کتابوں سے رشتہ جوڑنا وقت کی ضرورت ہے ،کتاب بینی دوری کیوجہ سے ہم مشکلات کا شکار ہیں علم دوست کلچر کو فروغ دینے ،نوجوان نسل کو کتب کی طرف راغب کرنے کیلئے ہر فرد کو اپنا کردارادا کرنا ہوگا،بلوچستان پیس فورم

اتوار 23 اپریل 2017 20:30

کوئٹہ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 اپریل2017ء) بلوچستان کی سیاسی وسماجی رہنماوں نے کہا ہے کہ کتابوں سے رشتہ جوڑنا وقت کی ضرورت ہے کتاب بینی سے دور ہونے کی وجہ سے ہم مشکلات کا شکار ہیں بلوچستان میں علم و کتاب دوست کلچر کو فروغ دینے اور نوجوان نسل کو کتب کی طرف راغب کرنے کیلئے معاشرے کے ہر فرد کو اپنا کردارادا کرنا چاہئے ٹی وی چینلز اپنی نشریات میں نئی کتابوں کا تعارف کروانے کیلئے اپنی نشریات میں باقاعدہ وقت مختص کریں ،کتاب ترقی خوشحالی کا راستہ دکھاتی ہے ۔

ان خیالات کا اظہاربلوچستان پیس فورم کے چیئرمین نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی ،ان ریتھ کے سربراہ عبدالمتین اخونزادہ ، سابق صوبائی وزیر میر شاہنواز مری ،مولانا عبدالحق ہاشمی ،علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے ریجنل ڈائریکٹر قمر الدین ، فضائیہ کالج کے پرنسپل طارق حسین ،ایڈیشنل سیکرٹری محمد فاروق،اکرم ترین ،عرفان صابر،عمران علی ،ملک رشید کاکڑ،طاہر ہزارہ، ڈاکٹر لعل محمدکاکڑ نے کتاب کے عالمی دن کے موقع پر اتوار کو کوئٹہ پریس کلب میں منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

(جاری ہے)

نوابزادہ حاجی لشکری رئیسانی نے کہا کہ ہم منتخب نمائندوں سے رابطہ کرکے اسمبلیوں میں باقاعدہ قرار دادیں منظور کرانے کی کوشش کریں گے کہ ٹی وی چینلز اپنے 24گھنٹے کی نشریات میں روزانہ 5کتابوں کا تعارف کروائیں تاکہ نوجوان نسل کو کتاب کلچر کی طرف راغب کرنے میں آسانی ہو ۔انہوں نے کہا کہ پرامن اورمدلل معاشرے کی تشکیل میںسماج کے ہر فردکو اپنا کردار ادا کرنا چاہئے 1970ء کے الیکشن میں بلوچستان اسمبلی میں گل خان نصیر، نواب غوث بخش رئیسانی ، میر غوث بخش بزنجو جیسے پڑھے لکھے لوگ منتخب ہوئے تھے مگر آج افسوس کے ساتھ کہنا پڑتا ہے کہ سیاستدان اورارکان اسمبلی کی ڈگریاں جعلی نکل آتی ہیں جوکہ کسی المیے سے کم نہیں۔

ان ریتھ کے سربراہ عبدالمتین اخوانزادہ نے کہا کہ اگرچہ علم کے ذرائع بڑھ گئے ہیں مگر تحقیق کا کلچر معاشرے میں مفقود ہوتا جارہا ہے اس لئے ہمیں کتاب کلچر کو متعارف کرانے کیلئے اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔ انہو ں نے کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری منصوبے کے تناظر میں ہماری ذمہ داریاں مزید بڑھ گئی ہیں ۔اس موقع پر براہوی اکیڈمی ،نیشنل بک فاؤنڈیشن ،علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی ،تحریک محنت کوئٹہ ، قلات پبلشرز اور دیگر اداروں کی جانب سے کتابوں کے سٹال لگائے گئے ہیں جس میں لوگوں نے بڑی تعداد میں کتابیں خریدیں۔

متعلقہ عنوان :