عدالتی فیصلے کے بعد وزیراعظم کے پاس عزت کا ایک ہی راستہ ے ستعفیٰ دیکر تحقیقاتی ٹیم کو آزادانہ تحقیقات کرکے دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی کرنے دیں،مشتاق احمد خان

اتوار 23 اپریل 2017 21:00

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 23 اپریل2017ء) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ عدالتی فیصلے کے بعد وزیراعظم کے پاس عزت کا ایک ہی راستہ بچا ہے کہ وہ استعفیٰ دے کر تحقیقاتی ٹیم کو آزادانہ تحقیقات کرکے دودھ کا دودھ اور پانی کا پانی کرنے دیں۔ آزادانہ تحقیقات ہوں گی تو مجرموں اور لٹیروں سے قوم کو نجات ملے گی۔

کرپشن میں ملوث افراد اور ادارے کسی قسم کے استثناء کے مستحق نہیں ،قوم کی دولت لوٹنے والوں کا بے رحمانہ احتساب کرکے کڑی سے کڑی سزائیں دی جائیں۔ موجودہ اور سابقہ حکمرانوں نے اداروں کو مفلوج کر دیاہے جس کی وجہ سے عوام کا ریاستی اداروں پر اعتماد ختم ہو گیاہے ۔ کامیابی کا واحد راستہ یہ ہے کہ قوم متحد ہو کر کرپشن اور کرپٹ نظام کے خلاف جدوجہد کرے ۔

(جاری ہے)

پاکستان کے چونسٹھ فیصد نوجوانوں کو بہترین تعلیمی ادارے، کھیل کے میدان اور دیگر سہولیات میسر نہیں۔ میٹرو اور بولیٹ ٹرین کے لئے تو فنڈز ہیں لیکن نوجوانوں کی فلاح و بہبود کے لئے حکومت کے پاس نہ فنڈ ہیں اور نہ ہی کوئی منصوبہ، بے روزگاری سے تنگ نوجوان منشیات کے عادی اور خودکشیاں کرنے پر مجبور ہیں۔ پاکستان نوجوانوں کا ہے ، پاکستان پر کرپٹ اور سیکولر لیڈروں کا کوئی حق نہیں، ہمیںپاکستان اور نظریہ پاکستان سے محبت ہے۔

پاکستان کو عظیم اور خوشحال پاکستان بنائیں گے۔ جماعت اسلامی کی حکومت آئی تو نوجوانوں کو روزگار،تعلیم، صحت کی سہولیات اور کھیل کے میدان دیں گے۔جماعت اسلامی قومی اور صوبائی اسمبلی میں نوجوانوں کو پچاس فیصد نشستیں دے گی۔نوجوانوں کو پاکستان کی طاقت اور قوت بنائیں گے۔ہماری ڈکشنری میں شکست کا لفظ نہیں، صرف ایک آپشن ہے اور وہ فتح کا آپشن ہے۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے ایبٹ آباد کے زون لورہ پی کے 48میں جماعت اسلامی کے یوتھ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ یوتھ کنونشن سے جماعت اسلامی ضلع ایبٹ آباد کے امیر عبدالرزاق عباسی، زون لورہ کے امیر عبدالشکور عباسی ، جے آئی یوتھ خیبر پختونخوا کے نائب صدر امان اللہ ملک اور دیگر ذمہ داران نے خطاب کیا۔ اس موقع پر مشتاق احمد خان نے جے آئی یوتھ سرکل لورہ کی سات یونین کونسلوں کے نومنتخب عہدیداروں سے حلف لیا۔

امیر صوبہ مشتاق احمد خان نے کہا کہ پانچ میں سے دو ججز نے واضح کہا کہ یہ نااہل ہیں اور 62 اور 63 کی روشنی میں یہ وزیراعظم نہیں رہے جبکہ تین ججوں نے مخالفت کے بجائے مزید تحقیقات کی بات کی ہے۔ جماعت اسلامی طویل عرصہ سے کرپشن کے خلاف مہم چلا رہی ہے۔ ہم نے کرپشن اور سٹیٹس کو کے خلاف ٹرین مارچ ، جلسے ،جلوس کئے۔ ایوانوں میں بھی بات کی اور عدالت کا دروازہ بھی کھٹکھٹایا۔

مطالبہ یہی ہے کہ آزادانہ تحقیقات اور انصاف کے تقاضے پورے کرنے کے لئے ضروری ہے کہ وزیراعظم پاکستان استعفیٰ دیں۔ اس لئے کہ اگر وہ وزارت عظمیٰ کی کرسی پربراجمان رہے تو یہ ادارے غیر جانبدارانہ تحقیقات نہیں کر سکیں گے۔انہوں نے کہا کہ نوجوان کرپشن کے خاتمے کے لئے آگے بڑھیں۔ ہم نے نوجوانوں کو جے آئی یوتھ کے پلیٹ فارم اکھٹا کیا ہے۔ ہمارے پاس نوجوانوں کے لئے وژن موجود ہے۔ جے آئی یوتھ کے نوجوان کرپشن اور کرپٹ تولے کے خلاف صف آراہوں۔ 2018ء کے انتخابات میں فتح جماعت اسلامی کا مقدر ہے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی خلافت راشدہ کا نظام نافذ کرنا چاہتی ہے۔ اس نظام کے قیام اور کرپٹ ٹولے سے نجات کے لئے ہماری جدوجہد جاری رہے گی۔

متعلقہ عنوان :