جیکب آباد میں پینے کے پانی کا بحران شدت اختیار کرگیا، شہری پانی کی بوند بوند کے لیے ترس گئے

اتوار 23 اپریل 2017 19:43

جیکب آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 23 اپریل2017ء) جیکب آباد میں پینے کے پانی کا بحران شدت اختیار کرگیا، شہری پانی کی بوند بوند کے لیے ترس گئے،پیسوں کے عوض پانی خریدنے پر مجبور۔

(جاری ہے)

تفصیلات کے مطابق جیکب آباد میں پینے کے پانی کے بحران نے شدت اختیار کرلی ہے گذشتہ ایک ماہ سے شہر بھر میں پانی کی فراہمی بند ہے جس کی وجہ سے شہری سخت اذیت کا شکار ہیں پانی کے بحران کی وجہ سے شہری پیسوں کے عیوض پانی خریدنے پر مجبور ہوچکے ہیںاور شہری فی گیلن 30سے 40روپے میں خریدکررہے ہیں ، پانی کی فراہمی بند ہونے کی وجہ سے شہریوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے، واٹر سپلائی اسکیم کے حکام نے رابطہ کرنے پر بتایا کہ کھیر تھر کینال میں پانی نہیں اور پانی اسٹور نہ ہونے کی وجہ سے 15مئی تک شہریوں کو پانی فراہمی بند رہے گی کھیر تھر کینال میں پانی آنے کے بعد ہی شہریوں کو پانی کی فراہمی ہوگی، پیپلز پارٹی شہید بھٹو کے ندیم قریشی، جے ٹی آئی کے حماد اللہ انصاری،جماعت اسلامی کے دیدار لاشاری، تحریک انصاف کے راز خان پٹھان، علی محمد عوامی پارٹی کے دلمراد لاشاری ، ترقی پسند پارٹی کے صاحب خان چانڈیو اور دیگر نے شہر میں پینے کے پانی کے بحران پر سخت تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک ماہ سے پانی کی فراہمی بند ہے جبکہ انتظامیہ 15مئی کے بعد پانی فراہم کرنے کی باتیں کررہی ہے جوکہ شہریوں کے ساتھ ذیادتی ہے، انہوں نے کہا کہ موٹروں کے ذریعے پانی نکال کر شہریوں کو آسانی سے پانی فراہم کیا جاسکتا ہے مگر انتظامیہ لاپرواہی کا مظاہرہ کررہی ہے ،انہوں نے مطالبہ کیا کہ جلد پانی کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے بصورت دیگر احتجاج کیا جائے گا۔

متعلقہ عنوان :