انڈر23 خیبرپختونخوا گیمز کا آخری مرحلہ انٹر ریجنل گیمزمنگل سے پشاور میں شروع ہوگا ،ٹیمیں پشاور پہنچنا شروع ،سات ڈویڑن کے 3ہزار سے زائد مردوخواتین کھلاڑی شرکت کریںگے، کھلاڑیوں کو بہترین سہولیات فراہم کی جارہی

ڈائریکٹرجنرل سپورٹس جنید خان کی اپنے دفتر میں میڈیا سے گفتگو

اتوار 23 اپریل 2017 19:50

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 23 اپریل2017ء) ڈائریکٹرجنرل سپورٹس اینڈ یوتھ افیئرز خیبرپختونخوا جنید خان نے کہا ہے کہ انڈر23 خیبرپختونخوا گیمز کا آخری مرحلہ انٹر ریجنل گیمزمنگل سے پشاور میں شروع ہوگا جس کیلئے تمام تیاریاں مکمل کرلی گئی ہیں اور ٹیمیں پشاور پہنچنا شروع ہوگئی ان مقابلوں میں خیبرپختونخوا کے سات ڈویڑن کے تین ہزار سے زائد مردوخواتین کھلاڑی شرکت کررہے ہیں جن کو بہترین سہولیات فراہم کی جارہی ہے۔

وہ اتوار کو اپنے دفتر میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا ہے کہ ڈائریکٹور یٹ آف سپورٹس یوتھ افیئرز خیبرپختونخوا کے زیراہتمام تین ماہ سے جاری انڈر23 خیبرپختونخوا گیمز کا آخری رائونڈ انٹر ریجنل گیمز کل 25 اپریل سے پشاور کے مختلف گرا?نڈز پر شروع ہورہی ہیں جس کا باضابطہ افتتاح چیئر مین پی ٹی آئی وکرکٹ لیجنڈری عمران خان کرینگے ، ان کے ہمراہ وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک ، صوبائی وزیر کھیل محمود خان ، چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا عابد سعید، ایڈیشنل چیف سیکرٹری اعظم خان ،سیکرٹری سپورٹس محمد طارق سمیت دیگراہم شخصیات موجودہونگیں۔

(جاری ہے)

ڈائریکٹرجنرل سپورٹس جنید خان نے کہا کہ انڈر23 خیبرپختونخوا گیمز گزشتہ تین ما ہ سے جاری ہے جس کے پہلے مرحلے میں تمام ڈویڑنل ہیڈ کواٹر ز میں انٹر ڈسٹرکٹ مقابلے منعقد ہوئے جس میں پورے صوبے سے 7ہزارکھلاڑیوں نے 15مرداور13خواتین گیمزمیںبھر پور حصہ لیا اوران کھلاڑیوں کوان کے شہرمیں انکے دروازے پر کٹس،شوزاوردیگرسامان فراہم کی گئی۔ جبکہ آخری مرحلہ کل سے حیات آباد سپورٹس کمپلیکس میں شروع ہوگا جس میں تمام ڈویڑن کی فاتح مردو خواتین کھلاڑی حصہ لینگی ،جن کیلئے بہترین رہائش ، ٹرانسپورٹیشن اورطعام کا بہترین انتظام کیاگیا ہے ، گیمز کو کامیاب بنانے کیلئے مختلف کمیٹیاں تشکیل دی گئی جو کہ تمام وینیوز کومانیٹر کرینگے اس کے علاوہ کسی بھی قسم کی شکایت کی صورت سے نمٹنے کیلئے ڈائریکٹوریٹ آف سپورٹس میں کمپلینٹ سیل بھی قائم کردیا گیا ہے جس پر کھلاڑی 24 گھنٹے اپنی شکایت درج کرسکتے ہیں۔

جنید خان نے کہا کہ موجودہ حکومت نے صوبے میں کھیل اورکھلاڑیوں کوجواہمیت دی ہے تاریخ میں مثال نہیں ملتی یہی وجہ ہے کہ کھلاڑی ہو تو ثابت کرو کے نام سے انڈر23 خیبرپختونخوا گیمز کو کافی پزیرائی حاصل ہوئی جس میںڈسٹرکٹ کے بعد ریجنل سطح پر بھی کھلاڑیوں کو ٹریک سوٹ ، شوز ، کٹ اور گیمز کا بہترین سامان مہیا کیاجائے گا۔اس کے علاوہ انعامی رقم بھی پچھلے سال کے مقابلے پندرہ اور بیس ہزار سے بڑھا کر تیس ہزار اور پچاس ہزار جبکہ ڈیلی الا?نس پانچ سو کے بجائے چھ سو کردی گئی ہے ، اور گیمز کے تمام فاتح کھلاڑیوں کو صوبائی حکومت کی طرف سے وظیفہ فراہم کیاجائے گا جس کی منظوری ہوچکی ہے۔

ڈی جی سپورٹس جنید خان نے کہا کہ انڈر23 گیمز کے فاتح کھلاڑی پانچ مئی سے اسلام آباد میں منعقدہ قائد اعظم گیمز میں صوبے کی نمائندگی کرینگے۔ایک سوال کے جواب میں جنید خان نے کہا کہ کھلاڑیوں کا مستقبل کھیلنے سے وابستہ ہے اور انکی مستقبل کو سنوارنے کیلئے بھرپور کوششیں کی جارہی ہیں، صوبائی حکومت نے صوبے میں مرد وخواتین کھلاڑیوں کو برابری کی بنیاد پر سہولیات فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کررہی ہے ،کیونکہ ہمارے صوبہ خیبر پختونخو امیںٹیلنٹ کی کمی نہیںاگر ان کھلاڑیوں کو سہولیات اور مواقع فراہم کی جائیں تو وہ نہ صرف صوبے بلکہ ملک وقوم کانام روشن کرسکتے ہیں۔

تحصیل سطح پر گرا?نڈکے حوالے سے پوچھے گئے سوال پر جنید خان نے کہا کہ جون 2017 تک 60 میں سے 55 گرائونڈز مکمل ہوجائینگے۔انہو ں نے کہاکہ ہر گرائونڈ چالیس کنال کے وسیع رقبے پر مشتمل ہے ،جسکے جدیدتقاضوں سے ہم آہنگ کیاگیاہے،انہوں نے کہا کہ جب میدان آباد ہوںگے تو ہسپتال خالی پڑیں گے ،ہم سب کی یہ ذمہ داری ہے کہ بچوں کو غیرضروری مصروفیا ت سے دور رکھیں اور انہیں تعلیم اور صحت مندانہ سرگرمیوں کی جانب راغب کریں۔

ڈائریکٹرجنرل سپورٹس جنید خان نے کہا کہ یوتھ پولیسی 2016 کے مطابق ہمارے صوبے کے نوجوانوں کیلئے ایک ارب کی خطیر رقم تین سال کیلئے مختص کی گئی ہے جس میں یوتھ ڈائریکٹریٹ کے ساتھ ساتھ مختلف یوتھ سرگرمیاں منعقد کی جائینگی جس میں یوتھ کارنیوال (میگا چیلنج ) سمیت مختلف سرگرمیاں رمضان کے فورً بعد شروع ہوجائینگی۔

متعلقہ عنوان :