دُنیا کی نام نہاد بڑی جمہوریت بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں انسانیت سوز مظالم شرمناک ہیں،چوہدری محمدبرجیس طاہر

پیر 24 اپریل 2017 17:06

دُنیا کی نام نہاد بڑی جمہوریت بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں انسانیت ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 24 اپریل2017ء) وفاقی وزیر برائے اُمور کشمیر و گلگت بلتستان چوہدری محمدبرجیس طاہر نے مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے بے دریغ انسانی حقوق کی خلاف ورزی اور ظلم وتشدد پر شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ دُنیا کی سب سے بڑی نام نہاد جمہوریت بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں انسانیت سوز مظالم انتہائی شرمناک ہیں۔

انہوںنے کہا کہ بھارت ایک جانب تو دُنیا کی سب سے بڑی جمہوریت ہونے کا دعویدار بنتا ہے لیکن دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں اس کی سفاکیت کا یہ عالم ہے کہ ا ب اس نے معصوم طلباء وطالبات کے سکولوں اور کالجزز کا گھرائو کر کے اُن پر ظلم و تشدد شروع کر دیا ہے ۔انہوںنے کہا کہ ضمنی انتخابات میں 2فیصد کے ٹرن آئوٹ سے مقبوضہ کشمیر کو بھارت کا اٹوٹ انگ قرار دینے کا پول کھل چکا ہے اور دُنیا پر واضح ہو چکا ہے کہ کشمیری عوام کسی بھی صورت بھارت کا تسلط قبول کرنے کو تیار نہیں ہیں اور یہی وجہ ہے کہ وہ آج اپنی جانوں کی پرواہ کیے بغیر پاکستان سے اپنی وابستگی کا کھلا اظہار کرتے ہیں اور سبزہلالی پرچم کو مقبوضہ کشمیر کی گلیوں اور سڑکوں پر لہرایا جاتا ہے ۔

(جاری ہے)

وفاقی وزیر نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانیت سوز مظالم اور خود بھارت کے اندر اقلیتوں اور نچلی ذات کے ہندوں کے ساتھ ہونے والے نارواسلوک کو دیکھ کر انسانیت کا سرشرمندگی سے جھک جاتا ہے۔انہوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانیت سوز مظالم اُن انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کے لیے ایک بہت بڑا سوالیہ نشان ہیں جو کسی بھی چھوٹے واقعے پر چیخ اٹھی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پیلٹ گن کی صورت میں جس طرح کا ظلم آج مقبوضہ کشمیر میں ہورہا ہے اس کی نظیر حالیہ تاریخ میں نہیں ملتی ۔چوہدری محمدبرجیس طاہر نے کہا کہ بھارت کا انتہا پسندانہ رویہ اور ہٹ دھرمی خطے کی سلامتی کے لیے انتہائی خطرناک ہیں ۔انہوں نے کہا کہ انسانی حقوق کی عالمی تنظیموں کو مقبوضہ کشمیر داخلے کی اجازت نہ دے کر بھارت وہاں ہونے والے ظلم و تشدد کو چھپا نہیں سکتا۔

انہوںنے کہا کہ آج مقبوضہ کشمیر کے عوام کی تحریک کو دیکھ کر خود بھارت کے چند حلقے تسلیم کر رہے ہیں کہ ظلم وتشدد سے بھارت مقبوضہ کشمیر پر اپنا تسلط قائم نہیں رکھ سکتا اور اس کو بلاآخر اس مسئلے کے حل کے لیے پاکستان سے مذاکرات کرنے ہی ہوں گے۔انہوںنے کہا کہ پاکستان کی ہمیشہ یہ خواہش رہی ہے کہ کشمیر کے مسئلے کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کی روشنی میں مذاکرات کی میز پر حل کیا جائے ،اس کا انحصاراب بھارت پر ہے کہ وہ اپنے انتہا پسند رویے سے کب تک خطے کو عدم استحکام کا شکار رکھتا ہے۔