پانامہ کے فیصلے سے پاکستانی عوام کو مایوسی ہوئی ،جے آئی ٹی سے کسی قسم کی امید رکھنا فضول ہے، ناصر عباس

پیر 24 اپریل 2017 15:54

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 24 اپریل2017ء) مجلس واحدت لمسلمین کے سیکرٹری جنرل راجہ ناصر عباس نے کہا ہے کہ پانامیہ کے فیصلے سے پاکستانی عوام کو مایوسی ہوئی ،جے آئی ٹی سے کسی قسم کی امید رکھنا ٖجول ہے کیو نکہ گریڈ 18 کا سرکاری آفیسر اور دیگر ماتحت افسران وزیر اعظم سے پوچھ گچھ کا حوصلہ نہیں رکھتے ،جے آئی ٹی وزیر اعظم کو بچانے کیلئے محفوظ راستہ ثابت ہو گا ، ملک میں لوگ غربت پر خود کشیاں کرنے اور جگر کے ٹکڑوں کو زہر دینے پر مجبو ہیں ، حکمران اقتدار بچ جانے پر میٹھیاں تقسیم کر رہے ہیں ۔

ایک انٹرویو میں انہوں نے پانامہ فیصلے کے ھوالے سے کہا کہ فیصلے سے پاکستانی عوام کو مایوسی ہوئی ہے پاکستان میں لوگ غربت کے باعث خود کشیاں کرنے اور جگر کے ٹکڑوں کو زہر دینے پر مجبور ہیں لیکن دوسری طرف حکمران اقتدار بچ جانے پر میٹھیاں تقسیم کر رہے ہیں۔

(جاری ہے)

اب جے آئی ٹی سے کسی قسم کی امید رکھنا ٖفضول ہے کیو نکہ گریڈ 18 کا سرکاری آفیسر اور دیگر ماتحت افسران وزیر اعظم سے پوچھ گچھ کا حوصلہ نہیں رکھتییہ صرف وزیر اعظم کو بچانے کیلئے محفوظ راستہ ثابت ہو گا ۔

انہوں نے کہا حکمرانوں نے اپنا فیصلہ نہ سنایا تو ان کا فیصلہ عوامی عدالت کرے گی،ان کے دن گنے جاچکے ہیں،حکمرانوں کی تمام تر کوششیں عوام کو بچانے کی بجائے اقتدار کو بچانے کی طرف لگی ہوئی ہیں،ملک میں فرقہ واریت میں تفریق نہیں ہے،شیعہ سنی ایک ساتھ کام کر رہے ہیں لیکن عسکریت پسند ٹولہ کسی کو نہیں چھوڑتا یہ شیعہ سنی دونوں کو مارتا ہے،مساجد،چرچ پر حملے کرتا ہے اور ہر مذہب کے لوگوں اور انکی مقدس جگہوں پر حملے کرتا ہے۔

انہوں نے کہا یہ ٹولہ اپنے سوا ہر دوسرے شخص کو واجب القتل سمجھتا ہے،اسی سے دہشتگردوں نے جنم لیا،انتہاپسندی بڑھ چکی ہے۔انہوں نے کہا سیالکوٹ میں تین خواتین نے ایک شخص کو گولی مار کر ہلاک کردیا،یہ سب اسی شرپسند ٹولے کی وجہ سے ہے کیونکہ اگر فرقہ واریت ہوتی تو شیعہ سنی فسادات ہوتے،جتنے بھی اجتماعات ہورہے ہیں،شیعہ سنی اکٹھے منارہے ہیں،شرپسندوں کو کھلی چھوٹ ہے،یہ ان لوگوں کو انتقام کا نشانہ بنارہے ہیں جنہوں نے فرقہ واریت کو ختم کیا،بڑے افسوس کی بات ہے،توہین رسالت کے ایشو پر مشعال جیسے لوگ ظلم کا شکار ہورہے ہیں لیکن توہین رسالت کرنے والوں کیلئے باقاعدہ ریاست کا قانون عائد ہونا چاہیے،ان کے خلاف ایف آئی آر کٹنی چاہیے۔

انہوں نے کہا توہین رسالت بہت بڑا جرم ہے اس کی سزا سزائے موت ہونی چاہیے لیکن قانون کے دائرے میں رہ کر کارروائی ہونی چاہیے۔انہوں نے کہا ہم نے 2013 میں الیکشن میں حصہ لیا تھا اب آئندہ الیکشن میں بھی حصہ لیں گے،پاکستان کو مضبوط دیکھنا چاہتے ہیں تاکہ اس کی بھاگ دوڑ ایسے حکمرانوں کے ہاتھ میں جائے جو پاکستان کو بحرانوں سے نکال کر ترقی کی منازل کی طرف لے جائے اور بنیادی مسائل ختم ہوسکیں۔

متعلقہ عنوان :