فیصلہ وہی ہے جو3ججزنے دیاہے ،وزیراعظم جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوں گے ،خواجہ آصف

جے آئی ٹی میں دودھ کادودھ اورپانی کاپانی ہوجائے گا،سیاستدانوں کوتنقیدبرداشت کرنا پڑتی ہے جوسیاستدان تنقیدبرداشت نہیں کرسکتے گھر بیٹھ جائیں،نجی ٹی وی سے گفتگو

اتوار 23 اپریل 2017 23:50

فیصلہ وہی ہے جو3ججزنے دیاہے ،وزیراعظم جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوں گے ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 اپریل2017ء) وفاقی وزیردفاع وزیرپانی وبجلی خواجہ آصف نے کہاہے کہ سپریم کورٹ کے 2ججزنے پانامہ کیس میں اختلافی نوٹ لکھاہے جوفیصلے کاحصہ نہیں ،3ججزنے 2ججزسے اختلاف کیاہے ،فیصلہ وہی ہے جو3ججزنے دیاہے ،وزیراعظم جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوں گے ،جے آئی ٹی میں دودھ کادودھ اورپانی کاپانی ہوجائے گا،سیاستدانوں کوتنقیدبرداشت کرنی پڑتی ہے جوسیاستدان تنقیدبرداشت نہیں کرسکتے گھر بیٹھ جائیں۔

اتوارکے روزنجی ٹی وی سے گفتگوکرتے ہوئے انہوںنے کہاکہ جے آئی ٹی کاتماشاہمارے لئے خوش قسمتی ہے اورایک موقع ہے کہ ہم اپنی مزیدصفائی دیں ،جے آئی ٹی میں دودھ کادودھ اورپانی کاپانی ہوجائے گا۔انہوںنے کہاکہ سپریم کورٹ کے 2ججزنے کہاکہ وزیراعظم کونااہل قراردیاجائے لیکن تین ججزنے کہاکہ جے آئی ٹی بنائی جائے ۔

(جاری ہے)

نوا زشریف کے لئے اس وقت سات کروڑدینابڑی بات نہیں تھی ۔

انہوںنے کہاکہ نوازشریف نے منی ٹریل دی ہے جے آئی ٹی کوبھی دیں گے ،سپریم کورٹ کے جج کی طرف سے دولت کے پیچھے جرم ناانصافی ہے ،شریف فیملی کابیرون ملک کاروبارغیرقانونی نہیں ہے ،اختلافی نوٹ دوججزکی ذاتی رائے ہے ،فیصلے کاحصہ نہیں ہے ۔فیصلہ وہی ہے جوسپریم کورٹ کے تین ججزنے دیاہے ۔انہوںنے کہاکہ سابق صدرآصف علی زرداری کی دولت پراگرسوال اٹھتے ہیں تووہ بھی میاں نوازشریف کی طرح منی ٹریل دیں اوراپنے آپ کوصاف کریں کہ ان کی دولت جائزذرائع سے ہے ۔

خواجہ آصف نے کہاکہ سیاست ایک ایساپروموشن ہے جس میں بجاطورپربھی اورغلط طورپربھی تنقیدہوتی ہے ،ہمیں برداشت کرناہوگا،وزیراعظم کاجرم ثابت نہیں ہوا،دوججزنے جوکہاہے کہ تین ججزنے اس سے اختلاف کیاہے ۔انہوںنے کہاکہ ماضی میں عدالتوں کے سامنے بڑے لوگ بھی پیش ہوتے رہے ہیں ،جے آئی ٹی کافیصلہ سپریم کورٹ نے کیاہے ،وزیراعظم کواستعفیٰ دینے کونہیں کہا یہ خوبصورتی ہے ،سیاستدانوں کی وہ ہتھکڑیاں بھی پہنتاہے اورعدالتوں کے سامنے بھی پیش ہوتاہے ،انہوںنے مزیدکہاکہ وزیراعظم جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوں گے،سیاستدانوں کوتنقیدکاسامناکرناپڑتاہے ،اگرسیاستدانوں میں برداشت نہیں توانہیں گھربیٹھ جاناچاہئے ،پانامہ کیس کے فیصلے کے بعدہم پرتنقیدہورہی ہے لیکن ہم تنقیدکھلے دل سے برداشت کررہے ہیں ،انہوںنے کہاکہ راحیل شریف سعودی عرب چلے گئے ہیں39ملکی فوجی اتحادکی سربراہی کریں گے ،راحیل شریف کواین اوسی دیدیاگیاہے ،سعودی عرب نے راحیل شریف سے متعلق پاکستان کودرخواست کی تھی جوہم نے قبول کرلی ہے ،قواعدوضوابط کے تحت ہی جی ایچ کیونے بھی منظوری دی ہے ،39ملکی اتحادبنیادی طورپردہشتگردی کے خلاف ہے ،اس کے مزیدقواعدوضوابط اتحادمیںشامل تمام ممالک کے وزرائے دفاع کی کونسل طے کریگی،ایران کے تحفظات دورکریں گے یہ تمام باتیں مئی میں طے ہوجائیں گی

متعلقہ عنوان :