پانامہ فیصلے میں عدلیہ نے پنجاب کے حکمرانوں کو ریلیف دیا ہے ،میاں نوازش علی پیرزادہ

کیس کا فیصلہ عوام کی امنگوں کو مدنظر رکھ کر کیا جاتا تو عدلیہ پر لگے ہوئے تمام داغ دھل جاتے،صدر ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن بہاول پور

پیر 24 اپریل 2017 20:02

بہاول پور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 اپریل2017ء) صدر ہائی کورٹ بار ایسو سی ایشن بہاول پور میاں نوازش علی پیرزادہ نے کہا ہے کہ پانامہ کیس کے فیصلے میں عدلیہ نے پنجاب کے حکمرانوں کو ریلیف دیا ہے کیس کا فیصلہ عوام کی امنگوں کو مدنظر رکھ کر کیا جاتا تو عدلیہ پر لگے ہوئے تمام داغ دھل جاتے مولوی تمیز الدین کیس اور ذوالفقار علی بھٹو کیس عدلیہ پر بدنما داغ ہیںپانامہ کیس میں بین الاوامی تحقیقات ہو چکی تھی مذید تحقیقات کی ضرورت نہیں تھی وہ اپنی رہائشگاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے میاں نوازش علی پیزادہ نے کہا کہ جے آئی ٹی کی تشکیل تک نواز شریف نے وزارت عظمی سے استعفی نہ دیا تو وکلاء بھرپور تحریک چلائیں گے جے آئی ٹی کے انیسویں گریڈ کے آفیسر کی کیا جرات ہو گئی کہ وہ موجودہ وزیر اعظم سامنے دبائو میں نہ آئے اس لیے ضروری ہے کہ وزیر اعظم کے ساتھ ساتھ جے آئی ٹی میں شامل ہونے والے تمام اداروں کے وزراء ،سربراہان بھی تحقیقات تک اپنے اختیارات استعمال کریں انہوں نے کہا کہ فیصلے کے بعد کس بات کی خوشی منائی جا رہی ہیں پانچ ججز میں سے دو ججز نے نواز شریف کو نااہل قرار دیا اور باقی تین ججز نے بھی نواز شریف کو صادق اور امین قرار نہیں دیا میاں برادران تصاویر میں بغلگیر ہو رہے ہیں وہ بھول رہے ہیں کہ سپریم کورٹ نے ان کو ایمانداری کا سرٹیفکٹ نہیں دیا انہوں نے کہا کہ ماضی میں نواز شریف کی اسمبلی کو عدلیہ نے بحال کیا مگر پی پی کی اسمبلی بحال نہیں کی گی لگتا ہے اس ملک میں احتساب صرف پیپلز پارٹی کے لیے بنا ہے

متعلقہ عنوان :