شب معراج النبی ﷺ امت مسلمہ کیلئے خوشنودی کی رات ہے۔ طارق مدنی

مدرسہ تعلیم القرآن گلستان جوہر میں شب معراج النبی ﷺ کانفرنس سے مولانا عبد الماجد فاروقی و دیگر کا خطاب

پیر 24 اپریل 2017 22:24

شب معراج النبی ﷺ امت مسلمہ کیلئے خوشنودی کی رات ہے۔ طارق مدنی
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 اپریل2017ء) شب معراج النبی ﷺ امت مسلمہ کیلئے خوشنودی کی رات ہے ۔نماز اور دورد شریف کا تحفہ ہمیں اسی شب معراج النبیﷺ کی بدولت میسر آیا ہے جس پر عمل کرنے سے امت محمدی کیلئے جنت کے دروازے کھل جاتے ہیںان خیالات کا اظہار انہوں پاکستان امن کونسل(پی اے سی) سربر ا ہ طا رق محمود مدنی ، مو لانا عبدالما جد فاروقی اورقاری محمد حسن رحیمی نے مدرسہ تعلیم القرآن بھٹای آباد گلستان جوہر میں شب معراج النبی ﷺ کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہا کہ واقعہ معراج شریف نبوت پاکﷺ کے دسویں سال پیش آیااور جبرائیل امین جنت سے آپ ﷺ کیلئے سواری براق لا ئے ۔

سفر معراج کے دوران آپ ﷺ نے برزخ کے حالات کا مشاہدہ فرمایا ، جنت کا مشاہدہ فرمایا اور بنفس نفیس دوزخ کو دیکھا، حضور پاک ﷺ اپنے جسم مبارک سمیت زندگی کی حالات میں مکہ مکرمہ سے بیت المقدس اور بیت المقدس سے سدرة المنتہیٰ اور اس کے آگے جہاں تک اللہ رب العزت نے چاہ آ پ ﷺ وجود عالی سمیت تشریف لے گئے انہوںنے مزید کہا کہ نبی پاک ﷺ کی معراج دوسرے انبیاء سے نہ صرف مختلف ہے بلکہ اللہ تعالیٰ کی کائنات مین ہمارے آقائے نامدار تاجدار انبیاء خاتم المر سعلین ﷺ کو وہ اعزاز حاصل ہوا جو کسی اور کو ھاصل نہیںہوا ۔

(جاری ہے)

آپ ﷺ جب معراج سے واپس آئے تو سب سے پہلے سیدناصدیق اکبر ؓنے نبی پاک ﷺ سے سنے بغیر ابو جہل کو جواب دیکر شب معراج البنبیﷺ کی تصدیق کی جس کی وجہ سے سیدنا ابو بکر کو صدیق کا لقب ملا ۔بعض لوگ معراج البنیﷺ کی رات کی فضلیت و اہمیت بیان کرتے ہوئے حد سے بڑھ جاتے ہیں اور کہتے ہیں کہ فلاں نیکی کروگے تو سو سال کی نیکیوں کا ثواب ملے گا حالانکہ اس قسم کی کوئی روایات قرآن و حدیث سے نہیں ملتی ۔

حضرت عمر فاروق ؓ کے دور میں بعض لوگوں نے معراج النبیﷺ کی شب روزہ رکھنا شروع کردیا تھا تو حضرت عمرؓ نے سختی کے ساتھ متنبہ کیا اورجنہوں نے روزہ رکھا ان کا روزہ توڑوا دیا تھا چونکہ یہ دین اسلام میں دین کے نام پر ایک نئی بدعت شروع ہونے جارہی تھی جس کو امیر المومنین حضرت عمر ؓ نے بروقت احکامات جاری کر کے روکا ویسے نفلی عبادت جب چاہئے کی جاسکتی ہیں لیکن اس کے لئے کسی ایک دن کو مخصوص کرنا قطعی مناسب نہیں۔

متعلقہ عنوان :