ہم وفاقی شر عی عدالت کے چیف جسٹس کوہم ایک لمحہ کیلئے بھی مزیدبرداشت کرنے کو تیار نہیں‘فارغ کیا جائے‘ علامہ زبیر احمد ظہیر

ہشت گردی کے خلاف سعودی عرب کا41اسلامی ممالک کا فوجی اتحاد قائم کر نا اور اس اتحاد کی سر براہی پاکستان اور جنرل (ر) راحیل شر یف کو ہماری سب سے بڑی خوش قسمتی ہے‘ قر آن پاک کی لازمی تعلیم پر پار لیمنٹ سے متفقہ بل کی منظوری پر حکومت اور اپوزیشن کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں ‘پر یس کا نفر نس

اتوار 23 اپریل 2017 21:40

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 اپریل2017ء) عالمی تحر یک تحفظ حر مین الشر فین پاکستان کے امیر علامہ زبیر احمد ظہیر نے قر آن پاک کی لازمی تعلیم پر پار لیمنٹ سے متفقہ بل کی منظوری پر حکومت اور اپوزیشن کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ یہ بل نظر یہ پاکستان کے تقاضے کے مطابق ہے اگر قیام پاکستان کے فوری بعد ایسا بل پاس ہو جاتا توآج ہمیں ایسے حالات اور مسائل کا سامنا نہ ہوتا مگر اب اس بل کو فوری پورے ملک میں نفاذ کر نا ہوگا ‘اسلامی فوجی اتحادپورے دنیا کے مسلمانوں کی خواہش رہا ہے اور امت مسلمہ ایسے اتحاد کے قیام کیلئے ہمیشہ سے دعائیں کرتے آرہے ہیں ‘پورا عالم اسلام دہشت گردی کا شکار ہے اور دہشت گردی کے خلاف سعودی عرب کا41اسلامی ممالک کا فوجی اتحاد قائم کر نا اور اس اتحاد کی سر براہی پاکستان اور جنرل (ر) راحیل شر یف کو ہماری سب سے بڑی خوش قسمتی ہے ‘وفاقی شر عی عدالت کے چیف جسٹس کے سود کے متعلق قر آن وسنت کے بر عکس موقف پرحکومت کی خاموشی بھی شر مناک ہے ایسے چیف جسٹس کوہم ایک لمحہ کیلئے بھی مزیدبرداشت کرنے کو تیار نہیں انکو عہدے سے کل نہیں آج ہی فارغ کرنا ہوگا ورنہ ہم سخت گیر احتجاجی تحریک پرمجبور ہوں گے ۔

(جاری ہے)

اتوار کے روز لاہور پر یس کلب میں پر یس کانفر نس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ زبیر احمد ظہیر نے کہا کہ حکومت جہاں کوئی اچھا کام کرتی ہے تو ہم اس کی تعریف بھی ضرور کرتے ہیں حکومت نے چند روز پہلے ہی قوم اسمبلی میں قر آن کی لازمی تعلیم کے متعلق بل منظور کیا ہے اس میں کوئی شک نہیں یہ بل بہت پہلے منظور ہو جا نا چاہیے تھا مگرچلے دیر آئے درست ہے لیکن اب ضرورت اس بات کی ہے کہ حکومت وفاق اور چاروں صوبوں میں اس بل پر مکمل عملد درآمد یقینی بنانے کیلئے فوری اقدامات کر یں ۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں سعودی عرب سمیت ان تمام ممالک کا شکر یہ ادا کر نا چاہیے جو41 اسلامی ممالک کے فوجی اتحاد میں شامل ہیں مگر انتہائی افسوس کی بات ہے کہ جب سے حکومت نے جنرل (ر) راحیل شر یف کو سعودی عرب جاکر اسلامی فوجی اتحاد کی سر براہی کی اجازت دی ہے کچھ لوگ مسلسل اسکے خلاف منفی پر وپگنڈہ کر رہے ہیں ہم ایسے لوگوں کو وراننگ دیتے ہیں کہ وہ اپنی حر کتوں سے باز آجائے سب کی ذمہ داری ہے کہ وہ اسلامی ممالک کے اتحاد کو مکمل سپورٹ کر یں پتہ نہیں لوگ کیوں یہ بات بھول جاتے ہیں کہ سعودی عرب ہی وہ واحد اسلامی ملک ہے جس نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا اور ہمار ابھی دینی فر یضہ ہے کہ ہم ہر مشکل وقت میں سعودی عرب کا ساتھ دیں ۔

انہوں نے کہا کہ میں آج ایک اور اہم ایشوپر بات کر نا چاہتا ہوں آپ سب جانتے ہی ہوں گے کہ وفاقی شر عی عدالت جس کا کام ملک میں شر عیت کے نفاذ کے لیے کام کر ناہے اس کے چیف جسٹس نے سود کو جائز قرار دینے کیلئے انتہائی شر مناک بیان دیتے ہوئے کہ سود کے بارے میں قر آن پاک میں جو بات کی گئی وہ اس زمانے اور حالات کے بارے میں تھی آج کل زمانہ اور حالات مختلف ہیں میں سمجھتاہوں کہ وفاقی شر عی عدالت کے چیف جسٹس کا یہ بیان مکمل طور پر قرآن وسنت کی نفی ہے اس ایسے شخص کو وفاقی شر عی عدالت کے چیف جسٹس کے طور پر کام کر نے کی اجازت دینا بھی قر آن وسنت کے خلاف اقدام ہے اس لئے ہم ایک بات پھر مطالبہ کرتے ہیں کہ انکو فوری طور پر عہدے سے نہ صرف بر طرف کیا جائے بلکہ انکے خلاف مقدمہ درج کرکے آئین وقانون کے تحت کاروائی بھی کی جائے اگر حکومت اسی طرح خاموش تماشائی بنی رہی ہے تو پھر ہم سڑکوں پرنکلنے کیلئے مجبور ہوں گے اور حالات کی ذمہ داری حکمرانوں پر ہوگی ۔