خیراتی اداروں کو عطیات کے حوالہ سے پاکستان میں مثالی ماحول ہے

اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی کا تقریب سے خطاب

پیر 24 اپریل 2017 13:20

خیراتی اداروں کو عطیات کے حوالہ سے پاکستان میں مثالی ماحول ہے
نیویارک ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 اپریل2017ء) خیراتی اداروں کو عطیات کے حوالہ سے پاکستان میں مثالی ماحول پایا جاتا ہے۔ یہ بات اقوام متحدہ میں پاکستان کی مستقل مندوب ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے نیویارک کے مضافاتی علاقے ہکس ول میں ایک تقریب سے خطاب میں کہی۔انہوں نے کہا کہ ضرورت مندوں کو بلا سود قرضے فراہم کرنے وال ادارہ اخوت بھی نادار پاکستانی شہریوں کو اپنے پائوں پر کھڑا ہونے میں مدد دے رہا ہے۔

یہ ادارہ انسانی وقار پر یقین رکھتا ہے۔اخوت ، سٹیزنز فائونڈیشن اور ڈی آئی ایل جیسے ادارے پاکستانی شہریوں کو مادروطن کی خدمت کا موقع فراہم کرتے ہیں۔صدقہ و خیرات کے حوالہ سے پاکستان میں مثالی ماحول ہے،پاکستانی فیاض لوگ ہیں اور یہی وجہ ہے کہ پاکستان کا شمار ایسے ممالک میں ہوتا ہے جہاں سب سے زیادہ صدقہ و خیرات کی جاتی ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ بیشک ہمیں بے شمار چیلنج درپیش ہیں لیکن ہمیں ان بے شمار نعمتوں کو بھی مد نظر رکھنا چاہیے جو ہمیں عطا ہوئی ہیں اور ان نعمتوں پر شکر ادا کرنے کے لئے ہمیں دل کھول کر خیرات کرنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ تنقید ہمارا حق ہے لیکن جس خامی پر ہم تنقید کر رہے ہیں اس کو درست کرنا بھی ہماری ذمہ داری ہے۔حب الوطنی کی اعلیٰ ترین صورت تبدیلی میں اپنا کردار ادا کرنا اور معاشرے کے محروم طبقات کی مدد ہے اور اخوت ایسی ہی اعلیٰ اقدار کی علمبردار ہے۔اس موقع پر ڈاکٹر ملیحہ لودھی نے اخوت کے بانی ڈاکٹر امجد ثاقب کو ان کی شاندار خدمات پر خراج تحسین پیش کیا۔

انہوں نے اخوت کی طرف سے وزیر اعظم کی بلا سود قرضوں کے پروگرام پر عملدرآمد کے اقدام کو بھی سراہا۔صوبہ پنجاب اور گلگت بلتستان کی حکومتوں نے بھی اخوت کی خدمات سے استفادہ کیا ہے ۔ اخوت کا نادار طلبہ کو قرضوں کی فراہمی کا پروگرام بھی شاندار ہے۔ہکس ول میں اس تقریب کا اہتمام اخوت کے بانی ڈاکٹر امجد ثاقب نے کیا تھا۔

متعلقہ عنوان :