وزیراعظم کے استعفے کے مطالبے پر وکلاء تنظیموں میں اختلافات سامنے آگئے

نوازشریف قانونی طور پر ملک کے وزیراعظم ہیں، استعفے کا مطالبہ بچگانہ ہے، پاکستان بار کونسل، سپریم کورٹ بار اور اسلام آبادہائیکورٹ بار

پیر 24 اپریل 2017 14:16

وزیراعظم کے استعفے کے مطالبے پر وکلاء تنظیموں میں اختلافات سامنے آگئے
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 اپریل2017ء) پاکستان بار کونسل، سپریم کورٹ بار اور اسلام آباد ہائیکورٹ بار نے لاہور ہائیکورٹ بار کی جانب سے وزیراعظم نواز شریف کے استعفے کے لئے تحریک چلانے کے اعلان کو بچگانہ قرار دے دیتے ہوئے کہا ہے کہ قانونی طورپر نوازشریف ملک کے وزیراعظم ہیں ،ان کے استعفے کا مطالبہ جذباتی ہے ۔ نجی ٹی وی کے مطابق پاکستان بار کونسل کے وائس چیئرمین احسن بھون نے کہا کہ نواز شریف عہدے کا اخلاقی جواز کھو چکے ہیں تاہم قانونی طور پر وہ وزیراعظم ہیں، ان کے استعفے کا مطالبہ جذباتی اور بچگانہ ہے، کسی بھی اقدام سے قبل وکلا کو جے آئی ٹی کی تحقیقات کا انتظارکرناچاہیئے۔

سپریم کورٹ بار کے جنرل سیکرٹری آفتاب باجوہ نے لاہور ہائیکورٹ بار کے اعلان سے لاتعلقی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ بار کو وکلا کا کنونشن بلا کر مشاورت کرنی چاہیئے جب کہ لاہور ہائی کورٹ بار کا مطالبہ ذاتی ہے، سپریم کورٹ بار تمام وکلا اور بار ایسوسی ایشنز سے مشاورت کے بغیر اس تحریک کا حصہ نہیں بنے گی۔

(جاری ہے)

اس کے علاوہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے بھی وزیراعظم کے خلاف تحریک چلانے کے فیصلے میں شریک نہ ہونے کا اعلان کیا ہے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق وکلاء تنظیموں میں وزیراعظم کے استعفے کے لئے تحریک چلانے کے حوالے سے اختلافات سامنے آگئے ہیں اور وکلاء اس حوالے سے تقسیم نظر آتے ہیں۔