ماہ رمضان کے دوران کم از کم لوڈ شیڈنگ اور ٹیرف کے ایشوز کو حل کرنے کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں،توانائی کے منصوبوں پر ترجیحی بنیادوں پر عملدرآمد کیلئے انتظامی اور قانونی ایشوز کو فوری طور پر حل کیا جائے، ایچ وی ڈی سی ٹرانسمیشن لائنز اور دیگر ٹرانسمیشن لائن منصوبوں پر کام کی رفتار میں اضافہ کیا جائے

وزیراعظم محمد نوازشریف کی توانائی بارے کابینہ کمیٹی کے تیسرے اجلاس میں وزارت پانی و بجلی کوہدایت

پیر 24 اپریل 2017 19:06

ماہ رمضان کے دوران کم از کم لوڈ شیڈنگ اور ٹیرف کے ایشوز کو حل کرنے کیلئے ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 اپریل2017ء) وزیراعظم محمد نوازشریف نے وزارت پانی و بجلی کو ہدایت کی ہے کہ ماہ رمضان کے دوران کم از کم لوڈ شیڈنگ اور ٹیرف کے ایشوز کو حل کرنے کیلئے فوری اقدامات کئے جائیں۔ پیر کویہاں توانائی بارے کابینہ کمیٹی کے تیسرے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے وزارت پانی و بجلی کوہدایت کی کہ مختلف ذرائع بشمول ایل این جی سولر، کول، فرنس آئل، ڈیزل اور گیس کیلئے نیشنل الیکٹرک پاور ریگولیٹری اتھارٹی کے ساتھ درپیش ٹیرف مسائل کو فوری طور پر حل کیا جائے۔

وزیراعظم نے ہدایت کی کہ توانائی کے منصوبوں پر ترجیحی بنیادوں پر عملدرآمد کیلئے انتظامی اور قانونی ایشوز کو فوری طور پر حل کیا جائے۔ این ٹی ڈی سی کو ہدایت کی گئی کہ ایچ وی ڈی سی ٹرانسمیشن لائنز اور دیگر ٹرانسمیشن لائن منصوبوں پر کام کی رفتار میں اضافہ کیا جائے۔

(جاری ہے)

وزیراعظم نے توانائی کے مختلف ذرائع کی صلاحیت سے متعلق مسابقتی مطالعہ کی بھی ہدایت کی اور کہا کہ اسے آئندہ اجلاس میں پیش کیا جائے۔

انہوں نے کہاکہ حکومت بجلی پیدا کرنے کے مختلف آپشنز پر کام کر رہی ہے تاکہ صارفین کو بلاتعطل بجلی فراہم ہو سکے۔ اس مقصد کیلئے حکومت نے بیس لوڈ تھرمل پاور پراجیکٹس پر توجہ دی ہے جس سے سال بھر کے دوران حتیٰ کہ 2018ء اور اس کے بعد ہائیڈرو پاور جنریشن کی مدت کے دوران بجلی کی وافر دستیابی کو یقینی بنایا جا سکے گا۔ اجلاس میں وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی، وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وزیر پانی و بجلی خواجہ محمد آصف، وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف، وزیر اطلاعات نشریات و قومی ورثہ مریم اورنگزیب، وزیراعظم کے معاون خصوصی طارق فاطمی اور سینئر حکام نے شرکت کی۔

سیکرٹری پانی و بجلی نے اجلاس کو موجودہ لوڈ مینجمنٹ پلان، توانائی کے مجوزہ اور جاری منصوبوں اور ٹرانسمیشن سسٹم میں اضافے کے بارے میں آگاہ کیا۔ انہوں نے کہاکہ موجودہ حکومت کے دوران ٹرانسمیشن سسٹم میں 132 کے وی میں 9625 میگاواٹ، 11 کے وی میں 2004 میگاواٹ اور کیپسٹی میں اضافہ ہوا۔ انہوں نے اسے ایک بے مثال اقدام قرار دیا اور کہا کہ نئے پاور جنریشن کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ ضروری تھا کہ جو قومی گرڈ میں شامل ہو گی اور آئندہ 9 ماہ میں ڈی آئی ایس سی اوز کیلئے مختص کی جائے گی۔ واپڈا کے چیئرمین نے اجلاس کو ہائیڈل پاور پراجیکٹس بشمول داسو، دیامر بھاشا اور مہمند ڈیم کے بارے میں آگاہ کیا۔

متعلقہ عنوان :