حکومت صحت عامہ کی سہولیات کی فراہمی کے لئے ہر ممکن معاونت کر رہی ہے‘خواجہ عمران نذیر

نظام کو برا کہنے اور دوسروں پر تنقید کرنے کے بجائے اصلاحی اقدامات کی کامیابی کے لئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے

اتوار 23 اپریل 2017 21:40

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اپریل2017ء) پنجاب کے وزیر پرائمر ی و سیکنڈری ہیلتھ خواجہ عمران نذیر نے کہا ہے کہ حکومت صحت عامہ کی سہولیات کی فراہمی کے لئے ہر ممکن معاونت کر رہی ہے اور تمام تر طریقہ ہائے علاج کو مروجہ قوانین اور قوائد و ضوابط کے مطابق فروغ دینے اور پریکٹیشنرز کی مشکلات دور کرنے کے لئے کوشاں ہے۔ انہوں نے یہ بات وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف کی نمائندگی کرتے ہوئے اسلام آباد میں ورلڈ کانگرس انٹیگریٹو میڈیسن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہی جہاں وہ مہمان خصوصی تھے۔

کانفرنس میں سری لنکا کے ڈپٹی ہائی کمشنر، یونیوسٹی کے سکالرز،وزیر اعلی پنجاب کی مشیر سلمہ بٹ ، وائیس چانسلر سارک یونیورسٹی ڈاکٹر راجہ خرم کیانی ، مختلف شعبہ زندگی کی نمایاں شخصیات نے شرکت کی۔

(جاری ہے)

خواجہ عمران نذیر نے کہا کہ ہمیں اپنے رویوں پر نظر ثانی کی ضرورت ہے اور منافقت کے بجائے صدق دل سے اصلاح کے لئے اپنی ذات سے تبدیلی کا عمل شروع کرکے اچھائی پھیلا سکتے ہیں۔

انہوں نے سوشل میڈیا کے غیرزمہ دارنہ کردار پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ ہمیں نظام کو برا کہنے اور دوسروں پر تنقید کرنے کے بجائے اصلاحی اقدامات کی کامیابی کے لئے اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ خواجہ عمران نذیر نے کہاکہ اس کلچر کو بدلنے کی ضرورت ہے جس میں ہیلتھ سسٹم کو برا بھلا کہا جاتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں لاکھوں ہیلتھ پریکٹیشنرز مریضوں کے علاج معالجے کے لئے مثالی خدمات سر انجام دے رہے ہیں اور ان سے مریضوں کی جانیں بچائی جا رہی ہیں۔

انہوں نے کہاکہ حکومت میرٹ اور انصاف کو مقدم رکھنے کے لئے ہر شعبے میں شفافیت کو یقینی بنایا جارہا ہے اور وزیر اعلی پنجاب محمد شہباز شریف کے وژن کے مطابق کے لئے طبی شعبے میں ہر ممکن سہولیات اور آسانیاںپیدا کی جارہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پاکستان میں میڈیکل کے شعبے میں بہتر ی لانے کے لئے قوانین سازی کے ساتھ ساتھ معیاری تعلیم و تربیت پر بھرپور توجہ دی جا رہی ہے اور ان اداروں کی حوصلہ افزائی کی جا رہی ہے جو دکھی انسانیت کی خدمت کیلئے کام کر رہے ہیں اور عوام کو طبی سہولیات فراہم کر رہے ہیں۔

انہوں نے متبادل ادویات کے طبی شعبے کی ترقی اور مسائل کے حل کیلئے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔ کانفرنس کے گیسٹ آف آنر سابق وزیر اعظم پاکستان راجہ پرویز اشرف نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ طریقہ علا ج کوئی بھی ہو مریضوں کی خدمت کے لئے مسیحاوں کا کردار قابل تحسین ہے ۔ انہوں نے یونیورسٹی کی خدمات کو سراہا اور کہا کہ ڈاکٹر مسیحا ہیں اور ان کا کام مریضوں کی خدمت کرنا ان کے دکھ درد دور کرنا ہے تاکہ معاشرے کو صحت مند بنانا جاسکے۔

ڈاکٹر خرم کیانی نے کہاکہ طبی مسائل کا حل اسی وقت ممکن ہے جب تمام طریقہ علاج کوفروغ دے کر ان طریقہ علاج کو وہ مقام دیا جائے جو دنیا کے دیگر ممالک میں دیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ متبادل ادویات کے طریقہ علاج دنیا میں مقبول ہے اور کامیابی سے جاری ہے۔ اور پاکستان میں ایک لاکھ سے زائد پریکٹیشنرز پاکستان میں موجود ہیں۔انہوںنے پنجاب میں عطایت کی روک تھام کے لئے ٹاسک فورس جعلی ادویات کے خلاف کاروائی کی تعریف کی۔ انہوں نے وزیر اعظم پاکستان محمد نواز شریف کے دور اقتدار میں سرکاری ہسپتالوں میں ہومیو ڈاکٹروں اور حکما ء کی تعیناتی کا خیر مقدم کیا۔ اس موقع پر اعلی کارکردگی پر ایوارڈز تقسیم کئے گئے۔