت نے تنظیم میں شمولیت کیلئے ضرروی یاداشت پر دستخط کیی تھے، امید ہے کہ رواں سال کے آخر تک دونوں ممالک کو مکمل ممبر کا درجہ دے دیا جائے گا۔

موجودہ سال شنگھائی تعاون تنظیم کے چارٹر پر دستخط کیے جانے کا 15واںسا ل ہے،سب کیلئے جیت کے یکساں مواقعوں اور فراخدلانہ رویوں کی وجہ سے یہ تنظیم بین الاقوامی تعاون کیلئے ایک نیا ماڈل ہے۔

(جاری ہے)

چین کے وزیرِ خارجہ وانگ ای نے ان خیالات کا اظہار قازقستان کے دارالحکومت آستانہ میں شنگھائی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کے اجلا س میں کیا۔چینی وزیرِ خارجہ نے کہا کہ نئے مواقعوں اور چیلینجز کے پیشِ نظر ممبر ممالک کے استحکام اور ترقی کے لیے تعاون میں اضافہ ناگزیر ہے۔

شنگھائی تعاون تنظیم کا قیام 2001 میں عمل میں آیا۔ وانگ ای نے کہا کہ قیام کے بعد سے اس تنظیم نے ممبر مما لک کے ترقیاتی مفادات کی حفاظت اور ان کو فروغ دیا ہے۔ جون2016 میں بھارت اور پاکستان نے تنظیم میں شمولیت کے لئے ضرروی یاداشت پر دستخط کیے ہیں۔ امید ہے کہ رواں سال کے آخر تک دونوں ممالک کو مکمل ممبر کا درجہ دے دیا جائے گا۔ توسیع کے بعد یہ جغرافیائی لحاظ اور آبادی کے اعتبارسے سب سے سے بڑا علاقائی گروپ بن جائے گا۔

چینی وزیر خارجہ نے کہا کہ ممبر ممالک کو ایک دوسرے کے ساتھ باہمی تعاون کرنا چاہیے اور انسدادِ دہشت گردی کے لیے علاقائی تنظیم کے قیام ، باہمی سرمایہ کاری اور تجارت کو بڑھانے کے لیے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کو فروغ دینا چاہیے۔ انہوں نے ممبر ممالک کے درمیان عوامی تبادلے بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا۔اجلاس کے دوران تمام وزرائے خارجہ نے علاقائی استحکام اور ترقی کے فروغ میں تنظیم کے کردار کو تسلیم کیا۔ وزرائے خارجہ نے آستانہ میں سمٹ کی تیاریوں کے حوالے سے دستاویزات پر بھی دستخط کیے۔

متعلقہ عنوان :