لیاری ایکسپریس وے سروس روڈ کے بغیر با قابل قبول ہے،سٹینڈنگ کمیٹی برائے مواصلات

ایم-9 پر 9/8 اپریل 2017 کو ہونے والے ٹریفک جام کی رپورٹ طلب مرکزی حکومت کے ترقیاتی منصوبوں میں تاخیربرداشت نہیں کی جائے گی،محمد مزمل قریشی

پیر 24 اپریل 2017 18:12

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 اپریل2017ء) سٹینڈنگ کمیٹی برائے مواصلات کے چئرمین مزمل قریشی نے کمیٹی کے 57واں اجلاس چیف سیکرٹری کراچی کے دفتر میں منعقدی اجلاس کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ لیاری ایکسپریس وے کے رقبہ پر قابض لوگوں کو وہاں سے فی الفور اٹھایا جائے اور لیاری ایکسپریس وے 30 جون سے پہلے مکمل کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ لیاری ایکسپریس وے یا سروس روڈ کو کئی دفعہ خالی کیا جا چکا ہے لیکن بدعنوان عناصر کی وجہ سے بار بار سروس روڈ کے رقبہ پر قبضہ کیا جا رہا ہے۔

لہذا یہ قطعی طور پر برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ این ایچ اے زمہ دار لوگوں کے خلاف بروقت کارروائی کرتی تو نوبت یہاں تک نہ پہنچتی۔ انہوں نے کہا کہ کمیٹی میں یہ بتایا گیا کہ 8 اور 9 اپریل کو 16 گھنٹے تک ایم-9 پر ٹریفک جام رہا۔

(جاری ہے)

وہاں پر نہ تو موٹروے پولیس کا کوئی آدمی نظر آیا۔ اور نہ ہی این ایچ اے کا کوئی آدمی نظر آیا اسی طرح ایف ڈبلیو او نے بھی بروقت ٹریفک بحال کرنے کے لیے کوئی اقدام نہ کیا جسکی وجہ سے بہت سے لوگوں کو تکلیف ہوئی۔

بعض لوگوں کی طبیعت خراب ہوئی اور بعض لوگوں کو بھوکا رہ کر ایک ہی جگہ 5،5 نمازیں ادا کرنی پڑیں۔ کمیٹی نے وزارت مواصلات کے سیکرٹری کو حکم دیا کہ وہ ایک ہفتے کے اندر انکوائری کر کے ان کے خلاف تادیبی کارروائی کرے۔کمیٹی کو گرین لائن بس سروس کے بارے میں بھی بریف کیا گیا اور بتایا گیا کہ گرین میں یہ منصوبہ کام کرنا شروع کر دیگا۔ کمیٹی نے 2017لائن بس سروس سے ساڑھے چار لاکھ لوگ مستفید ہونگے۔

اور ہدایت کی کہ منصوبے کو بروقت مکمل کیا جائے اور کسی بھی منصوبے میں تاخیر برداشت نہیں کی جائے گی۔ کمیٹی نے کہا کہ وفاقی گورنمنٹ کے منصوبے پوری قوم کے منصوبے ہیں لہذا ان کو سیاست کی نذر کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔ کمیٹی نے حکم دیا کہ جو 7000 پودے گرین لائن کی وجہ سے کاٹے گئے ہیں۔ ہر پودے کے بدلے 3،3 پودے لگائے جائیں تاکہ کراچی شہر کا حسن بحال ہو۔

کمیٹی نے ہدایت کی کہ گرین لائن منصوبے کا فیز-2 بھی بروقت مکمل کیا جائے۔ کمیٹی کے چیرمین جناب مزمل قریشی نے ہدایت کی کہ ڈاک یارڈ اور نیوی کے علاقے میں بھی گرین لائن کا منصوبہ بھی جلد شروع کیا جائے۔ کمیٹی نے ہدایت کی کہ ہر ضلعی چیرمین سے اسکے ضلع میں ہونے والی تبدیلیوں کے بارے میں مشورہ لیا جائے اور گرین لائن کو پورٹ اتھارٹی کے بورڈ آف ڈائریکٹر نے شہر کراچی کے ناظم وسیم اختر کو بالا حاضر عہدہ شامل کیا جائے۔ اور جب تک باضابطہ شامل نہیں ہو سکتے انہیں بطور خصوصی مندوب بلایا جائے۔

متعلقہ عنوان :