سپیکر قومی اسمبلی کی تہران میں ایرانی صدر حسن روحانی سے ملاقات

پاکستان کو ئی ایسا قد م نہیں اٹھائے گا جو برادر ملک ایران کے مفادات کے خلاف ہو،سردارایازصادق دونوں ممالک کوباہمی تعلقات کوکومزید مستحکم بنانے اور ایک دوسر ے کے تجربات سے مستفید ہونا چاہیے،ایرانی صدر

پیر 24 اپریل 2017 18:10

اسلا م آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 اپریل2017ء) اسلامی جمہوریہ ایر ان کے صدر حسن روحانی نے پاکستان کو بھائی قرار دیتے ہوئے پاکستان کے ساتھ اپنے ملک کی غیر متزلزل حمایت اور دوستی کے عزم کا اعادہ کیا ہے ۔ایران کے دارالحکومت تہران سے موصول ہونے والی اطلاعات کے مطابق انہوں نے ان خیالات کا اظہا ر سپیکر قومی اسمبلی سر دار ایاز صادق اور پاکستانی پارلیمانی وفد کے اراکین سے تہران میں ہونے والی اپنی ملاقات میں کیاجو ایران کے ایک سر کاری دورے پر ہیں۔

صدر روحانی کے ساتھ ایک گھنٹہ طویل ملاقات صدر کی پاکستان کے ساتھ گہری وابستگی کا اظہارہے جبکہ ایران میں صدارتی انتخابات کے انعقاد کا اعلان ہو چکا ہے اور وہ اس ملاقات کے لیے اپنی اہم انتخابی مہم چھوڑ کر خصوصی طور پر تشریف لائے ۔

(جاری ہے)

سر دار ایاز صادق نے پاکستان کی مسلم ممالک کے مابین اتحاد کی پالیسی پر زور دیتے ہوئے صدر روحانی کو یقین دلایا کہ پاکستان کو ئی ایسا قد م نہیں اٹھائے گا جو برادر ملک ایران کے مفادات کے خلاف ہو ۔

انہوں نے کہا کہ ہمار خطہ دہشت گردی سے بری طر ح متاثرہے اس لعنت نے نہ صرف ہماری تر قی کو متاثر کیا ہے بلکہ ہماری آنے والی نسلوں کے لیے ایک مستقل خطرہ ہے جس کے خاتمے کے لیے ہمیں اپنے وسائل کو یکجا کرنے کی ضرورت ہے ۔مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کے مظالم پر حالیہ اخباری رپوٹوں کا حوالہ دیتے ہوئے سپیکر نے کشمیری عوام کی امنگوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے جلد حل کے لیے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردوںپر عمل درآمدکرانے کے لیے ایران کو اپنا کلیدی کردار ادا کرنے کے لیے کہا ۔

انہوں نے مسئلہ کشمیر پر ایران کی طر ف سے پاکستان کی مسلسل حمایت پر شکریہ بھی اد ا کیا۔ سپیکر نے دونوںہمسایہ ممالک کے مابین پائے جانے والے برادرانہ تعلقات کوباہمی مفادات کے لیے مضبوط شر اکت داری میں تبدیل کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔انہوں نے ایران اور پاکستان کے مابین تجارتی حجم کو بھی بڑھانے کی ضرورت پر زور دیاجو اس وقت 500ملین امریکن ڈالر ہے۔

سپیکر نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان توانائی پٹرولیم مصنوعات ،زراعت ،پھلوں کی تجارت ،آلات جراحی اور دفاع کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کے وافر مواقع موجود ہیں ۔انہوں نے ایران میں ٹیرف اور نان ٹیرف پاکستانی مصنوعات پر عائد پابندیوں کو اٹھانے کی ضرورت پر زور دیا جن میں چاول اور کینو شامل ہیں۔ ایران کے صدر حسن ر وحانی نے سپیکر کی تجاویز سے اتفاق کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کوباہمی تعلقات کوکومزید مستحکم بنانے اور ایک دوسر ے کے تجربات سے مستفید ہونا چاہیے ۔

انہوں نے ایران کی پاک ۔چین اقتصادی راہداری میں شامل ہونے کی تجویز سے گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔ دونوں رہنمائوں نے دونوں ممالک میں ہونے والے بینکنگ معاہدیBPA) ( پر اطمینان کا اظہا ر کیاجو باہمی تجارت کو بینکنگ چینل کے ذریعے فروغ دینے میں اہم پیش رفت ثابت ہوگا ۔ یاد رہے کہ پاکستان اور ایران کے مابین گزشتہ ہفتے تہران میں دوطرفہ ادئیگیویوں کے معاہدے BPA) ( پر دستخط کیے گئے ہیں ۔

دونوں رہنمائوں نے ایران، پاکستان گیس پا ئپ لائن پر ہونے والے کا م کا جائزہ بھی لیا۔ سپیکر نے بتایا کہ پاکستان کی طر ف سے نواب شاہ سے گوادر سیکشن پر کام جاری ہے جس کو مکمل ہونے کے بعداسے گوادر سے ایران کے ساتھ ملا دیا جائے گا ۔اس پروجیکٹ کو دو سال کے اندر مکمل ہونے کا امکان ہے۔ صدر روحانی نے وزیر اعظم نواز شریف اور پاکستانی عوام کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے اس امید کا اظہار کیا کہ دونو ں اقوام مستقبل میں ایک دوسر ے کے مزید قریب ہونگی۔ ایرانی صدر سے پاکستانی وفدمیں موجود اراکین پارلیمنٹ مسٹر شہباز بابر ،نجف سیال ،ندیم عباس ،علی گوہر خان مہر ،سید ایاز علی شاہ شیرازی ،خیال زمان اورکزئی اور صمصان سلطان جعفری سے تعارف کروایا ۔