پیرس: پولنگ کے بعد احتجاج، متعدد گاڑیاں جلادی گئیں

مظاہرین قوم پرست امیدوار ماری لی پین کی امیگریشن اور نسل پرستانہ پالیسیوں کے خلاف سرا پااحتجاج، ہنگامہ آرائی کے الزام میں متعدد افراد گرفتار، صدارتی انتخابکے پہلے مر حلیمیں ماری لی پین آگے

پیر 24 اپریل 2017 14:12

پیرس: پولنگ کے بعد احتجاج، متعدد گاڑیاں جلادی گئیں
پیرس (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 24 اپریل2017ء) فرانس میں صدارتی انتخابات کے بعد پیرس میں مظاہرین نے احتجاج کے دوران متعدد گاڑیوں کو آگ لگادی۔ پولیس نے ہنگامہ آرائی کے الزام میں متعدد افراد کو گرفتار کرلیا۔فرانسیسی میڈیا کے مطابق پہلے مرحلے کے نتائج سامنے آنے کے بعد احتجاج کا سلسلہ شروع ہوا۔ مظاہرین نے قوم پرست امیدوار ماری لی پین کی امیگریشن اور نسل پرستانہ پالیسیوں کے خلاف احتجاج کیا۔

مظاہرین کو روکنے کے لیے پولیس کی جانب سے آنسو گیس کی شیلنگ بھی کی گئی۔ مشتعل مظاہرین نے متعدد گاڑیوں کو آگ لگادی جبکہ پولیس نے ہنگامہ آرائی کے الزام میں متعدد افراد کو گرفتار بھی کیا ہے۔ ادھر فرانس میں صدارتی انتخاب کا پہلا مرحلہ مکمل ہوگیا اور ووٹوں کی گنتی جاری ہے۔

(جاری ہے)

اب تک کے نتائج کے مطابق قوم پرست امیدوار ماری لی پین آگے جبکہ اعتدال پسند نوجوان امیدوار ایمانیول میک غوں کا دوسرا نمبر ہے۔

فرانسیسی وزارت داخلہ کے مطابق 2 کروڑووٹوں کی گنتی مکمل ہوگئی ہے اور لی پین کی پہلی جبکہ ایمانیول میک غوں کی دوسری پوزیشن ہے۔وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ لی پین کو 24اعشاریہ 38، میک غول کو 22 اعشاریہ 19 فیصد ووٹ ملے۔ فلن کو 19اعشاریہ 63 اور میلن کون 18 اعشاریہ 09 فیصد ووٹ ملے۔سوشلسٹ اورری پبلکن پارٹی نے ایمانیول میک غوں کی حمایت کااعلان کیا ہے۔

متعلقہ عنوان :