وزیر مملکت و چیئرپرسن بی آئی ایس پی، ایم این اے ماروی میمن نے عالمی بینک کی جانب سے جینڈر اور ڈویلپمنٹ پر ایڈوائزری کونسل کی نشست حاصل کرلی

اتنے اہم عالمی فورم پر نامزد ہونا پاکستان ، بی آئی ایس پی اور میرے لئے ایک بڑے اعزاز کی بات ہے، عالمی سطح پر غربت کو کم کرتے ہوئے ایسے فورم پر خواتین کی بااختیاری کے ایجنڈے کو آگے بڑھانا ایک خصوصی کوشش ہوگی، ماروی میمن

پیر 24 اپریل 2017 14:57

وزیر مملکت و چیئرپرسن بی آئی ایس پی، ایم این اے ماروی میمن نے عالمی ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 اپریل2017ء) وزیر مملکت و چیئرپرسن بی آئی ایس پی، ایم این اے ماروی میمن نے عالمی بینک گروپ کی جانب سے جینڈر اور ڈویلپمنٹ پر ایڈوائزری کونسل کی نشست حاصل کرلی ہے۔ انہوں نے عالمی بینگ گروپ اور آئی ایم ایف کے زیر اہتمام "اسپرنگ میٹنگز"میں شرکت کرنے کیلئے 22-23 اپریل کو واشنگٹن کا دورہ کیا۔

کونسل کے ممبران میں کنیڈا، ہالینڈ، پیراگوئے سے فنانس اور پلانگ کے وزرائ؛مرکزی بینکوں کے گورنرز؛یو این ویمن، آکسفیم انٹرنیشنل، اور گلوبل فنڈ فار ویمن کے سی ای اوز؛ اور عالمی خواتین سفیر شامل تھیں۔ وزیر مملکت نے بھی بینک میں منعقدہ Tackling Employer-Supported ChildCare کانفرنس میں شرکت کی۔ اس موقع پر ماروی میمن نے کہا کہ اتنے اہم عالمی فورم پر نامزد ہونا پاکستان ، بی آئی ایس پی اور میرے لئے ایک بڑے اعزاز کی بات ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے مزید کہا کہ عالمی سطح پر غربت کو کم کرتے ہوئے ایسے فورم پر خواتین کی بااختیاری کے ایجنڈے کو آگے بڑھانا ایک خصوصی کوشش ہوگی۔ وزیر مملکت نے فعال قانون سازی کے ذریعے خواتین کی بااختیاری اور بی آئی ایس پی بینیفشری کمیٹی نیٹ ورک کو استعمال کرتے ہوئے خواتین کو متحرک کرنے اور انکی آگاہی کیلئے حکومت کی جانب سے اٹھائے گئے اقدامات کو اُجاگر کیا۔

انہوں نے معاشی خودمختاری کیلئے ای۔ کامرس سمیت بی آئی ایس پی کے متعدد اقدامات پر بھی روشنی ڈالی۔ ایک روز قبل، وزیر مملکت نے جنوبی ایشیاء کی عالمی بینک کی نائب صدر، مسز انیتی ڈکسن اور سینئر ڈائریکٹر برائے سوشل پروٹیکشن، لیبر اینڈ جابز، مائیکل رتکووسکی سے ملاقاتوں کے دوران انہیں پاکستانی خواتین کو غربت سے باہر نکالنے اور انہیں خود کا روزگار فراہم کرنے کے حوالے سے بی آئی ایس پی کی کارکردگی کے بارے میں آگاہ کیا۔

ماروی میمن نے سوشل سیفٹی نیٹ کی توسیع اور اسے مزید اثر انداز بنانے کیلئے قومی سماجی و اقتصادی رجسٹری میں پیش رفت اور مستحقین کو رقوم کی ادائیگی کیلئے بائیومیٹرک تصدیق کا نظام متعارف کرانے کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔ وزیر مملکت نے عالمی بینک کے ترقیاتی شراکت داروں کو ایک نتیجہ خیز ترقیاتی ایجنڈے کیلئے بی آئی ایس پی کے ملک گیر ڈیٹا کو استعمال کرنے کی تجویز پیش کی۔

بی آئی ایس پی کے کام کی تعریف کرتے ہوئے ، محترمہ ڈکسن نے انسانی ترقی میں سرمایہ کاری کے ذریعے زیادہ سے زیادہ منافع حاصل کرنے کیلئے صوبوں کیساتھ تعاون پر زور دیا۔ مائیکل رتکووسکی نے حکومتوں اور ترقیاتی شراکت داروں کے مفاد کیلئے ، سوشل سیفٹی نیٹس کے حوالے سے تجربات اور معلومات کے اشتراک کیلئے وزیر مملکت کی ورچول نیٹ ورک کے قیام کی تجویز کا خیر مقدم کیا۔

ملاقاتوں کے دوران، وزیر مملکت نے خواتین کی بااختیاری اور ترقی کیلئے بی آئی ایس پی کی جانب سے کئے جانے والے اقدامات پر داد وصول کی۔ گفتگو میں حصہ لینے والوں کے مطابق بی آئی ایس پی جیسے کامیاب ماڈل کو دیگر ممالک میں بھی اپنا یا جانا چاہیئے۔ عالمی بینک گروپ کی ایڈوائزری کونسل 2011میں قائم ہوئی جو خارجی مشاورتی تنظیم ہونے کی حیثیت سے صنفی مساوات کو فروغ دینے میں عالمی بینک گروپ کی مد د کررہی ہے۔ کونسل، عالمی بینک گروپ کو صنفی حکمت عملی2015 پر پیش رفت کے جائزے اور مشاورت کیلئے سال میں دو مرتبہ اجلاس منعقد کرتی ہے تاکہ تعلیم اور صحت کے شعبے میں نسلی فرق کے خاتمے اورخاص طور پر جنسی بنیادوں پر تشدد کی روک تھام کرتے ہوئے خواتین کی آواز بلندکی جاسکے۔