لاڑکانہ میں پیپلزپارٹی کا ’’گو نواز گو‘‘ دھرنے میں کارکنان بڑی تعداد میں شریک ہوئے

نواز لیگ کارکنان بھی وزیراعظم کے حق میں ریلی نکال کر پہنچ گئے، دونوں جماعتوں کے کارکنان میں لڑائی ہوگئی، پولیس نے کشیدگی کو ختم کرادیا

اتوار 23 اپریل 2017 19:43

لاڑکانہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اپریل2017ء) لاڑکانہ میں پیپلزپارٹی کا ’’گو نواز گو‘‘ دھرنا، کارکنوں کی بڑی تعداد میں شرکت، نواز لیگ کارکنان بھی وزیراعظم کے حق میں ریلی نکال کر پہنچ گئے، دونوں جماعتوں کے کارکنان میں لڑائی ہوگئی، پولیس نے کشیدگی کو ختم کرادیا۔ پیپلزپارٹی کی جانب سے لاڑکانہ کے باغ جناح چوک پر "گو نواز گو " اور "نو نواز نو ' کے تحت احتجاجی دھرنا دیا گیا۔

دھرنے میں مرد و خواتین کارکنان کی بڑی تعداد نے شرکت کی اور انہوں نے ہاتھوں میں بینر اور پلے کارڈ اٹھا کر وزیراعظم نواز شریف کے خلاف شدید نعرے بازی کی۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پیپلزپارٹی ضلع لاڑکانہ کے صدر عبدالفتاح بھٹو، جنرل سیکریٹری خیرمحمد شیخ، اطلاعات سیکریٹری محمد علی بگھیو اور دیگر نے کہا کہ وزیراعظم پاناما کیس کے فیصلے کے بعد حکمرانی کرنے کا جواز کھو بیٹھے ہیں۔

(جاری ہے)

نواز شریف فوری طور پر مستعفی ہوجائیں۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت کی جانب سے سندھ بھر میں بجلی کی 18، 18 گھنٹے طویل غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ کے باعث عام زندگی اور کاروباری سرگرمیاں ماند پڑگئیں ہیں اور عام شہری دو وقت کی روٹی کے لیے پریشان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ن لیگ کی قیادت نے اقتدار میں آنے سے قبل یہ اعلان کیا تھا کہ 6 مہینوں میں بجلی کی لوڈشیڈنگ ختم کی جائے گی لیکن اب تو چار کا بھی عرصہ گذرنے والا ہے اور اب بھی بجلی کی لوڈشینگ پر کنٹرول نہیں کیا گیا ہے۔

دوسری جانب پیپلز پارٹی کی دھرنے کے دوران مسلم لیگ ن کے کارکنان وزیراعظم کے حق میں پاکستان چوک سے ریلی نکال کر باغ جناح چوک پر پہنچے تو دونوں جماعتوں کے کارکنان آمنے سامنے ہوگئے۔ دونوں جانب سے وزیراعظم کے حق اور خلاف نعرے لگنے سے صورتحال کشیدہ ہوگئی۔ کارکن ایک دوسرے سے لڑنا شروع ہوگئے تو درمیان میں پولیس کی بھاری نفری پہنچ گئی۔ پولیس نے دونوں جماعتوں کے کارکنان کو آمنے سامنے سے ہٹایا اور حالات کو کنٹرول میں کرلیا جس کے بعد لیگی کارکن منتشر ہوگئے۔

متعلقہ عنوان :